Samaj News

مطیع الرحمٰن عزیز ’نیشنل اقلیتی ونگ‘ کے صدر منتخب

آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی قومی صدر ڈاکٹر نوھیرا شیخ نے دی مبارکباد

نئی دہلی، سماج نیوز:آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے آج مطیع الرحمٰن عزیز کو پارٹی کا صدر برائے نیشنل مائناریٹی ونگ منتخب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان پارٹی کی ہائی کمان یعنی مرکزی کمیٹی نے اپنے جاری ایک اعلان میں کیا ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ قومی سطح پر مائناریٹی قومی ونگ کی صدارت مطیع الرحمٰن عزیز سبھالیں گے۔ اس عہدے کیلئے ایک سند عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے مطیع الرحمٰن عزیز کے نام پرانہیں سونپی ہے۔ جس کے ساتھ ہی عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ قومی صدر برائے آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی نے اپنی نیک خواہشات کے ساتھ مبارکباد سے نوازا ہے۔ اور امید ظاہر کی ہے کہ اس نئے اور بڑے عہدے کے ساتھ مطیع الرحمٰن عزیز مزید محنت کرتے ہوئے ملکی سطح پر اپنی جدوجہد کے ذریعہ پارٹی کا قد بڑھائیں گے، اور ملک میں بھائی چارہ اور خوشحالی کے فروغ کیلئے ہر وہ قدم اٹھائیں گے جو ملک اور اس میں رہنے والے باشندوں کیلئے مفید تر ثابت ہونگے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل مطیع الرحمٰن عزیز ریاستی سطح پر اتر پردیش کے کارگزار صدر برائے آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی منتخب تھے۔ پارٹی کیلئے مطیع الرحمٰن عزیز کی جدوجہد اور قومی سطح پر پہچان کے تئیں نیشنل پیمانے کے اس عہدے سے سرفراز کرتے ہوئے پارٹی بہتر اقدامات اور کوشش کی امید کرتی ہے۔
آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کا کل ہند اقلیتی ونگ کا صدر منتخب کئے جانے کے بعد مطیع الرحمٰن عزیز سے اس بات کی تصدیق لی گئی تو معلوم ہوا کہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے مطیع الرحمٰن عزیز کو اس ذمہ داری سے خود سرفراز کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ تفصیل کے طور پر بتاتے ہوئے مطیع الرحمٰن عزیز نے بتایا کہ میری اس نئی ذمہ داری کے ساتھ محنت اور لگن کی مزید ضرورت آن پہنچی ہے، اور میری کوشش رہے گی کہ ہر طرح سے پارٹی اور اس کے اعلیٰ عہدیداران کی امیدوں پر کھرا اترا جائے۔ مطیع الرحمٰن عزیز نے کہا کہ میری ہمیشہ سے بامقصد زندگی بسر کرنے کی عادت رہی ہے۔ اور اسی عادت اور جہد مسلسل اور لگن نے آج مجھے فخر کرنے کا مقام دلایا ہے کہ ایمانداری اور جدوجہد کے ساتھ مسلسل کام کو کرنے سے کامیابی آپ کا مقدر ہوتی ہے۔ میری کوشش ہو گی کہ میری زندگی کے آخری سانس تک اور خون کے آخری قطرے تک پارٹی اعلیٰ کمان اور خصوصی طور پر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی امیدوں پر کھرا اتروں۔ آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی مجھے اس لئے بھی پسند ہے کہ نئی نویلی پارٹی ہونے کی حیثیت سے یہاں کاموں کی اہمیت اور محنت ولگن کی قدر ہوگی۔ دوسری پارٹیوں میں ذاتی رنجش اور لوگوں کی تعن و تشنیع سے ایک محنتی اور جفاکش شخص اندر ہی اندر مرتا رہتا ہے اور اگر تبدیلی کے کچھ مواقع آتے بھی ہیں تو اس کا سہرا مفاد پرست عناصر اپنے سروں پر باندھ لیتے ہیں، ایسے میں مفاد پرستوں کے سامنے محنتی اور جفاکش افراد مایوس ہونے لگتے ہیں۔

مطیع الرحمٰن عزیز نے اپنے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک مدرسے سے تعلیم کے بعد دہلی روزگار کیلئے آیا تھا۔ جہاں پر صحافی پیشہ سے خود کو منسلک کرکے اپنی سوچ اور فکر سے قوم کو روشناس کرایا۔ صحافی کیریئر کے دوران مختلف سیاسی پارٹیوں اور کارپوریٹروں کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا اتفاق ہوا۔ قومی سطح کی پارٹیوں سے قریبی روابط رہے۔ جہاں پر دیکھا گیا کہ ہر کوئی اپنے لوگوں کیلئے فکر مند ہے۔ لیکن بھارت میں اقلیتوں اور خواتین کا کوئی نا رہنما ہے نہ پیشوا۔ لیڈر لابی جس طرف ملک کے مسلمانوں اور خواتین کے ذہنوں کو موڑ نا چاہتے ہیں بڑی آسانی سے ان کا رخ بدل دیتے ہیں۔ مسلمانوں میں کوئی مناسب اور ایماندار لیڈر نہ ہونے کے سبب وہ مفاد پرستوں کے بھینٹ چڑھتے رہتے ہیں۔ اگر کسی لیڈر نے بھارتی مسلمانوں کیلئے کچھ کرنے کی کوشش کی تو اس کے جذبات کو سبوتاز کردیا گیا۔ اگر کسی نے اقلیتوں کی آواز کو اٹھایا تو اسے دبا دیا گیا۔ اگر کسی نے اقلیتوں اور خواتین کی بات کی تو اسے کچل دینے کی کوشش کی۔ انہیں سب روایات کے درمیان عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ بھی ایک ایسی شخصیت ہیں جنہیں نام نہاد مفاد پرست لیڈروں نے اپنی بقا کیلئے خطرہ سمجھا اور ان کے ساتھ ہر مصائب و آلام کے پینترے کھیلے، تاکہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ٹوٹ کر بکھر جائیں اور ان کے ذریعہ ہونے والے اقلیتوں اور خصوصا خواتین کے معاملات زمین دوز ہو جائیں۔ ان سب باتوں کو میں نے اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھا اور مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی کدو کاوش کو بڑے پیمانے پر سراہتے ہوئے ان کیلئے دامے، درمے، سخنے، قدمے اور قلمے ساتھ دینے کا عہد کیا اور اسی عہدبندی اور ذمہ داری و جہد مسلسل کے عوض قومی سطح کے اس عہدے سے سرفراز کیا گیا ہے، جس کیلئے میں پارٹی ہائی کمان اور قومی صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا بے انتہا شکر گزار ہوں۔

Related posts

علمائے دیوبند سے گہرا تعلق رکھتے تھے ملائم سنگھ

www.samajnews.in

ہجومی تشدد کاخوفناک چہرہ آئین کیلئے خطرہ

www.samajnews.in

وزیر اعظم مودی کی ماں ہیرا بین کا انتقال

www.samajnews.in