18.1 C
Delhi
جنوری 22, 2025
Samaj News

اللہ کی یاد سے غفلت اللہ کی سب سے بڑی سزا: قاضی عبد الرحمٰن سنابلی

زاہدآزاد جھنڈانگری

جھنڈا نگر؍نیپال، سماج نیوز: قران کریم سورۃ الحشر کی آیت نمبر 18 اور19 میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ’’ائے اِیمان والو اللہ سے ڈرو اور نفَس دیکھ لے کہ اُس نے کل قیامت کے دن کے لئے کیا اعمال کئے ہیں اور اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جو اللہ کو بھول گئے ہیں تو اللہ تعالی نےان کو اُن کی جانوں سے غافل کر دِیا،یعنی اُنھیں اپنے وُجود کا مقصد ہی نہیں معلوم‘‘۔اِن آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ دُنیا میں اگر اللہ کو فراموش کرکے زِندگی گزاری گئی تو اللہ ہماری زندگی کو بے مقصد بنا دے گا اور پھر ہم صرف دُنیا ہی کے ہو کر رہ جائیں گے آخرت میں ہمارا کوئی حصّہ نہیں ہوگا۔ اِن باتوں کا ذِکر قاضی عبد الرحمٰن سنابلی نے جمعہ کے روز جامع مسجد چھوٹی بازار رائے بریلی میں جمعہ کے خطاب میں کیا۔ مزید کہاکہ اللہ تعالیٰ قرآن کریم کی سورۃ الشوریٰ آیت نمبر 20 میں فرمایا کہ ’’جو آخرت کی کھیتی کی تمنا رکھتا ہے ہم اُس کی کھیتی میں خوب برکت دیتے ہیں اور جو صرف دنیا کی کھیتی چاہتا ہے تو ہم اُسے دنیا ہی میں سب دے دیتے ہیں ،آخرت میں اُسکا کوئی حصّہ نہیں ہوتا‘‘۔ نا فرمان اور دنیا دار شخص کا دِل دھیرے دھیرے بالکل سیاہ ہو جاتا ہے جس کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’پھر دِل الٹے کٹورے کی طرح ہو جاتا ہے جس طرح التے کٹورے پر کوئی چیز نہیں رکتی اسی طرح سیاہ دِل بھی ہدایت کی باتوں کو قبول نہیں کرتا ہے‘‘۔ سورۃ الانبیاء کی پہلی آیت میں اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو تنبیہ کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ ’’لوگوں کا حساب قریب آ چکا ہے لیکن وہ غفلت میں پڑ کر اعراض کر رہے ہیں‘‘۔ اُن کے پاس پاس جب جب اللہ تعالیٰ کا نیا نیا ذِکر ہے تو وُہ اُسے غفلت والوں دِلوں کے ساتھ سن کر گزر جاتے ہیں ایسے لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے جانوروں سے بھی زیادہ گیا گزرا قرار دیتے ہوئے ارشاد سورۃ الأعراف کی آیت نمبر 179 میں فرمایا کہ ’’اُن کے پاس دِل ہیں لیکن وہ اُن سے سمجھتے نہیں، آنکھیں ہیں لیکن بصیرت کی نگاہوں سے اُن سے دیکھتے نہیں ،کان ہیں لیکن اُن سے سنتے نہیں یہ چوپایوں کی طرف ہیں بلکہ اُن سے بھی زیادہ گئے گزرے ہیں‘‘۔ ایسے لوگوں کی روش سے با خبر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے سورۃ الحدید کی آیت نمبر 16 میں فرمایا کہ ’’کیا ایمان والوں کیلئے وہ دِل قریب نہیں آیا ہے کہ اُن کے دِل اللہ کے ذکر سے دھل جائیں اور جو حق اللہ کی طرف سے نازل ہوا ہے ،اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جن کو پہلے کتابین دی گئیں پھر جب اُن پر مدت لمبی ہو گئی تو اُن کے دل ٹیڑھے ہو گئے اور یہی لوگ فاسق ہیں‘‘۔لہٰذا ہمیں اُن تمام اسباب کو اختیار کرنا چاہیے جن سے اللہ کی یاد تازہ ہوتی رہے جیسے اللہ اُس کے رسول کی معرفت اور اطاعت،ذِکر آخرت،قبروں کو زیارت ،قرآن کی تلاوت نمازوں کی پابندی اور اِن کے علاوہ جو بھی اسباب ہوں اُنہیں ہم اختیار کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اِن باتوں کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

Related posts

بھارت کے دور دراز علاقوں کو سیٹلائٹ پر مبنی گیگابٹ ٹیکنالوجی سے جوڑے گا ’جیو اسپیس فائبر‘

www.samajnews.in

فلم ’پٹھان‘ نے چار دن میں کمائے 400 کروڑ روپے

www.samajnews.in

’ہمیں ہر حالت میں آپسی بھائی چارہ اور اتحاد کوزندہ رکھنا ہے‘

www.samajnews.in