نئی دہلی، سماج نیوز: پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف 79 برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد دبئی کے اسپتال میں انتقال کرگئے۔ اس خبر کی تصدیق پاکستانی میڈیا نے کی ہے۔ پرویز مشرف طویل عرصے سے علاج کے لیے اسپتال میں داخل تھے۔ مشرف 2001 سے 2008 تک پاکستان کے صدر رہے، جبکہ 1998 سے 2007 تک آرمی چیف کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ خبر کے مطابق 79 سالہ پرویز مشرف امائلائیڈوسس نامی بیماری میں مبتلا تھے۔ اس بیماری میں ایک غیر معمولی پروٹین amyloid نامی پورے جسم کے اعضاء اور ٹشوز میں بنتا ہے۔ پاکستان سے دربدر ہونے کے بعد فوجی حکمران دبئی میں قیام پذیر تھے اور وہیں ان کا علاج چل رہا تھا۔ مشرف 11 اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1999 میں ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کے بعد چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھالا اور 2001 سے 2008 تک پاکستان کے صدر رہے۔پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کا خاندان 1947 میں نئی دہلی سے کراچی منتقل ہوا تھا۔ جہاں انہوں نے 1964 میں پاکستانی فوج میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے آرمی اسٹاف اینڈ کمانڈ کالج کوئٹہ سے گریجویشن کیا۔ یہ مشرف ہی تھے جنہوں نے کارگل جنگ کے لیے زمین تیار کی تھی جو مہینوں تک جاری رہی۔ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے ہندوستانی ہم منصب اٹل بہاری واجپائی کے ساتھ لاہور میں ایک تاریخی امن معاہدے پر دستخط کیے۔ کارگل کی ناکامی کے بعد پرویز مشرف نے 1999 میں ایک بغاوت کے ذریعے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کا تختہ الٹ دیا اور 1999 سے 2008 تک مختلف عہدوں پر پاکستان پر حکومت کی۔ مارچ 2014 میں پرویز مشرف کو 3 نومبر 2007 کو آئین معطل کرنے کا مجرم قرار دیا گیا۔ دسمبر 2019 میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی۔