سچ کی جیت ہوتی ہے: راہل گاندھی، اب دیکھتے ہیں ایم پی کب بحال ہوں گے: ملکارجن کھڑگے، پرینکا گاندھی نے راہل گاندھی کو اپنے ہاتھوں سے کھلائے لڈو، پورے ملک میں خوشی کی لہر
نئی دہلی، سماج نیوز: سپریم کورٹ نے مودی سرنام سے جڑے ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کو بڑی راحت دی ہے۔ اس معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے راہل کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ جج نے راہل گاندھی کو راحت دیتے ہوئے کہا کہ جب تک راہل گاندھی کی عرضی پر سماعت مکمل نہیں ہوجاتی، سزا اور سزا پر روک رہے گی۔ عدالت نے سماعت کی تاریخ نہیں دی۔عدالت نے راہل گاندھی کو بھی مشورہ دیا کہ وہ بولتے وقت محتاط رہیں۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد کانگریس نے پریس کانفرنس کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے ان کی حمایت کرنے کے لیے سبھی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سچ کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے۔عدالت کے فیصلے کے بعد راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا’’آج نہیں تو کل سچ کی جیت ہوتی ہے۔ مجھے اپنا مقصد معلوم ہے، مجھے معلوم ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے۔ جنہوں نے ہماری مدد کی اور عوام کی طرف سے دی گئی محبت اور حمایت کا شکریہ۔ سب اس کیلئے‘‘۔
پریس کانفرنس میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا’’یہ صرف راہل گاندھی کی نہیں بلکہ عام لوگوں کی جیت ہے۔ ایک ایسا آدمی جو سچائی اور ملک کے مفاد میں لڑتا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، جن لوگوں سے وہ ملا تھا، کے خلاف لڑتا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا میں’’ کہ ہمیں یہ جیت سب کے آشیرواد کی وجہ سے ملی ہے‘‘۔وہیں کھڑگے نے کہا’’راہل گاندھی کو ہٹانے کے لیے 24 گھنٹے میں سب کچھ ہوا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کے ایم پی کو دوبارہ کب بحال کیا جاتا ہے۔ چاہے وہ رات کو بحال ہوتے ہیں یا ابھی، ہم اس کا انتظار کرتے ہیں‘‘۔
’’اگر آج نہیں تو کل سچ کی جیت ہوگی۔ میں اپنا مقصد جانتا ہوں، مجھے معلوم ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے۔ ہر اس شخص کا شکریہ جنہوں نے ہماری مدد کی اور عوام کی طرف سے دی گئی محبت اور حمایت کا‘‘:راہل گاندھی
ہتک عزت کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس نے ٹوئٹر پر خوشی کا اظہار کیا۔ کانگریس کے ہینڈل نے ٹویٹ کیا، ‘یہ نفرت کے خلاف محبت کی جیت ہے۔ ستیہ میو جیتے جے ہند۔ ساتھ ہی عدالت کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا’’آؤ کچھ بھی ہو، میرا فرض وہی رہے گا، ہندوستان کے خیال کی حفاظت کرنا‘‘۔
وہیں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہم نے اسپیکر سے ملاقات کی ہے، میں نے ان سے کہا کہ جس رفتار سے راہل گاندھی کو نااہل قرار دیا گیا ہے، انہیں دوبارہ لوک سبھا میں واپس لایا جائے۔اس پر لوک سبھا اسپیکر نے کہا۔ اوم برلا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے کاغذات جلدی سے ہمارے حوالے کر دو، باقی ہم دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔ چودھری نے کہا ’’ہم چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی تحریک عدم اعتماد پر بحث کرنے سے پہلے ایوان میں آئیں۔ ہم جلد از جلد لوک سبھا اسپیکر کو سپریم کورٹ کے کاغذات دیں گے‘‘۔
راہل گاندھی کو سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد کانگریس ہیڈکوارٹر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مودی سرنام کیس میں راحت ملنے کے بعد پرینکا گاندھی نے راہل گاندھی کو اپنے ہاتھوں سے لڈو کھلائے۔ اس کے بعد کانگریس صدر کھرگے نے پریس کانفرنس شروع ہونے سے پہلے راہل گاندھی کو مٹھائی کھلائی۔ راہل گاندھی کو راحت ملنے پر کانگریس کارکنوں نے آپس میں لڈو بھی تقسیم کئے۔
واضح رہے کہ23 مارچ کو گجرات کی سیشن عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی، جس کی وجہ سے راہل اپنا رکن اسمبلی کھو بیٹھے۔ راہل گاندھی کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیمنٹ تھے۔ اس کے بعد راہل نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ اسے وہاں بھی سکون نہیں ملا۔ 7 جولائی کو گجرات ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں دو سال کی سزا کو برقرار رکھا۔ آخر کار 15 جولائی کو راہل نے سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔اب سپریم کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ ایسے میں اب راہل گاندھی کا ایم پی بحال ہوگا۔ وہ پارلیمنٹ کے بقیہ اجلاس میں شرکت کر سکیں گے۔ انہیں سرکاری رہائش بھی واپس دی جائے گی۔