نئی دہلی: کانگریس نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی کے انتخابی منشور کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ ساتھ کجریوال کو بھی دلت اور غریب مخالف قرار دیا۔ ساتھ ہی کانگریس نے جھگی-بستی میں رہنے والوں سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کے ذریعہ پیش کردہ کسی فارم پر دستخط نہ کریں، کیونکہ غریبوں کو گھروں کا مالکانہ حق چاہیے، نہ کہ کرایہ داری کا احسان۔کانگریس ترجمان اور ایم سی ڈی الیکشن میں کانگریس کی اسٹار پرچارک الکا لامبا نے پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی اور ’آپ‘ دونوں پر عوام مخالف پالیسیاں بنانے اور عوام کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا۔ بی جے پی کے ’وچن پتر‘ (انتخابی منشور) کو دکھاتے ہوئے الکا لامبا نے کہا کہ انتخاب پورے ملک کا نہیں ہے، انتخاب دہلی میونسپل کارپوریشن کا ہے، لیکن بی جے پی کے ’دھوکہ پتر‘ پر وزیر اعظم مودی کی تصویر چھپی ہوئی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں ’’اگر صرف گزشتہ دس سالوں کی بات کریں تو تین میونسپل کارپوریشن میں ہر سال ایک نیا میئر آیا اور مجموعی طور پر 30 میئر ہوئے۔ یہ میئر چہرہ نہیں ہے کیونکہ کسی بھی چہرے کے نام پر بی جے پی ووٹ مانگے گی تو لوگ الٹا انہیں دوڑا دیں گے۔ گزشتہ 15 سالوں کی بی جے پی حکومت نکمی، ناکارہ اور بے ایمان حکومت نکلی ہے۔‘‘
’’جو فلیٹ انتخابی منشور کے صفحہ اول پر دکھائے گئے ہیں، وہ ڈی ڈی اے کے نہیں، بلکہ مرکز کی کانگریس حکومت نے 2008 میں جو 10 ہزار فلیٹ غریبوں کیلئے بنائے تھے، و ہیں‘‘: الکا لامبا
پریس کانفرنس میں میڈیا اہلکاروں سے مخاطب ہوتے ہوئے الکا لامبا نے کہا کہ ’’جو فلیٹ انتخابی منشور کے صفحہ اول پر دکھائے گئے ہیں، وہ تو ڈی ڈی اے کے نہیں بلکہ مرکز کی کانگریس حکومت نے 2008 میں جو 10 ہزار فلیٹ تین لاکھ جھگی-جھونپڑی میں رہنے والوں کے لیے بنائے تھے وہ ہیں۔ اب اسی کے ساتھ وزیر اعظم کا چہرہ چھاپ کر ووٹ مانگا جا رہا ہے۔‘‘ الکا لامبا کا کہنا ہے کہ دہلی کی تقریباً 90 سیٹیں ایسی ہیں جو جھگی جھونپڑی والوں اور مزدوروں کی ہے اور ہم یہاں کے باشندوں کو بی جے پی کے دھوکہ میں نہیں آنے دیں گے۔دہلی میں شیلا دیکشت حکومت کے دور کو یاد کرتے ہوئے الکا لامبا نے کہا کہ ’’آج شیلا دیکشت جو ہمارے درمیان نہیں ہیں، انھوں نے راجیو رتن منصوبہ کے تحت 45000 کے قریب فلیٹ غریبوں کے لیے بنائے۔ میں دہلی کے وزیر اعلیٰ سے پوچھنا چاہوں گی کہ کیوں غریبوں کا حق مارا جا رہا ہے؟ 100 روپے کی پرچی بھر کر ان سبھی نے اپنے گھر کا خواب شیلا دیکشت جی کے ساتھ دیکھا تھا اور 275000 لوگوں نے اس کے لیے درخواست کیا تھا۔ جب یہ سبھی فلیٹ بن کر تیار ہیں تو کیوں نہیں ان کے حوالے کیے جا رہے؟‘‘پریس کانفرنس میں دہلی کی تمام چھوٹی بستی، جھگی میں رہنے والے غریب باشندوں سے سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی نے ’دھوکہ پتر‘ میں پختہ گھر کے لیے فارم بھی چھاپا ہے۔ آپ اس پر ہرگز دستخط نہ کریں۔ اس فارم کے ذریعہ بی جے پی آپ کا موجودہ آشیانہ بھی چھین لے گی اور آپ کو دہلی میں بے سہارا کر دے گی۔‘‘ الکا لامبا نے اس موقع پر 2021 میں مرکزی حکومت اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کے درمیان ہوئے معاہدے کی کاپی دکھاتے ہوئے سوال کیا کہ غریبوں، دلتوں، مزدوروں کو ان کے گھر کا مالکانہ حق دینے کی جگہ کیوں یہ دونوں انھیں محض کرایہ دار بنا کر رکھنا چاہتے ہیں؟ کیوں یہ سمجھوتہ بی جے پی اور عآپ نے لوگوں سے چھپا رکھا ہے؟ کانگریس ایسی کسی بھی کوشش کی پرزور مخالفت کرے گی۔‘‘پریس کانفرنس میں الکا لامبا نے بی جے پی کے ذریعہ پھیلائے جا رہے جھوٹ پر بھی شدید حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایک بات بہت چل رہی ہے کہ سچ جب تک اپنے جوتوں کے فیتے باندھتا ہے، جھوٹ پورے شہر کا چکر کاٹ کر آ جاتا ہے۔ ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہے۔ کانگریس کا انتخابی منشور ابھی شائع ہونے کے مرحلے میں ہے۔ ہمارا انتخابی منشور کو لے کر جتنا جھوٹ پھیلا سکتے ہیں، پھیلا لیجیے۔ ووٹوں کی سیاست کے لیے بی جے پی کا جھوٹ پورے شہر کا چکر کاٹ رہا ہے، اور ہمارا سچ شائع ہو رہا ہے۔‘‘