نئی دہلی، سماج نیوز: دہلی کی ایکسائز پالیسی معاملے میں مبینہ گھپلے میں بڑی خبر ہے۔ اس معاملے کی جانچ کر رہی سی بی آئی اب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال سے پوچھ گچھ کرے گی۔ سی بی آئی کی جانب سے کجریوال کو سمن بھیجا گیا ہے۔ انہیں 16 اپریل (اتوار) کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ اس معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں۔ سی بی آئی کے ساتھ ساتھ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) بھی شراب پالیسی کیس کی جانچ کر رہا ہے۔ اروند کجریوال کا نام بھی ای ڈی کی چارج شیٹ میں ہے، لیکن ملزم کے طور پر نہیں۔ تاہم اس سلسلے میں اروند کجریوال کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔اطلاعات کے مطابق انہیں حاضر رہنے کے لئے باضابطہ ایک نوٹس بھی بھیجا گیا ہے ،جس میںکجریوال کو تحقیقاتی ٹیم کے سوالات کا جواب دینے کے لیے صبح 11 بجے ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں موجود ہونے کو کہا گیا ہے۔سی بی آئی کے نوٹس کے بعد عام آدمی پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے ۔راجیہ سبھا سے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کو آڑے ہاتھو ں لیتے ہوئے کہا کہ یہ نوٹس وزیر اعلیٰ کجریوال کو گرفتار کرنے کی ایک سازش ہے ۔سنجے سنگھ نے آج دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ انہوںنے کہا کہ سی بی آئی کا سمن وزیر اعلیٰ کجریوال کو گرفتار کرنے کی سازش ہے۔ واضح رہے کہ سی اروند نے ای ڈی اور سی بی آئی کے سامنے اپنے بیانات میں انکشاف کیا کہ مارچ 2021 میں اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر منافع کے مارجن کو 12 فیصد مقرر کرنے کا حکم نامہ لیا گیا تھا۔ یہ سیسودیا اور ستیندر جین کی موجودگی میں ہوا۔ سسودیا کا اگلے دو دنوں میں دیگر اہم گواہوں کے ساتھ سامنا کیا جائے گا۔ ایجنسی نے عدالت کو بتایا کہ سسودیا نے پوچھ گچھ کے دوران تعاون نہیں کیا۔الزام ہے کہ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے ایک بیوروکریٹ نے اس گھوٹالے میں پوچھ گچھ کے دوران سی بی آئی کو بیان دیا ہے کہ سسودیا نے انہیں کجریوال کے گھر بلایا تھا۔ اس دوران ستیندر جین بھی وہاں موجود تھے۔ اس کے ساتھ ہی، سسودیا نے زبانی طور پر ان سے شراب کے تاجروں کے کمیشن کو بڑھانے کے لیے ایک مسودہ تیار کرنے کو کہا تھا۔ای ڈی نے کہا کہ کسی پرائیویٹ پارٹی کو ہول سیل لائسنس دینے کے بارے میں جی او ایم میں کوئی بحث نہیں ہوئی۔ 9 فروری 2021 کو جی او ایم کی میٹنگ میں اور اس کے بعد منافع کے مارجن کو 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کرنے اور بڑی کمپنیوں کو ہول سیل لائسنس دینے کے بارے میں کوئی بحث نہیں ہوئی۔