محرم کے بغیر خواتین، ایئر لائن ٹکٹس کی اقساط میں ادائیگی، حاجیوں کی تعداد میں اضافہ سمیت دیگر سہولیات متعارف
ریاض: سعودی وزارت حج و عمرہ نے اس سال مسلمانوں کے لیے مذہبی فریضہ کی انجام دہی میں آسانی پیدا کرنے کے لیے نئے فیصلے کئے ہیں۔ سب سے پہلا نیا اقدام ایئر ٹکٹس کی اقساط میں ادائیگی کی سہولت دی گئی۔ دوسرے فیصلے میں خواتین کو بغیر حرم حج ادائیگی کی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کردی گئی اور تیسرے اقدام میں عازمین کی تعداد کو بڑھا دیا گیا ہے۔ ان فیصلوں کا جائزہ پیش خدمت ہے۔
خواتین کی رجسٹریشن کا تاریخی فیصلہ: ان فیصلوں میں سب سے نمایاں فیصلہ وہ ہے جس سے خواتین کو خاص طور پر فائدہ ہوا۔ خواتین کو بغیر کچھ شرائط کے محرم کے بغیر حج یا عمرہ پر جانے کی چھوٹ دے دی گئی۔ اس فیصلے سے خواتین کے لیے حج اور عمرہ کے لیے جانا آسان ہو گیا ہے۔
دنیا بھر سے حجاج کی تعداد میں اضافہ: سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس سال مسلمانوں کو عازمین حج کی تعداد اور عمر کی پابندی کے بغیر حج کرنے کی اجازت دے گا۔ محمد بن سلمان کے منصوبے کا مقصد عمرہ اور حج کی صلاحیت کو سالانہ 30 ملین تک بڑھانا ہے اور حج آپریشن کے ذریعہ 2030 تک 13.32 بلین ڈالر کی آمدنی حاصل کرنا ہے۔حج سے متعلق مملکت کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلوں میں سالانہ 30 ملین عازمین حج تک پہنچنے کے لیے عازمین کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ تمام مسلمانوں کو حج کی سہولت فراہم کرنے کے ریاست کے منصوبے کے مطابق ہے۔ اسی فیصلے کے تحت عازمین کی کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ عمروں کی حد کو منسوخ کر دیا گیا ۔
ایئر ٹیکس کی اقساط میں ادائیگی: وزارت حج و عمرہ نے آئندہ حج سیزن 1444 ہجری میں حجاج کی نقل و حمل کی ذمہ دار کمپنیوں میں ایئر لائن سیٹ ریزرویشن کی رقم کی جزوی ادائیگی کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے۔تاہم وزارت نے اس فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے اگلے ماہ رجب کی چوتھی تاریخ سے شروع ہونے والی حج فیس کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ اگلے ماہ رجب کی ساتویں تاریخ تک بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔ تیسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کے حوالے سے اسے موجودہ سال کے لیے شوال کے مہینے کی دسویں تاریخ تک بڑھا دیا گیا ہے۔ درخواست دہندہ کو اپنے ساتھیوں کو حج کے لیے ادا کیے گئے اسی پیکیج میں شامل کرنے کا عہد بھی کرنا ہوگا۔
ٹکٹ ری فنڈ کرنے کی سہولت: اس سال وزارت حج و عمرہ نے حج کی رجسٹریشن کے بعد مخصوص حالات میں حج منسوخی کی سہولت بھی فراہم کی ہے۔ اس فیصلے کے مطابق یکم ذو الحج 1444 ہجری کے بعد بھی موت، معذوری، فوجداری مقدمات، ہسپتال میں داخل ہونے پر مجبور کرنے والے ٹریفک حادثات اور کورونا سے متاثر کیسز کے باعث ایئر ٹکٹ کو منسوخ کیا جا سکے گا۔ ان اعذار کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔طریقہ کار کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے ’ابشر‘ پلیٹ فارم سے حج پرمٹ منسوخ کر دیا جائے اور پھر وزارت کی ویب سائٹ یا ’نسک‘کے ذریعے ریزرویشن منسوخ کر دیں۔(بشکریہ: العربیہ اردو)