بستی، سماج نیوز: اترپردیش کے ضلع بستی کے سونہا تھانہ علاقے کے گداپورچک گاؤں میں ہوئی گئو کشی کے بعد دہشت کا ماحول ہے اور سبھی لوگ ڈرے سہمے ہوئے ہیں اس واردات کے بعد پورے گاؤں میں ماتم کا ماحول کا چھایا ہوا ہے۔ بجرنگ دل کی ڈر کی وجہ سے پورے گاؤں کے لوگ گھر چھوڑ کر فرار ہیں اور آس پاس کے گاؤں میں دہشت کا ماحول پایا جارہا ہے۔ وہیں حکومت نے معاملے میں لاپرواہی برتنے والے تھانہ انچارج سمیت چار پولس اہلکار کو فور اثر سے معطل کردیا گیا جبکہ سب انسپکٹر سمیت 38کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ایس پی آشیش شریواستو نے منگل کو یہاں بتایا کہ 7نومبر کو سونہا تھانہ علاقے کے گداپور چک گاؤں میں ایک گائے کو ذبح کر کے پھینک دیا گیا تھا۔ جس کو وہاں کے مقامی افراد کے ذریعہ دفن کردیا گیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پولس کے کہنے کے بعد پولس کی موجودگی میں گائے کو دفن کیا گیا تھا۔ بعد میں پورے گاؤں کو پھنسایا گیا۔ جب اس بات کی جانکاری ملی تو ایس ڈی ایم کی قیادت میں ٹیم تشکیل دے کر مویشی کی لاش کو نکالا گیا اور معائنہ کے بعد پتہ چلا کہ یہ گئو کشی کا معاملہ ہے ۔اس واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تھانہ انچارج ونود کمار، سب انسپکٹر انل یادو اور دو کانسٹیبل راہل سنگھ اور وپن سنگھ کو فوری اثر سے معطل کردیا گیا ہے ۔ موقع پر سیکورٹی کیلئے پولس ٹیم تعینات کی گئی ہے ۔ اس معامے میں کچھ دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔گدا پور چک گاؤں میں ہوئی گیو کشی کے معاملے میں وشو ہندو مہاسنگھ نے تحریر دے کر انل یادو(سب انسپکٹر) تھانہ سونہا، ہارون، ابو حاجی، حبیب، توحید، گلاب، مبارک، شفیع اللہ، امتیاز علی، رزاق، عشق میاں، زاہد ہوم گارڈ، سلیم، رسید، تجمل، جگنو، ٹلو، پون دویدی اور نامعلوم 20افراد کے خلاف انسداد گئو کشی اور مویشی پر بربریت ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔