Samaj News

پاٹیداروں سے نفرت کرتی ہے بی جے پی

مجھے گجرات سے باہر بلا کر پریشان کیا جا رہا ہے:گوپال اٹالیہ

نئی دہلی، سماج نیوز:عام آدمی پارٹی کے گجرات ریاستی صدر گوپال اٹالیہ نے کہا کہ بی جے پی پاٹیداروں سے نفرت کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے مجھے گجرات سے باہر بلا کر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی حکومت نے پاٹیدار نوجوانوں پر گولی چلا کر 14نوجوانوں کو ہلاک اور ہزاروں نوجوانوں کو قید کر دیا۔ گجرات الیکشن میں پاٹیدار برادری بی جے پی کے خلاف اور آپ کی حمایت میں کھڑی ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس نوٹس کے لیے مجھے بلایا گیا ہے اس پر کوئی بات نہیں ہوئی، صرف گالی گلوچ اور دھمکیاں دی گئیں، این سی ڈبلیو کے صدر نے مجھے اپنے کمرے میں بلایا۔تمہاری حیثیت کیا ہے؟ اسے نوٹس میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔دہلی پولیس مجھے تھانے لے گئی اور پوچھا کہ تم اتنے طاقتور لوگوں سے کیوں لڑ رہے ہو؟چھوڑو ان سب باتوں کو۔ میں پاٹیدار سماج کی خاطر بے ایمان لوگوں سے جنگ لڑ رہا ہوں۔ مجھے گولی مارو یا پھانسی دو، میں نہیں ڈرتا۔ ملک میں غیر جمہوری کام ہو رہا ہے۔ جسے روکنے کے لیے ہم لڑ رہے ہیں۔میرا نام ’’گوپال‘‘ہے اور ہم ’’کنس کی اولاد‘‘سے نہیں ڈرتے۔ ہم سردار پٹیل کی اولاد ہیں. عام آدمی پارٹی کے گجرات ریاستی صدر گوپال اٹالیہ نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ گوپال اٹالیہ نے کہا کہ مجھے حال ہی میں سوشل میڈیا سے معلوم ہوا ہے کہ NCWنے میرے خلاف نوٹس جاری کیا ہے۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ نوٹس کس بارے میں تھا۔ وہ مجھے نوٹس کرتے ہیں ابھی تک نہیں ملا۔ کیونکہ ہم خواتین کا احترام کرتے ہیں، آج قومی کمیشن برائے خواتین کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے آیا ہوں۔ میں کمیشن کے دفتر گیا تو سب سے پہلے میرے وکیل کو روکا گیا۔ اس وقت کہا گیا کہ کمیشن کا قانون ہے کہ وکیل کسی کا ساتھ نہیں دے سکتا۔ ہم نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے۔ہر ایک کو قانونی مشورہ لینے کا حق ہے۔ پھر مجھے کہا گیا کہ تمہیں اکیلے آنا پڑے گا۔ مجھے کمیشن کی چیئرمین ریکھا شرما کے دفتر لے جایا گیا۔ چیئرمین نے کہا کہ آپ بہت بدتمیز ہیں، آپ کا کیا مقام ہے؟ میں یہ سن کر دنگ رہ گیا کہ یہ کیسی تفتیش ہے۔ میں نے ان کی عزت کی کچھ نہیں کہا۔مجھ سے پوچھا گیا کہ اتنے لوگ باہر کیوں آئے ہیں اور مجھے بری طرح دھمکیاں دی گئیں۔ مجھے دھمکی دی گئی کہ میں تمہیں گرفتار کر کے جیل میں ڈال دوں گی۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد میں نے اپنے وکیل سے ملاقات کی اور بتایا کہ ایسا سلوک کیا گیا ہے۔ وہ میرا بیان ریکارڈ نہیں کر رہے۔ اس نوٹس کے بارے میں کوئی بات نہیں کر رہے ہیں جس کے لیے مجھے بلایا گیا ہے۔ مجھے صرف بدسلوکی اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اس کے بعد کمیشن نے پولیس کو بلایا۔مجھے سول کپڑوں میں 8-10 لوگوں کے ساتھ بٹھایا گیا۔ وہ کون تھے، میں ان کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ ایک لڑکی میری ویڈیو بنا رہی تھی۔ جب میں نے ان سے پوچھا کہ کیا یہ سرکاری ہے تو انہوں نے کہا ہاں یہ سرکاری ہے۔ پھر میں نے ان کے ساتھ کہاں کیا، جو کچھ ریکارڈ کیا جا رہا ہے، اس کے بعد تمام لوگوں نے مل کر مجھے ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا۔ NCWکو اس پورے واقعہ میں کہیں بھی نوٹس میں دلچسپی نہیں تھی۔ ان کا مقصد صرف مجھے ڈرانا تھا۔ آخر میں پولیس سے کہا گیا کہ اسے تھانے لے جائیں۔

Related posts

بجٹ میں متوسط طبقے کو راحت دینے کی کوشش

www.samajnews.in

خاتون ریزرویشن بل: نئی پارلیمنٹ میں حکومت نے عظیم جھوٹ سے اپنی اننگ شروع کی: اکھلیش یادو

www.samajnews.in

نفع بخش علم کی فضیلت

www.samajnews.in