مغلوں کی محبوب الٰہی کے دربار میں حاضری ہمیشہ ہوتی رہی ہے: سید کاشف علی نظامی، محبت کے پیغام کو عوام تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے: ڈاکٹر مشتاق انصاری
نئی دہلی،سماج نیوز: ہندوستان کے شہنشاہ کہا جانے والے حضرت نظام الدین اولیاء میں ہر روز فریادی اپنی فریاد لے کر محبوب الٰہی حضرت نظام الدین اولیاء کے دربار میں پہنچتے ہیں، اس موقع پر ہندوستان کے اخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے وارث پرنس یعقوب حبیب الدین توسی نے بھی حیدراباد سے دہلی پہنچ کر انہوں نے بابا کے دربار پر حاضری دی، ان کے ساتھ حیدرآباد میں موجود درگاہ حضرت سلطان علی شاہ کے سجادہ نشین کے صاحبزادے ڈاکٹر سید صدیق حسین ہارونی بھی موجود تھے۔ درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء کے چیف انچارج سید کاشف علی نظامی نے سب سے پہلے دونوں مہمانوں کی دستار بندی کی، اس کے بعد فیس گروپ کے چیرمین ڈاکٹر مشتاق انصاری، دہلی حکومت کے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے سابق چیئرمین طارق صدیقی، سیاسی تقدیر گروپ کے چیف ایڈیٹر محمد مستقیم خان، ٹی وی صحافی مبشر احمد، آل انڈیا ایجوکیشن مومنٹ سکریٹری محمد الیاس سیفی، فکی کے سکریٹری سلیم انصاری، سماجی کارکن محمد طیب، حاجی نذیر انصاری، ڈاکٹر بلال انصاری، محمد سلیم انصاری، محمد اکرم، ایم رامیش اور خرشید سیفی وغیرہ نے معززین کی موجودگی میں سید کاشف علی نظامی کی نگرانی میں چادر چڑھائی اور ملک کی ترقی اور امن کے لیے دعا بھی کی گئی۔اس موقع پر پرنس یعقوب نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک کے عوام میں نفرت کی جو فضا دیکھی جا رہی ہے وہ سیاسی جماعتوں کا کھیل ہے لیکن ہندوؤں اور مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر جو سیاست کی جاتی ہے وہ ملک کے مستقبل کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔پرنس یعقوب حبیب الدین توسی نے کہا میں محبوب الٰہی کی عدالت میں اس درخواست کے ساتھ حاضر ہوا ہوں کہ ملک میں باہمی بھائی چارہ قائم رہے اور ملک ترقی ہو جائے۔ سید کاشف علی نظامی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے کہ ہندوستان پر تقریباً 600 سال حکومت کرنے والے اسی مغل خاندان سے ہم نے ہندوستان کے آخری شہنشاہ بہادر شاہ ظفر کی چھٹی نسل کے پوتے شہزادہ یعقوب حبیب الدین توسی نے محبوب الہی کے دربار میں حاضری لگائی. انہوں نے کہا کہ مغل ہمیشہ محبوب الٰہی کے دربار میں حاضر رہے ہیں۔ سید کاشف نظامی اور دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سید صدیق حسین ہارونی نے کہا کہ صوفی گھرانو نے ملک میں ترقی اور باہمی بھائی چارے کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہم بھی محبوب الٰہی کی بارگاہ میں اس دعا کے ساتھ حاضر ہوئے ہیں کہ ملک کے حالات بہتر ہوں۔ ڈاکٹر مشتاق انصاری نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ صوفی خانقاہوں سے ہی محبت کا پیغام ملک و دنیا تک پہنچا اور آج اس محبت کے پیغام کو لوگوں تک پہنچانے کی سخت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانے والوں کو ایسے اجتماعات سے سبق سیکھنا چاہیے جہاں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر بھائی چارے کو فروغ دیں۔