لاہور: پاکستان میں چل رہی رسہ کشی کے درمیان پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے سب کو حیرت میں ڈال دیا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تاریخ 9 اگست طے کر دی گئی ہے۔ نگراں وزیر اعظم کیلئے 4سے 5ناموں پر اتفاق قائم ہوا ہے۔ دراصل اس وقت پاکستان معاشی بحران سے نبرد آزما ہے اور وقت سے پہلے انتخابات کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے پیپلز پارٹی کی چار دن پہلے ایک میٹنگ ہوئی تھی، اس میں 4سے 5ناموں پر اتفاق رائے قائم ہوا ہے۔ غور و خوض کے بعد نام اعلیٰ قیادت کے پاس جائیں گے۔ وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر اعظم کے لیے جو نام دیئے گئے ہیں، وہ باوقار شہری ہیں۔ ایک کا سیاست سے تعلق ہے، جبکہ ایک شخصیت کا سیاست سے کوئی رشتہ نہیں ہے۔ پاکستان میں نگراں حکومت بننے کے 90 دنوں کے اندر انتخابات ہوں گے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر موجودہ ایوان اپنی مدت کار پوری کر لیتی تو 60 دن کے اندر انتخاب کروائے جاتے۔دوسری طرف وزیر اعظم نواز شریف کی واپسی کی تیاریاں تقریباً شروع ہو چکی ہیں اور وہ یوروپ سے لوٹنے کے بعد لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنی پاکستان واپسی کی تاریخ اور پالیسی کا اعلان کریں گے۔ نواز شریف اگلے 48 گھنٹوں میں لندن لوٹیں گے، جہاں وہ اعلیٰ قیادت سے صلاح لے کر آگے کی پالیسی بنائیں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کی پارٹی پی ایم ایل-این کے کارکنان ان کے استقبال کو تیار ہیں۔