پاکستانی فوج اور طالبانی فورسز کے درمیان ڈیورنڈ لائن پر جاری کشیدگی کے درمیان، دونوں اطراف کی وزارت خارجہ نے ایک دوسرے پر سرحد پر جارحانہ رویہ ظاہر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے احتجاجی نوٹوں کا تبادلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے 25 فروری کو اسلام آباد میں افغان سفارتخانے کو لکھے گئے ایک نوٹ میں "جارحانہ رویہ، سرحد پار خلاف ورزیوں اور افغان سرحدی سیکورٹی اہلکاروں کے باہمی اتفاق اور قائم کردہ طریقہ کار کو نظر انداز کرنے” کے بڑھتے ہوئے واقعات کی مذمت کی اور افسوس کا اظہار کیا کہ ایسے واقعات کابل میں ‘ پاکستان کے ملٹری رابطہ افسران’ اور طورخم اور چمن میں سرحدی رابطہ مراکز’ کی موجودگی کے باوجود رونما ہو رہے ہیں۔ پاکستان نے طالبان پر مزید زور دیا کہ وہ ایسے واقعات میں ملوث اپنے سرحدی سیکورٹی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں اور سرحدی فلیگ میٹنگز کے ذریعے تنازعات کو حل کریں۔ اس نے سرحدی صف بندی کے مسائل اور متنازعہ علاقوں میں تعمیرات کے حل کے لیے مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی( کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔