نئی دہلی،سماج نیوز: ’’میں نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہا ہوں۔ ہریانہ بے روزگاری میں چمپئن ہے، یہ اچھی بات نہیں ہے‘‘۔ بھارت جوڑو یاترا کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی اور آج ہم پانی پت کی تاریخی سرزمین پر چل رہے ہیں۔راہل گاندھی نے مذکورہ باتیں ہریانہ کے پانی پت میں اپنے خطاب میں کہیں ۔ بتا دیں کہ کانگریس کی راہل گاندھی کی قیادت والی بھارت جوڑو یاترا نے اپنا سفر ہریانہ کے دوسرے مرحلے کے پہلے دن آج جمعہ کی صبح پانی پت سے دوبارہ شروع کیا۔ یاترا جمعرات کی شام اتر پردیش سے ہریانہ میں دوبارہ داخل ہوئی تھی۔پانی پت میں اپنے جوشیلے خطاب میں راہل گاندھی نے ایک بار پھرمرکز کی پالیسیوں کو جم کر نشا نہ بنایا۔انہوںنے کہا کہ ان کی حکومت بنی تو ہر غریب کسان مزدور کو 72 ہزار روپے دیے جائیں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم نئی ’’انصاف اسکیم‘‘ نافذ کریں گے۔مرکز ی حکومت کی پالیسیوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا ہندوستان نہیں چاہیے جس میں برابری نہ ہو۔ ہم محبت اور بھائی چارے کا ہندوستان چاہتے ہیں جہاں نفرت اور خوف نہ ہو۔ تمام مذاہب کے لوگ اور تمام ذاتوں کے لوگ آپس میں پیار سے ر ہیں۔انہوںنے کہا کہ’’ میرے ذہن میں ایک سوال ہے… ملک کی آبادی بھی 140 کروڑ ہے… اور ملک کے صرف 100 امیر ترین لوگوں کے پاس ملک کی کل دولت کا 50 فیصد ہے… کیا آپ کو اس میں انصاف نظر آتا ہے؟ یہ نریندر مودی کے ہندوستان کی حقیقت ہے،‘‘یہ نریندر مودی کے ہندوستان کی حقیقت ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس حکومت نے دو بھارت بنائے ہیں ایک ہندوستان میں جہاں غریب اور عام لوگ رہتے ہیں اور دوسرا ہندوستان جس میں 200-300 لوگ رہتے ہیں جن کے پاس ساری دولت ہے‘‘۔گاندھی نے الزام لگایا کہ ’’اگر آپ ہندوستان کے تمام کارپوریٹ منافع کو دیکھیں تو 90 فیصد منافع صرف 20 کارپوریٹرس کے پاس ہے اور اس ملک کی آدھی دولت صرف 100 لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔ ‘‘نو ٹ بندی کے ساتھ ساتھ راہل گاندھی نے پانی پت میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور تباہ حال چھوٹی صنعتوںکا مسئلہ بھی اٹھایا اور مرکزی حکومت پر نشانہ سادھا۔ انہوںنے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے جو تاجر رہ گئے ہیں وہ برباد ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت چند 100 لوگوں کے لیے کام کر رہی ہے، جب کہ اس ملک میں 140 کروڑ لوگ رہتے ہیں۔ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں مہنگائی، بے روزگاری اور اگنی ویر اسکیم پر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ان کے دورہ بھارت کے دوران بڑی تعداد میں بے روزگار اور فوج میں بھرتی ہونے کی تیاری کرنے والے نوجوانوں کا پتہ چل رہا ہے۔ وہ لوگ روزگار چاہتے ہیں اور ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں لیکن حکومت وعدے سے مکر رہی ہے اور نوجوانوں کو ملک کی خدمت سے روک رہی ہے۔اس موقع پر کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا کے علاوہ سابق اسپیکر کلدیپ شرما، ایم ایل اے امیت سہاگ، نیرج شرما، رگھبیر کدیان، اندراج ناروال، بلبیر والمیکی بی بی بترا، آفتاب احمد، راؤ دان سنگھ، کلدیپ وتس، سابق ایم ایل اے اشوک اروڑہ اور بی ایل سینی اسٹیج پر موجود رہے۔ہریانہ میں راہل گاندھی کی یاترا کو بے تحاشہ حمایت مل رہی ہے اور اس سے ان کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا جارہاہے۔