نئی دہلی، سماج نیوز : جنوبی دہلی کے مہرولی کے اس فلیٹ میں جہاں 28 سالہ آفتاب پونہ والا نے اپنے لیو ان پارٹنر اور ممبئی کی رہنے والی شردھا والکر کا 18 مئی کو بے رحمی سے قتل کردیا تھا، رات میں بے وقت پانی کا پمپ چالو ہوجایا کرتا تھا۔ پڑوسیوں نے یہ جانکاری دی ۔ تقریباً چھ ماہ پہلے دہلی کے مہرولی علاقہ میں ایک بہیمانہ واقعہ میں آفتاب نے اپنی لیو ان پارٹنر شردھا کا مبینہ طور پر گلا گھونٹ کر قتل کردیا تھا ۔ پھر اس کی لاش کے تقریباً 35 ٹکڑے کرکے انہیں تقریبا تین ہفتوں تک 300 لیٹر کی صلاحیت والے فرج میں رکھا ۔ اس کے بعد اس نے ایک ایک کرکے انہیں قومی راجدھانی کے مختلف حصوں میں پھینک دیا ۔آفتاب کو دہلی پولس نے شردھا والکر کا اس سال مئی میں قتل کرنے کے الزام میں سنیچر 12 نومبر کو گرفتار کیا ہے ۔ دہلی پولس منگل کو ملزم کو جنوبی دہلی کے چھترپور کے جنگلاتی علاقہ میں لے گئی اور تقریبا تین گھنٹے گزارے۔ ان خاص مقامات کا پتہ لگانے کیلئے جہاں اس نے مبینہ طور پر شردھا کے جسم کے اعضا کو پھینک دیا تھا ۔پولس کے مطابق آفتاب ‘تیز دماغ والا شخص ہے اور انگریزی میں جواب دینے میں زیادہ آرام دہ تھا، حالانکہ اس کو ہندی بھی اچھی طرح سے آتی ہے ۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ وہ رات کے وقت شردھا کے جسم کے ٹکڑے کاٹتا تھا اور اس وقت شور کو دبانے کیلئے وہ پانی کا پمپ چالو کردیتا تھا ۔ پڑوسیوں نے بتایا کہ آفتاب لوگوں سے زیادہ بات چیت نہیں کرتا تھا ۔ شام کو گھر آجاتا تھا اور اکثر آن لائن فوڈ ڈیلیوری ایپ سے کھانا منگواتا تھا ۔والکر کا مبینہ طور گلا گھونٹنے کے بعد اگلی صبح آفتاب نزدیک کے بازار میں گیا، جہاں سے اس نے سب سے پہلے ایک ریفریجریٹر خریدا۔ جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ 23500 روپے کی ادائیگی کی ۔ پھر وہ چاقو اور کچرا پھینکنے والا بیگ خریدنے کیلئے کٹلری کی دکان پر گیا۔
previous post