سیدعرفان الحق ہاشمی
9839504157
ریاض،سماج نیوز سروس: ماہ نومبر 2024 میں جامعہ نجران سعودی عرب کے طلباء نے عالمی اسٹوڈینٹس ڈے کی مناسبت سے ایک شاندار پروگرام کا انعقاد کیا جس میں خصوصی طور پر دو طریقے کا پروگرام تھا اولاً : بنام ’’معرض ملتقی الثقافات‘‘ثانیاً: مخصوص طلبہ کی تکریم اور حوصلہ افزائی کی خاطر ایک نشست۔
أول الذکر پروگرام بلا تردد قابلِ دید تھا سب کی توجہ کا مرکز اور دلچسپی کا سامان تھا جامعہ کی تاریخ میں بیرون ممالک کے ہندوستانی طلباء کا یہ پہلا پروگرام تھا جس میں انھوں نے اپنے ملک کی ثقافت نیز اس کے متعلق اہم معلومات سے واقفیت حاصل کیا مزید عالمی یومِ تلامذہ کے موقع پر سعودی عرب کی مشہور یونیورسٹی جامعہ نجران میں ہندوستانی طلباء نے کئی فنون پر اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کیا عالمی یومِ تلامذہ کا تاریخ ساز پروگرام جامعہ نجران کے حالیہ افتتاح شدہ سب سے وسیع اور خوشنما کانفرنس ہال میں منعقد کیا گیا تھا جو بلا تذبذب جاذب نظر تھا ہندوستانی طلباء نے بھی نئی طرز تعمیر پر بنی اس خوبصورت عمارت کے وسیع دالان میں پوری تیاری کے ساتھ اپنے ملک کے ثقافت کا پورا سیٹ اپ کیا ہوا تھا پلائیووڈ سے خانے اور ٹیبل بنائے گئے تھے اور ان خانوں پر بڑے بڑے بینر جامعہ کی جانب سے چپکائے گئے تھے ہر بینر کی قابل غور بات یہ تھی کہ سب سے اوپر ملک کا نام آبادی دارالحکومت اور ملکی زبان کا تذکرہ تھا پھر الگ الگ جگہوں اور چیزوں کے فوٹوز ثبت کیے گیے تھے بطور مثال وطن عزیز ہندوستان کے بینر میں ملک کا نام دارالحکومت کل آبادی اور مشہور رائج زبانوں مثلاً اردو ہندی اور انگلش کے تذکرے کے بعد تاج محل دہلی کی جامع مسجد قطب مینار لعل قلعہ دہلی اور دیگ مشہور و معروف قلعے کوہستانی علاقوں کے مناظر ایک دو اشیاء خورد نوش کچھ ملبوسات مثلاً کرتا پاجامہ اور شیروانی وغیرہ مزید اور ہر بینر کے سامنے ایک لمبا سا ٹیبل رکھا تھا جس پر دیگر ممالک کے طلباء بھی اپنے ملک کی کچھ اشیاء کی نمائش کر سکیں یا کوئی معلوماتی چیزیں رکھ سکیں پورے جامعہ نجران میں سب کو عمومی دعوت تھی ہر کلیہ اور ہر شعبے سے شرکت کے خواہاں لوگ جوق در جوق پروگرام ہال میں آتے گئے اور ہر ڈسک پر رک کر ٹھہر کر چیزوں کا معائنہ کرتے گئے ہر ملک کے نمائندے طلبہ اپنے ملک کے تعلق سے اہم معلومات فراہم کر رہےتھے انہیں اپنی ثقافت تہذیب و تمدن اور ملکی کارکردگی اور مملکہ کا ان کے ملک سے روابط سے باخبر کر رہے تھے دوران آمد و رفت رئیس الجامعہ کے وفد کا ورود ہوا ان کے ساتھ وکلاء عمداء اور ذاتی ذرائع ابلاغ کے صحافیوں کا ایک گروہ بھی تھا رئیس الجامعہ اور ان کے ساتھ کے تمام لوگ پروگرام میں تمام ملکوں کے ڈسک کے سامنے روبرو ہوتے گئے اور ان کی پیش کردہ چیزوں سے محظوظ ہوتے گئے اسی دوران ان کا گزر ہندوستانی طلباء کے ڈیسک سے بھی ہوا جہاں ہندوستانی طلباء نے بھی بہت محدود وسائل کے ساتھ محدود تیاری کیا تھا پھر بھی اپنے ملک ہندوستان کے تہذیب و ثقافت کی اہم معلومات کو ان کے سامنے منظم انداز میں پیش کیا رئیس مؤقر نے ہندوستانی طلباء سے کچھ استفسار کیا جس کا جواب ہندوستانی طلباء نے ان کو اطمینان بخش دیا ہندوستانی طلباء نے اپنی بہتر کارکردگی سے وطنِ عزیز ملک ہندوستان کا نام روشن کیا اللہ رب العالمین ہندوستانی طلباء کو ہر خیری میدان میں ممتاز و منفرد بنائے۔
الحمد للہ نجران یونیورسٹی میں بروقت ہندوستانی طلباء میں 32 طلباء اور 4 طالبات زیر تعلیم ہیں اور ہر اعتبار سے سارے طلبہ اور طالبات متمیز اور متفوق ہیں اس شاندار پروگرام میں ہندوستانی طلباء کی خاص پذیرائی ہوئی جامعہ کی جانب سے اس پروگرام کی تیاری میں تمام ہندوستانی طلباء و طالبات نے حصہ لیا پروگرام کے منتظمین میں شکیب الرحمن عبدالکریم خان سنابلی (مندوب ہندوستانی طلباء نجران یونیورسٹی) عبدالقادر مطیع الرحمن سلفی منصور عالم محمد اسماعیل عالیاوی اسداللہ ابو طالب سلفی احسان الہی عبد الصمد گورکھپوری محمد شعیب محمد ادریس بازی محمد سلیم جامعی معین الحسن محمدی کا نام بالخصوص پیش پیش ہے۔
(نوٹ:- اسلامی طلباء کہتے ہیں گرچہ ہم اس طرح کے ایام منانے کے ہرگز قائل نہیں لیکن جو چیزیں پروگرام میں پیش کی گئیں وہ بڑی اہم ہیں ان کو اجاگر کرنے کے ناحیہ سے مزید حوصلہ افزائی اور دست تعاون دراز کے ناحیہ سے (خواہ سال کے کسی بھی دن ہو جائے) وہ کیا چیزیں تھیں آئیے بتاتے ہیں)