کتاب’’ رسـول اللہ ﷺ کا پـیـغام ‘‘تقریب رونمائی سے مختلف علماء کے خطابات
حیدرآباد، سماج نیوز سروس: شیخ اسماعیل افضل کی اطلاع کے بموجب عباد اللہ فاؤنڈیشن کی جانب سے مولانا محمد عبد الرحیم خرم عمری جامعی کی کتاب ’’رسول اللہ ﷺ کا پیغام ‘‘ کی تقریب رونمائی اُردو گھر ،مغل پورہ میں منعقد ہوئی۔ جس میں بحیثیت مہمانان خصوصی مولانا عبد الہادی عمری مدنی (صدر مجلس القضاء الاسلامی ،برطانیہ )، حافظ عبد القیوم صاحب (نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند )،بابا نظر محمد خان صاحب (امیر جمعیت اہل حدیث گلبرگہ ویادگیر) نے شرکت کی۔ اجلاس کی نظامت : مولانا آر محمد یعقوب پٹیل عمری (صدر الخیر فاؤنڈیشن) نے کی اور اس موقع پر مختلف علماء کرام نے کتاب کے متعلق اپنے تاثرات پیش کئے ،عبد الحفیظ اسلامی صاحب (سینئر کالم ) نے مولانا خرم جامعی کے مضامین تذکرہ کیااور روزنامہ منصف کے سپلیمنٹ’’مینارۂ نور‘‘ میں تسلسل سے شائع ہونے والے مضامین کو کتابی شکل میں شائع کرنے پر مبارک باد پیش کی اور اسی طرح مولانا مفتی غیاث الدین رشادی صاحب (صدر صفا بیت المال ) نے مولانا خرم صاحب کے دیرینہ تعلقات کا تذکرہ فرمایا اور اسی قلمی کوشش پر مبارک باد پیش کی اور اپنی جانب سے30نسخہ خرید کر عوام میں تقسیم کرنے کو وعدہ کیا اور مولانا عارف الدین کلیم عمری مدنی(سرپرست جمعیت ابنائے قدیم جامعہ دارالسلام شاخ حیدرآباد) نے کہا کہ مولانا کے خانوادہ کی کوشوں اور افراد خاندان کی جانب سے کئے جانے والے خیر کے کاموں کا تذکرہ فرمایا۔
آپ نے ایک کامیاب عالم کے لیے تین شعبہ میں مہارت ہونا ضروری ہے، اس جانب توجہ دلائی جیسے تقریر کا شعبہ ،تحریر کا شعبہ اور ترجمہ میں شعبہ اگر کوئی ان تینوں شعبہ جات میں اپنا صلاحیت کا لوہا منواتا ہے تو وہ کامیاب عالم کہلائے گا جس کا اس کو بہت فائدہ ہوگا جس ایک مثال امام الہند مولانا ابوالکلام آزادؒ ہے ،بعدازاں مولانا سید حسین عمری مدنی (صدر فتویٰ بورڈ تلنگانہ ) نے کہا کہ آ ج کا دن بہت خوشی اور مسرت کا کہ اردو کتابوں کی دنیا میں ایک اور کتاب کا اضافہ ہوا یقینا جس موضوع پر یہ کتاب ترتیب دی گئی بہت اہم موضوع ہے سیرت رسول ﷺ کا مطالعہ کرنا اور اس پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے لازم اور ضروری ہے ،علاوہ ازیں مولانا عبد اللہ صدیقی جامعی (سکریٹری جمعیت ابنائے قدیم جامعہ محمدیہ عربیہ رائیدرگ شاخ تلنگانہ) مولانا شفیق عالم خان جامعی (امیر جمعیت اہل حدیث حیدرآباد وسکندرآباد) نے مولانا کو اس کوشش پر مبارکباد پیش کی اور اپنے دیرینہ تعلقات کا تذکر فرمایا مولانا صفی الرحمن سلفی مدنی (صدر جمعیت ابنائے قدیم جامعہ سلفیہ بنارس شاخ تلنگانہ)، ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد (سکریٹری جماعت اسلامی شعبہ رابطہ عامہ)، بابا نظر محمد خان صاحب (امیر جمعیت اہل حدیث گلبرگہ ویادگیر ) اور حافظ عبد القیوم (نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند ) نے مولانا خرم صاحب کو اس عظیم قلمی کوشش پر مبارک بادی کی اور ان کے اور ان کے خانواد ۂ کے حق میں قبولیت اور صدقہ جاریہ کے لیے دعا فرمائی اور مزید اس کام کو آگے بڑھانے پر توجہ دلائی۔
مولانا خرم جامعی نے کتاب کا تعارف پیش کیا کہ اس کتاب میں 52مضامین شامل ہے اور یہ پہلی جلد ہے اس میں بہت مواقع پر جو جو مضامین روز نامہ منصف کے جمعہ سپلیمنٹ کے لیے میں لکھا تھا اس کو جمع کیا گیا جس میں ترتیب وہی رکھا ہوں جو اخبار میں شائع ہوئی اور اس کی دوسری جلد بھی عنقریب میں آجائے گی اور موقع پر میں ادارہ منصف ،اور جملہ احباب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں اس عظیم کام میں میرا ساتھ دیا اللہ تعالیٰ میری اس کوشش کو شرف قبولیت عطا فرمائے۔آمین
مسٹر اطہر معین (ایگزیکیٹیو ایڈیٹر روز نامہ منصف ) نے صاحب کتاب کو مبادک باد پیش کی اور قلمی کوشش کو آگے بڑھتے ہوئے اس قیمتی کتاب کو مختلف زبانوں انگریزی ،تلگو اور دیگر زبانوں میں ترجمہ کی طرف توجہ مبذول فرمائی۔ آخر میں مولانا محمد عبد الہادی عمری مدنی نے علماء سے ایک قیمتی اور معلوماتی خطاب فرمایا اور کہا کہ رسول ﷺ کے موضوع پر اوربھی کام ہونے چاہئے اور مولانا خرم صاحب کی اس کوشش کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیرت رسول ﷺ پر بہت ساری کتابیں موجود ہیں لیکن ان میں صحیح روایت کا بہت کم خیال رکھا گیا ہے مگر اس کتاب میں اس جانب بہت باریکی سے توجہ دی گئی اور شہر حیدرآباد اور ہندوستان کی سرزمین میں ایسے بہت نایاب شخصیات گزریں ہیں جن سے دنیا نے بہت سارے شعبہ جات میں کام لیا ہے اور ان شخصیات نے دنیا کو اپنی قیمتی تحقیق پیش کی ان ہی میں سے ایک نام ڈاکٹر حمید اللہ ؒ کا جنہوں نے حدیث اور سیرت کے موضوع پر بہت نایاب خزانے کو ہم تک پہنچانے کے لیے بہت کوشش کی یقینا یہ کوشش قابل قدر اور ثواب جاریہ ہوں گی۔ مسٹر بابا نظر محمد خان صاحب کی جانب سے محفل میں موجود تمام علماء کی خدمت میں کتاب بطور تحفہ پیش فرمایا ۔مولانا خرم جامعی نے ہدیہ تشکر پیش کیا اس محفل میں شہر کے علماء کرام کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔