23.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

پریس اینڈ میگزین رجسٹریشن بل لوک سبھا میں منظور

نئی دہلی: لوک سبھا نے اخبارات، میگزین وغیرہ شائع کرنے والے لوگوں کے لیے رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے والے ‘پریس اور میگزین رجسٹریشن بل 2023جمعرات کو صوتی ووٹ سے منظور کر دیا۔ راجیہ سبھا مانسون سیشن میں ہی اس بل کو پاس کرچکی ہے۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ سنگھ نے پریس اینڈ پیریڈیکل رجسٹریشن بل 2023پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رجسٹریشن کے لیے لوگوں کو بار بار چکر لگانا پڑتا تھا اور ضلع افسر کی اجازت کا انتظار کرنا پڑتا تھا لیکن اب اسے آسان کر دیا گیا ہے ۔ ترمیم کی گئی اور ان تمام قوانین کو ہٹا دیا گیا ہے جو اس میں غیر ضروری رکاوٹیں تھیں۔ اب آن لائن منشور کے ذریعے اخبارات شائع کرنے کے خواہشمند افراد کو آر این آئی کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 10برسوں میں، چاہے وہ پرانا پارلیمنٹ ہاؤس ہو یا نیا پارلیمنٹ ہاؤس، ان میں غلامی کی ذہنیت سے باہر نکل کر نئے ہندستان کیلئے نئے قانون بنانے کا جو شاندار کام ہوا ہے اس کیلئے وزیراعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ اگر کوئی رسالہ یا مقالہ دو سال تک شائع نہ ہوا ہو تو اسے منسوخ کیا جا سکتا ہے ۔ اسی طرح اگر ایک ہی نام سے دو ریاستوں میں اخبار چل رہے ہیں تو این آر آئی انہیں صرف ایک جگہ پر شائع کرنے کا حکم دے سکتا ہے ۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو بھی صحافیوں کی مدد کرنی چاہئے ۔ کووڈ کے دوران متاثرین کے لواحقین کو 5لاکھ روپے کی امداد دی گئی۔ نئے نظام کے تحت حکومت نے آن لائن شائع ہونے والے اخبارات و رسائل کے سالانہ گوشوارے گھر بیٹھے حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی ہے۔ مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ یہ بنیادی قانون 1867کا ہے اور اس وقت 1867میں ہندوستان غلام تھا اور انگریزوں کی ذہنیت پریس کو کسی حد تک اپنے ہاتھ میں رکھنے کی تھی۔ یہاں تک کہ ان کے لیے رجسٹریشن بھی اپنے آپ میں ایک بڑا چیلنج تھا۔ پرنٹنگ پریس کا قیام یا اشاعت اپنے آپ میں بڑی بات تھی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے اس میں بڑا کردار ادا کیا اور بہت پیچیدہ نظام تھا۔ یہ8 مراحل میں کیا جاتا تھا۔ آپ پہلے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے پاس جائیں اور رجسٹریشن کے لیے اپلائی کریں اور پھر وہاں فائل پر کارروائی میں کئی مہینے لگ جاتے تھے ۔ اس کے بعد اسے دہلی میں رجسٹرار آف نیوز پیپرز آف انڈیا کے پاس لے آئیں، پھر اس کے چکر لگائیں۔ اس کام کے لیے تقریباً آٹھ مراحل سے گزرنا پڑتا تھا۔ اب نئے قانون میں دو تین سال نہیں لگیں گے بلکہ صرف دو ماہ میں آپ کو اپنے اخبار یا میگزین کی اجازت مل جائے گی۔ یہ سادہ اور سمارٹ ہے اور متوازی بھی۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ اس طرح کے اور بھی بل ہیں جو اب ہندوستان کے لیے اگلے کئی سو برسوں تک کارآمد ہوں گے ۔ اسی سمت میں آج پریس اینڈ پیپر رجسٹریشن بل 2023لایا گیا ہے ۔ اس بل کے ذریعے غلامانہ ذہنیت سے نکل کر نئے ہندوستان کے لیے نیا قانون لانے کا کام کیا جا رہا ہے۔

Related posts

گجرات انتخاب: کانگریس کے واحد مسلم امیدوار عمران کھیڑاوالا نے لہرایا فتح کا پرچم

www.samajnews.in

شہزادہ محمد بن سلمان نے یوکرین کو 400 ملین ڈالرکی دی مدد

www.samajnews.in

راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ ،انل چودھری سے طارق صدیقی کی ملاقات

www.samajnews.in