نئی دہلی، سماج نیوز: دہلی میں لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والی ایک لڑکی کو اس کے پارٹنر نے قتل کر دیا اور اس کی لاش کے ٹکڑے کر کے کئی علاقوں میں پھینک دیے۔ لڑکی کے قتل میں ملوث ملزم کو 5 ماہ بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم نے قتل کرنے کے بعد لڑکی کی لاش کو کئی ٹکڑوں میں کاٹ کر دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا تھا۔
دہلی کے مختلف جنگلوں میں روزپھینکتا تھا ایک ٹکڑا،ابتدائی تفتیش میں پولس کا انکشاف
پولس ذرائع کے مطابق آفتاب نے شردھا کی لاش کے 35 ٹکڑوں میں کاٹ کر اپنے گھر میں رکھا۔ اس کیلئے آفتاب نے ایک نیا بڑا فریج خریدا اور لاش کے ٹکڑے 18 دن تک گھر میں رکھے۔ رات 2 بجے وہ لاش کے ٹکڑوں کو پلاسٹک کے تھیلے میں ڈال کر پھینک دیتا تھا۔ اب تک لاش کے تقریباً 10 سے 15 ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں۔جس لڑکی کو قتل کیا گیا ہے وہ پہلے ممبئی میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی۔ قتل کا ملزم آفتاب امین پونا والا 26 سالہ شردھا واکر کو ممبئی کے علاقے ملاڈ سے شادی کے بہانے دہلی لے کر آیا تھا۔ وکاس مدن واکر (59) نے 8 نومبر کو دہلی کے مہرولی پولس اسٹیشن میں اپنی بیٹی کے اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ شردھا کے والد نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ مہاراشٹر کے پالگھر میں رہتے ہیں۔ ان کی 26 سالہ بیٹی شردھا واکر ممبئی کے علاقے ملاڈ میں واقع ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی۔ وہاں شردھا نے آفتاب امین سے ملاقات کی۔ پھر دونوں ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے اور وہ لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے لگے۔ جب گھر والوں کو اس رشتے کا علم ہوا تو انہوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ اہل خانہ کے احتجاج کے بعد شردھا اور آفتاب اچانک ممبئی چلا گیا۔ اس کے بعد وہ مہرولی کے چھتر پور علاقے میں رہنے لگے۔لیکن اسی دوران شردھا کا فون نمبر بند آنے لگا۔ 8 نومبر کو جب اس کے والد چھتر پور میں اس فلیٹ پر گئے جہاں ان کی بیٹی کرائے پر رہتی تھی، تو وہاں تالا ملا۔ اس کے بعد وہ مہرولی تھانے پہنچے اور پولس میں ایف آئی آر درج کرائی۔ پولس نے ہفتہ کو آفتاب کو پکڑ لیا۔ آفتاب نے بتایا کہ شردھا اکثر ان پر شادی کیلئے دباؤ ڈالتی تھی۔ اس بات پر دونوں میں جھگڑا ہوا۔ 18 مئی کو جھگڑے کے دوران اس نے شردھا کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ اس کے بعد لاش کو چپڑ سے کئی ٹکڑے کر کے دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا گیا۔ پولس نے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور شردھا کی لاش کی تلاش کی جارہی ہے۔