23.1 C
Delhi
جنوری 22, 2025
Samaj News

ہیرا گروپ آف کمپنیز نے سپریم کورٹ میں 400 کروڑ جمع کرایا، یہ رقم میں نے خود عدالت کو پیش کیا ہے: ڈاکٹر نوہیرا شیخ

نئی دہلی، سماج نیوز: کئی سالوں سے سرخریوں میں رہنے والی کمپنی ہیرا گروپ آف کمپنیز نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں 400 کروڑ روپئے بطور سیکورٹی ضمانت جمع کرا دیا ہے۔ در اصل یہ رقم 641 کروڑ روپئے کی مقررہ تھی۔جسے دو قسطوں میں جمع کرانے والی تھرڈ پارٹی کمپنی نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا ہے اور کہا ہے کہ 240 کروڑ روپئے اگلی سماعت میں سپریم کورٹ کے حضور پیش کر دیا جائے گا۔ اور تھرڈ پارٹی نے ایک بینک اسٹیٹمنٹ داخل کرتے ہوئے سپریم کورٹ کو یہ باور کرایا ہے کہ ہم اس قابل ہیں کہ بقیہ پیسوں کی ادائیگی کر کے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی اس زمین پر کام شروع کر سکیں۔ جس کی پیمائش کرکے ایس اے کالونی ٹولی چوکی حیدر آباد کی زمین کی ملکیت ہیرا گروپ آف کمپنیز کی بتاتے ہوئے 641 کروڑ روپئے کی قیمت طے کی گئی تھی۔ ان تمام باتوں کو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سی ای او ہیرا گروپ آف کمپنیز نے ایک پرائیویٹ چینل کو مطیع الرحمن عزیز سے بات کرتے ہوئے بتایا۔ اور سی ای او ہیرا گروپ آف کمپنیز نے مزید اور بتایا کہ یہ 641کروڑ روپئے کی رقم بطور ضمانت سپریم کورٹ میں جمع کرانے کی میری ہی پیشکش تھی کہ سپریم کورٹ اور وہ لوگ جو مختلف دعوے کرتے ہیں دیکھ لیں کہ کمپنی اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اس بات کی استطاعت اور خواہش رکھتے ہیں کہ وہ لوگوں کی امانتوں کو جلد از جلد ادا کرکے کمپنی کو آگے بڑھائیں۔

عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے تفصیلی طور پر بتاتے ہوئے کہا کہ سابقہ 28مارچ کو جو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تھی اس میں ہماری جانب سے وکیل جناب اوتار سنگھ جی نے سپریم کورٹ کو یہ پیشکش کی تھی کہ وہ لوگ جو کمپنی سے اپنے پیسے لے کر جانا چاہتے ہیں ان کے پیسوں کی ادائیگی ہمیں جلد از جلد کرنا ہے، اور ان لوگوں کے ساتھ ہمیں کمپنی کو چلانا ہے جو آج بھی لاکھوں کی تعداد میں کمپنی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنا چاہتے ہیں۔ لہذا اسی منشا کے تحت سیکورٹی ڈپوزٹ کے طور پر ہم نے ایس اے کالونی ٹولی چوکی حیدر آباد کی زمین کو سرکاری پیمائشی ڈپارٹمنٹ سے تخمینہ لگا کر مکمل پیسے سپریم کورٹ کی ماتحتی میں دینے کا وعدہ کر دیا تھا۔ لہذا بہت ساری کمپنیوں نے ہیرا گروپ کو درخواست پیش کی۔ جس میں ایک کمپنی کو ہم نے اس بات کی اجازت دی کہ وہ سپریم کورٹ میں اپنا حلف نامہ داخل کر کے ہیرا گروپ کے ساتھ کام کرنے اور اس کے بدلے رقم کی ادائیگی کی خواہش رکھتا ہے۔ لہٰذا 25جولائی کو معاملہ کرنے والی کمپنی کے وکیل نے سپریم کورٹ میں حاضر ہو کر یہ بتایا کہ ہم سیکورٹی ڈپوزٹ کے لئے تیار ہیں۔ جس کے جواب میں سپریم کورٹ نے تمام طرح کے ریگولیشن اور قواعد کو خواہش مند کمپنی کے حوالے کر دیا ہے اور اگلی تاریخ اگست 21 کو دے کر مکمل رقم کی ادائیگی کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے بتایا کہ سب سے بڑی حقیقت کی بات یہ ہے کہ کمپنی ہیرا گروپ آف کمپنیز نہ بینک کا ایک روپیہ قرض ہے، اور نہ ہی کسی طرح کا کمپنی کے خلاف غلط پروف ثابت ہوا ہے۔ لہذا یہ جمع ہونے والی رقم کی کوئی قسم نہیں ہے۔ کہ یہ پیسہ فلاں کے لئے ہے اور وہ فلاںکے لئے۔ سپریم کورٹ کے اب تک کی تمام سماعتوں اور عدالتی حکم کے مطابق سرمایہ کاروں کی کوئی قسم نہیں ہے۔ البتہ جب یہ مکمل پیسے جمع ہو جائیں گے تو سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے ایک کمیٹی کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا، اور ان تمام لوگوں کی ادائیگی شروع ہو جائے گی جو اپنے پیسوں کو چاہتے ہیں۔ البتہ ہر شخص جو پیسہ چاہتا ہے اس کی جانچ پڑتال ہو گی کہ آیا کون شخص کمپنی کا سرمایہ کار ہے اور کون سرمایہ کار نہیں ہے۔ چاہے وہ کمپنی کے ساتھ بنے رہنے والے ہوں یا کسی کورٹ کچہری یا ڈپارٹمنٹ کے ماتحتی میں گئے ہوں۔ ہیرا گروپ سے اپنی رقم چاہنے والوں کے لئے کمپنی اپنے طریقے سے جانچ پڑتال کرکے سرمایہ کاروںکی ادائیگی کرے گا۔ اور جو لوگ جانچ ایجنسیوں کے پاس گئے ہیں جانچ ایجنسی اپنے طریقے سے ان کی جانچ پڑتال کرے گا۔ جو لوگ سرمایہ کار ثابت ہونگے ان کو پیسے کی ادائیگی کر دی جائے گی۔ اور جو رقم سرمایہ کاروں کی ادائیگی کے بعد سپریم کورٹ یا کسی محکمہ کی ماتحتی میں باقی بچے گا وہ ہیرا گروپ کے اکاؤنٹ میں ہی واپس آئے گا۔
کل ملا کر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے بتایا کہ اللہ رب العالمین کا بے انتہا کرم اور شکر واحسان ہے کہ کمپنی مکمل طریقے سے سازشوں کے درمیان سے باہر نکل چکی ہے۔ اس میں مخلص سرمایہ کاروں کی دعاؤں اور صبر کی سب سے بڑی حصہ داری رہی ہے۔ میں ان لوگوں کے ساتھ بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش میں ہوں جنہوں نے ہمارے مشکل حالات میں کندھے سے کندھا ملا کر قائم رہے اور کمپنی کی شبیہ کو خراب ہونے سے بچانے کی بے انتہا کوشش کرتے رہے۔ کمپنی حق پر تھی ہے اور آئندہ بھی ان شااللہ خشیت الہی کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کرے گی۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کمپنی نے سرمایہ کاروں کے پیسوں اور امانتوں و جائیدادوں کو بچانے کی بے انتہا کوشش کی گئی۔ جس کی مثال ہندستان کی سرزمین پر دوسری کسی کمپنی کا نہیں ملتا ۔ اس بات کے لئے اللہ رب العالمین کے بے انتہا شکر گزار ہیں۔

Related posts

اساتذہ کرام کی مرکزی حیثیت وہ نہیں رہی جو ہونی چاہیے:مولانا عبداللہ عظمت اللہ ریاضی

www.samajnews.in

طوفان ’سترنگ‘ نے دکھایا رنگ

www.samajnews.in

پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف نہیں رہے

www.samajnews.in