27.8 C
Delhi
مارچ 27, 2025
Samaj News

نیپال میں 6.3کی شدت کا زلزلہ، 6کی موت،دہلی-این سی آر سمیت شمالی ہندوستان میں شدید جھٹکے

نئی دہلی، سماج نیوز: پڑوسی ملک نیپال میں منگل (9 نومبر 2022) کو دیر گئے 6.3کی شدت کا زلزلہ آیا۔ جس کے جھٹکے دارالحکومت دہلی سمیت پورے شمالی ہندوستان میں محسوس کیے گئے۔ منگل کی رات تقریباً 1.57بجے نیپال، منی پور میں 6.3کی شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز نیپال کے شہر منی پور میں تھا۔ اس کی گہرائی زمین سے 10 کلومیٹر نیچے تھی۔جس سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔زلزلے کا مرکز پڑوسی ملک نیپال تھا۔ زلزلے کے جھٹکے تقریباً 1 منٹ تک وقفے وقفے سے محسوس کیے گئے۔ دہلی-این سی آر کے علاوہ یوپی-اتراکھنڈ، بہار، ہریانہ اور مدھیہ پردیش تک زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ دہلی-این سی آر میں جب زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تو زیادہ تر لوگ سو رہے تھے۔بتا دیں کہ رات دو بجے دہلی این سی آر میں زلزلے سے پہلے اتراکھنڈ اور یوپی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 4.9ناپی گئی۔ اس کا مرکز اتراکھنڈ میں ہند-نیپال سرحد پر بتایا جاتا ہے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق دہلی میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔بتادیں کہ زلزلے کے جھٹکے یوپی کے لکھنو، مرادآباد، میرٹھ، بریلی دیگر شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔ وہیں این سی آر کے فرید آباد، گروگرام، گریٹر نوئیڈا میں بھی جھٹکے محسوس کیے گ ئے۔ اس دوران کئی مقامات سے لوگوں کے بیڈ تک ہلنے کی خبر آئی ہے۔ حالانکہ راحت کی بات یہ ہے کہ ان مقامات سے کسی طرح کے حادثے کی خبر سامنے نہیں آئی۔
نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق زلزلے کی گہرائی زمین سے 5 کلومیٹر نیچے تھی۔حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ مرنے والوں میں ایک خاتون اور دو بچے بھی شامل ہیں۔ ڈوٹی کی چیف ڈسٹرکٹ آفیسر کلپنا شریستھا نے بتایا کہ 5 لوگ زخمی ہیں جنہیں اسپتال لے جایا گیا ہے۔ ضلع بھر میں مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

گزشتہ 10 سالوں میں زلزلے کے تقریباً پانچ ہزار جھٹکے ریکارڈ ہوئے ہیں حالانکہ زلزلے کے چھوٹے جھٹکے بڑے زلزلے کو ٹالنے کے لحاظ سے اچھے کہے جاسکتے ہیں۔ یہ کہنا ہے کوماو یونیورسٹی میں پروفیسر رہے مشہور جیولوجسٹ اور(منسٹری آف ارتھ سائنس) کے پرنسپل انوسٹی گیٹر پروفیسر۔ چارو چندر پنت کا۔ان کا کہنا ہے کہ آج کا گریٹر ہمالیہ کبھی زمین سے 20 کلومیٹر نیچے تھا۔ دھیرے دھیرے یہ زمین کی سطح تک آیا اور آج ہمالیہ کے طور پر موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمالیہ ہر سال ایک سینٹی میٹر کی رفتار سے اوپر اٹھ رہا ہے۔ ایم سی ٹی (مین سینٹر تھرسٹ) کے دباو سے پیدا ہوئی توانائی سے آئے زلزلے کے بعد اس میں مستقبل میں اور اضافہ ہوا ہوگا۔پروفیسر پنت نے بتایا کہ پاک میں واقع ننگا پہاڑ سے ہندوستان کے اروناچل کے نمچا بروا علاقے تک 2500 کلومیٹر طویل ایم سی ٹی گزرتی ہے۔ مین سینٹرل تھرسٹ کے طور پر جانی جانے والی یہ دراڑ کئی حصوں میں منقسم ہے اور کہیں 50 سے 60 کلومیٹر تک چوڑی ہے۔ زلزلہ بھی ایم سی ٹی زون میں زیادہ آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی اور ایشیائی پلیٹوں کے درمیان دباؤ میں اضافہ، ایک دوسرے سے ٹکرانا اور رگڑ زلزلے کے واقعات کا سبب بنی ہوگی۔

Related posts

حکومت پر تنقید کا شاخسانہ، خامنہ ای کی بھانجی گرفتار

www.samajnews.in

شردھا قتل سے ڈر کر تونیشا سے کرلیا تھا زبردستی بریک اپ، شیزان خان کا بڑا انکشاف

www.samajnews.in

راجیہ سبھا میں یکساں سول کوڈ بل پیش، اپوزیشن کا ہنگامہ

www.samajnews.in