راجستھان، سماج نیوز: راجیہ سبھا ممبرعمران پرتاپ گڑھی آج راجستھان کے گھاٹ میکا گاؤں پہنچے اور ہریانہ کے بھیوانی میں جلاکر ہلاک ہونے والے ناصر اور جنید کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور متاثرین کے اہل خانہ کو بھروسہ دلایا کہ مکمل طور سے آپ کو انصاف ملے گا۔ جنید اور ناصر کو ہریانہ میں گئو رکشکوں نے کار میں زندہ جلا دیا تھا جس سے ان دونوں کی موت ہوگئی تھی۔ ملزمان مسلسل قانون کو چیلنج کر رہے ہیں، متاثرہ خاندان انتہائی غریب ہے، میں جلد ہی وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت جی سے مل کر تفصیل سے بات کروں گا اور متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے مزید کوششوں پر زور دوں گا۔ واضح ہو کہ اس سے قبل بھی کئی اہم مدعوں پرعمران پرتاپ گڑھی نے مظلوموں کی آواز کو بلند کرتے رہے ہیں۔ چاہے وہ تبریز کا معاملہ ہو یا پھر پہلو خان کا ہر جگہ عمران پرتاپ گڑھی مظلموں کا مسیحی بن کر متاثرین کی آواز بن کر سڑک سے پارلیمنٹ تک ان کی آواز پہنچائی ہے۔ جنید اور ناصر کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزادینے کی یقین دہانی کی ہے اور کہا ہے کہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت سے اس معاملے پر تفصیلی سے بات کروں گا اور ان کو تمام حال احوال سے باخبر کروائوں گا اورملزمین کی گرفتاری سے لیکر ان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ میں شاعر ہوں اور عوامی نمائندے کے طور پر راجیہ سبھا کا ممبر بھی ہوں، اس لحاظ سے میں مظلوں کی آواز کو اپنی شاعری کے ذریعہ بھی اور ان کی آواز کو راجیہ سبھا میں پرزور طریقے سے اٹھاتا رہاہوں اور اٹھتارہوں گا۔ متاثرہ خاندان کومیری دعا ہے کہ انہیں اللہ اس اندوہناک موقع پر صبرکی قوت دے اور قصورواروں کو سخت سے سخت سزا ملے۔
وہیں دوسری جانب راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گھاٹمیکا گاؤں کے رہنے والے نصیر (25) اور جنید عرف جونا (35) کو پولس نے قتل کیس میں نامزد کیا ہے۔ ناصر جنید کی جلی ہوئی لاشیں 16 فروری کو ہریانہ کے بھیوانی کے لوہارو میں ایک جلی ہوئی کار سے ملی تھیں۔ اس معاملے میں متوفی کے اہل خانہ نے الزام لگایا تھا کہ ناصر اور جنید کو گاؤ رکشکوں نے اغوا کرنے کے بعد قتل کیا ہے۔ اب اس معاملے میں راجستھان کے پولس ڈائریکٹر جنرل امیش مشرا نے کہا’’راجستھان پولس ہریانہ پولس کے تعاون سے سب کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے‘‘۔ ڈی جی پی نے ایک اور ملزم شری کانت کے اہل خانہ کے ذریعہ راجستھان پولس پر لگائے گئے الزامات کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں راجستھان پولس اب تک جہاں بھی گئی ہے وہاں مقامی پولس کے ساتھ مل کر تمام قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ ہریانہ کے نوح ضلع میں ڈی جی پی نے واضح کیا کہ راجستھان پولس نے ایک ملزم سری کانت کے اہل خانہ پر حملہ کرنے کے الزام میں مقامی پولس کیساتھ مل کر کارروائی کی ہے اور طے شدہ طریقہ کار اور انسانی حقوق کے مطابق قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ ڈی جی پی مشرا نے کہا کہ راجستھان پولس قواعد و ضوابط کے دائرے میں رہ کر ہی جانچ کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں نامزد 8ملزمان کے علاوہ دیگر ملزمان کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم رنکو سینی (32) کو پولس نے 24 گھنٹے کے اندر گرفتار کر لیا۔ ڈی جی پی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھرت پور رینج کے آئی جی اور ایس پی اس معاملے میں اعلیٰ سطح پر ہریانہ پولس کے افسران اور ان کے ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ راجستھان کے ڈی جی پی امیش مشرا نے خود ڈی جی پی ہریانہ سے بات کی ہے اور اس معاملے میں تعاون کی درخواست کی ہے اور ہریانہ پولس مکمل تعاون کر رہی ہے۔