نئی دہلی ، سماج نیوز: ممبئی کے اندھیری ضمنی ودھان سبھا الیکشن میں آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ نے اپنی امید وار فرہانہ سراج سید کے بہترین کارکردگی کے بعد اب دہلی میں بھی اپنے امید وار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ دہلی کے مقامی بارسوخ افراد کے پارٹی سپریمو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے مسلسل اصرارپر لیا گیا ہے۔ مطیع الرحمٰن عزیز کارگزار صدرمہیلا امپاورمنٹ پارٹی برائے اتر پردیش کے ذریعہ جاری ایک پریس ریلیز بیان سے یہ بات واضح ہو کر سامنے آئی ہے کہ دسمبر 2022میں دہلی میں منعقد ہونے والے ایم سی ڈی الیکشن میں سماجی و رفاہی میدان میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کچھ امید وار اس بات کی درخواست لے کر پارٹی سپریمو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے پاس پہنچے اور ایم سی ڈی الیکشن میں مہیلا امپاور منٹ پارٹی کو میدان میں اتارنے کی اپیل کی ۔تفصیل کے مطابق ممبئی کے اندھیری علاقے میں ریاست کی صدر سنیتا تاپسندریہ کی سرکردگی میں آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی نے اندھیری علاقے میں اپنے نمائندہ فرہانہ سراج سید کی شکل میں اتارا۔ بہت کم عرصہ میں تیاری کے مراحل طے کئے گئے۔ اور جب نتیجہ سنایا گیا تو حیران کن بات یہ نکل کر سامنے آئی کہ قلیل عرصہ میں آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی امیدوار فرہانہ سراج سید کو 1100 ووٹ ملے۔ پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار اور ملک کے ماہرین اس بات کو خوش آئندہ کامیاب قدم مانتے ہیں کہ بہت کم دنوں کی تیاری میں اتنی زیادہ تعداد میں ووٹوں کا حاصل ہونا یہ باور کراتا ہے کہ مہیلاؤں کے میدان میں کام کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ ہندستان چونکہ مرد اختیار ملک مانا جاتا ہے، خواتین کو یہاں دبانا ، کچلنا اور ان کو ہر میدان میں محروم رکھنا ہی اپنی شان سمجھتے ہیں۔ جس کے سبب خواتین کے خلاف ظلم اور ناانصافی بڑے پیمانے پر ملک بھر کے کونے کونے میں دیکھی جا رہی ہے۔ اس لئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے چونکہ خواتین کے معاملے میں ایک لمبے عرصہ سے بے انتہا محنت کی کہ انہیں روزگار اور تعلیم سے منسلک کیا جائے، خواتین کے خلاف ہو رہی نا انصاف کا سد باب کیا جائے۔ اس سوچ کو لے کر مہیلا امپارمنٹ پارٹی کا قیام عمل میں آیا، اور اس کا خوش آئندہ پہلو یہ ہے کہ کم عرصہ میں بڑے تعداد میں ووٹوں کا حاصل ہونا ، کامیابی سے بہت دور نہیں ہے۔ان تمام نیک خیالات کے ساتھ اب چونکہ دسمبر میں ایم سی ڈی دہلی میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہو گیا ہے، اور تمام امیدوار اپنے اپنے حلقوں میں پرچار پرسار اور زور آزمائیوں میں لگ گئے ہیں، اس تعلق سے دہلی کے بارسوخ افراد نے مہیلا امپاورمنٹ پارٹی سپریمو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے رابطہ کرکے کہا کہ ہمیں اپنی پارٹی کے ٹکٹ فراہم کرائیں ہم بھی میدان میں اتر کر قسمت آزمائی کرتے ہیں، کچھ نہ ہوا تو کیا ہوا تجربہ تو ہوگا۔ آخر کار پہلے ہی ایم ای پی کے کافی وقت سازشوں کے نذر ہو گئے، لہذا اب ملک کے کسی بھی کونے میں الیکشن ہو، عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اپنی دہاڑ دار آواز کے ساتھ حق تلفی اور نا انصافی کو ختم کرنے کے لئے آواز اٹھانے پہنچیں گی۔ جس سے پہلا فائدہ تو یہ ہوگا کہ دبے کچلے افراد کی آواز نہ سننے والے لیڈران کے کان کھڑے ہونگے اور ان کو یہ خطرہ لاحق ہوگا کہ اگر ہم نے لوگوں کے ساتھ انصاف او رکام کی نیت کو نہ اپنا یا تو عوام جس نے ہمیں چن کر یہاں تک بھیجا ہے، عوام کے پاس متبادل آگیا ہے ، ہمارا صفایا ممکن از بعید نہیں رہ گیا ہے۔