نئی دہلی، سماج نیوز: (مطیع الرحمٰن عزیز) 2018اکتوبر میں جو فرضی الزامات لگا کر مجھے گرفتار کیا گیا تھا، اس کے تعلق سے جو قانونی لڑائی تھی اس کی مکمل جانکاری دینے کے لئے آج پریس کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ اس پریس کانفرنس کا مقصد یہ بھی ہے کہ میں میڈیا کے ذریعہ تمام ملک اور دنیا بھر کو بتانا چاہتی ہوں کہ چار سال تک کی قانونی لڑائی میں ابھی تک میرے اوپر کوئی بھی الزام سچ ثابت نہیں ہوا ہے۔ غلط طریقے سے سیاسی ہتھکنڈوں کے استعمال کے ساتھ مجھے گرفتار کیا گیا تھا۔ حالیہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جتنی بھی جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں ان کو فروخت کرسکتے ہیں، اور فروخت کرکے ایس ایف آئی او میں رپورٹ دے سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ان فروخت ہوئے پیسوں سے سرمایہ کاروں کو ان کی امانتیں دے سکتے ہیں اور اس بات کی اپیل ہم نے یعنی ہیرا گروپ آف کمپنیز نے ہی عزت مآب سپریم کورٹ کے سامنے رکھی تھی۔ ان خیالات کا اظہار ایک پریس کانفرنس کے دوران عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سی ای او ہیرا گروپ آف کمپنیز نے کیا۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے مزید کہا کہ میرے اور میری کمپنی کے لوگوں کے لئے دوسری سب سے بڑی اور اچھی خبر یہ ہے کہ ٹولی چوکی کی ہماری جو چالیس ہزار اسکوائر یارڈ زمین ہے۔ جس کے اوپر زمین مافیاؤں نے نظر اور ناجائز پنجے گاڑکر اس کو ہڑپنے کے لئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے تھے مگر سپریم کورٹ آف انڈیا نے اس جائیداد کو یہ کہتے ہوئے کہ زمین مکمل ثبوت سے ہیرا گروپ کی ہے فروخت کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ لہذا میرا یقین بھارتی قانون اور انتظامیہ پر بڑھ گیا ہے کہ کوئی یہ نہ سوچے کہ اگر اس کے پاس سیاسی طاقت یا کچھ اور ہے تو وہ قانون کو اپنے گھر کی چیز سمجھ کر جیسے چاہیں استعمال کریں گے۔ اس پریس کانفرنس کے ذریعہ میں تمام ہیرا گروپ کے ممبران کو کہنا چاہتی ہوں کہ آپ ہیرا گروپ میں پہلے بھی محفوظ تھے اب بھی محفوظ ہیں اور آئندہ بھی محفوظ رہیں گے۔ اور ہیرا گروپ کے پاس سرمایہ کاروں کے پیسوں کی ادائیگی کے لئے ذرائع کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اس کے علاوہ جانچ ایجنسیوں خاص طور سے سی سی ایس سے ہماری درخواست ہے کہ ایس ایف ایل کے تعلق سے جو ڈیٹا ان کو دینا ہے ، ہمیں جلد از جلد فراہم کرائیں ، تاکہ ہمارے سارے پریشان ممبران کی پریشانی ہم دور کر سکیں۔
میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں پورے بھارت میں اپنی تحریکات کو چلا سکوں۔ جس طرح سے میں لوگوں کی امداد وتعاون اور عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کا کام کر رہی تھی اس میں مسلسل منہمک ہو سکوں۔ اور جن لوگوں نے میرے ساتھ غلط کیا ہے چاہے وہ سیاسی غنڈے ہوں یا بلیک میلر و کارپوریٹر زمین مافیا لابی ہوں ان سب کو میں قانونی انداز میں ان کے غلط کاموں کا حساب لینا چاہتی ہوں۔ میں نے ایک سیاسی پارٹی آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی ۔ انسانیت کے لئے انصاف ۔ کا قیام کیا ہے۔ 2018 میں ہم نے کرناٹک میں الیکشن بھی لڑا تھا۔ اور جیسے ہی ہم نے تلنگانہ میں الیکشن لڑنے کے لئے اعلان کیا مجھے گرفتار کر ا دیا گیا۔ مجھ سے جو لوگ خائف ہیں ان کا خوفزدہ ہونا بیکار ہے۔ میں خواتین اور بچوں کے ساتھ تمام انسانیت سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لئے اپنے ہاتھوں سے مدد کرنے کیلئے آئی ہوں۔ جن لوگوں کو انصاف نہیں ملتا ان کو انصاف دلانے کیلئے میں آئی ہوں لیکن کچھ لوگ اپنی گدی اور کرسی کو میرے آنے سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ میں ایسے لوگوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ مجھ سے خوفزدہ ہونا آپ کا فضول ہے۔ آپ اپنے کام کو انجام دیجئے مجھے میرے کاموں کو انجام دینے سے نہ روکا جائے کیونکہ ہندستان کے ہر شہیری کا جس طرح ووٹ ڈالنے کا حق ہے اسی طرح ہر ہندستان کا حق ہے کہ وہ الیکشن لڑسکے۔
میڈیا کے سوال کے جواب میں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ میرے ان تمام معاملات کے پیچھے 2012سے ایم آئی ایم پارٹی کے لوگ مجھ کو پریشان کر رہے ہیں۔ کبھی ایف آئی آر کرکے کبھی ای میل کے ذریعہ دھمکی دے کر اور کبھی سو پچاس لوگوں کو میرے دفتروں کے آس پاس بھیج کر مجھے ڈرایا دھمکانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ سیاسی رسوخ کے ذریعہ مجھے پریشان کئے جانے کی سب سے زیادہ شہادتیں دستیاب ہوئی ہیں۔ آپ خود سوچیں کہ سو سے زیادہ سیٹوں پر ہم تلنگانہ میں الیکشن فائٹ کریں گے اس کے فورا بعد میں دو دن کے اندر گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ اور اس وقت تک مجھے ادھر سے ادھر گھمایا جاتا ہے یہاں تک کہ تلنگانہ اور 2019لوک سبھا الیکشن ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جب جب الیکشن قریب آتے ہیں سیاسی سازش کاروں کے داؤں پیچ اور اثر ورسوخ دکھائی دینے لگتے ہیں۔ کل ملا کر کوشش اسی بات کی ہے کہ میں عوام کے فلاح وبہبود خواہ وہ کمپنی کے ذریعہ ہو یا سیاست کے ذریعہ لوگ نہیں چاہتے کہ میں کر سکوں اسی لئے مجھے ہر قدم پر روکا جا رہا ہے۔