نئی دہلی، سماج نیوز: ٹیم انڈیا نے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے 33ویں میچ میں سری لنکا کے خلاف 302 رنز کی ریکارڈ جیت کے ساتھ جاری ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔ شوبھمن گل (92)، ویراٹ کوہلی (88) اور شریاس ایئر (82) کی نصف سنچریوں کی بنیاد پر ہندوستان نے ٹاس ہار کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 357 رنز بنائے۔ اور سری لنکا کو جیت کے لیے 358 رنز کا ہدف دیا۔ اس میچ میں بھارت کی جانب سے ہدف کا تعاقب کرنے آئی سری لنکائی ٹیم کی بیٹنگ ڈگمگا گئی اور پوری ٹیم صرف 55 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ اس میچ میں سری لنکا کے 8 بلے باز دوہرا ہندسہ عبور نہ کر سکے۔ ٹیم کے پانچ بلے باز کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔ سری لنکا کی جانب سے کسن راجیتھا نے 14، اینجلو میتھیوز نے 12 اور مہیش تھیکشنا نے 12 ناقابل شکست رنز بنائے۔ بھارت کی جانب سے محمد شامی نے 5اور سراج نے 3وکٹیں حاصل کیں۔ اس ریکارڈ جیت کے ساتھ ہی ہندوستان پوائنٹس ٹیبل میں پہلی پوزیشن پر پہنچ گیا ہے اور جاری ٹورنامنٹ میں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔ 19.4اوورمیں ہی سری لنکا کی پوری ٹیم آل آؤٹ ہوگئی۔مبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں آج ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان ہوئے عالمی کپ کے میچ میں سبھی کو انتظار تھا وراٹ کوہلی کی 49ویں سنچری کا، لیکن وہ 88 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے اور کرکٹ شائقین کا دل ٹوٹ گیا۔ لیکن ہندوستانی ٹیم نے مجموعی طور پر جو بلے بازی کی وہ لاجواب تھی، اور پھر اس کے بعد تیز گیندبازوں نے سری لنکائی بلے بازوں پر جو قہر ڈھایا وہ تو بے مثال ہی رہا۔ ہندوستان نے سری لنکا کے سامنے جیت کے لیے 358 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن پوری سری لنکائی ٹیم محض 19.4 اوورس میں 55 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح ہندوستان کو 302 رنوں کی ایک بہت بڑی فتح حاصل ہوئی۔آج کے میچ میں وراٹ کوہلی بھلے ہی سچن تندولکر کی 49 سنچری کی برابری نہیں کر پائے، لیکن تیز گیندباز محمد سمیع نے خاموشی کے ساتھ کچھ ایسے ریکارڈ بنا ڈالے جس کی طرف میچ سے پہلے شاید ہی کسی کا دھیان تھا۔ محمد سمیع نے عالمی کپ میں ہندوستان کی طرف سے سب سے زیادہ 44 وکٹ لینے کا ظہیر خان کا ریکارڈ توڑ دیا۔ جیسے ہی انھوں نے آج سری لنکا کے خلاف اپنا پانچواں وکٹ لیا، انھوں نے عالمی کپ میں اپنے 45 وکٹ مکمل کر لیے۔ اتنا ہی نہیں، محمد سمیع نے ہندوستان کی طرف سے سب سے زیادہ 4 بار 5 وکٹ لینے کا کارنامہ انجام دے دیا ہے۔ انھوں نے ہربھجن سنگھ اور جواگل سری ناتھ کو پیچھے چھوڑا جنھوں نے 3-3 بار 5 وکٹ لینے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔پھر محمد سمیع کی لہراتی ہوئی گیندوں کا جادو شروع ہوا۔ محمد سمیع نے اپنے پہلے اوور کی دوسری ہی گیند پر چرتھ اسلانکا کو رویندر جڈیجہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا، اور پھر اگلی ہی گیند پر دشان ہیمنتا کو بھی پویلین بھیج دیا۔ اگلے تین وکٹ بھی محمد سمیع نے ہی لیے اور رواں عالمی کپ میں دوسری بار 5 وکٹ لے کر ظاہر کر دیا کہ انھیں شروعاتی میچوں میں پلیئنگ الیون سے باہر رکھنا درست فیصلہ نہیں تھا۔ اس بہترین کارکردگی کے لیے محمد سمیع کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ آخر میں ایک وکٹ رویندر جڈیجہ نے لیے۔ سری لنکا کی طرف سے بلے بازی میں سب سے زیادہ 14 رن کسون رجیتھا نے بنائے جو کہ دسویں نمبر پر کھیلنے اترے تھے۔ دوسرا سب سے بڑا اسکور 12 رن رہا جو کہ اینجلو میتھیوز اور مہیش تیکشنا (ناٹ آؤٹ) نے بنائے۔ 5 کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ہندوستان کی طرف سے گیندبازوں کے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو محمد سمیع نے 5 اوورس میں 18 رن دے کر 5 وکٹ لیے، محمد سراج نے 7 اوورس میں 16 رن دے کر 3 وکٹ لیے اور جسپریت بمراہ نے 5 اوورس میں 8 رن دے کر 1 وکٹ لیا۔ 1 وکٹ رویندر جڈیجہ کے حصے میں آیا جنھوں نے محض 4 گیندیں پھینکیں اور 4 رن خرچ کیے۔ کلدیپ یادو کو محض 2 اوورس پھینکنے کا موقع ملا جس میں انھوں نے 3 رن دیے اور کوئی وکٹ نہیں ملا۔