بات میرے پچپن کی ہے جب میری عمر 8 سال تھی ۔ والدمحترم شیخ افضل صاحب حفظہ اللہ نے مولوی محمدسرورمحمدی رحمہ اللہ کے کہنے پر مجھے جامع مسجد اہل حدیث، فتح دروازہ میں قائم مدرسہ دارالحدیث محمدیہ میں داخلہ دلوایا،اس مدرسہ کے سکریٹری مولوی عبد الحق محمدی اور نائب محمد عبد القدیر محمدی رحمہم اللہ تھے۔ آج 24 اکتوبر 2022 کومولوی محمد عبدالحق محمدی صاحب کا انتقال ہوا۔ا ناللہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ تعالی موصوف کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ آمین
مولوی عبدالحق محمدی کے اندر دینی تڑپ بہت زیادہ تھی اسی لیے آپ نے مدرسہ دارالحدیت محمدیہ کے بعد لڑکیوں کےلیے جامعہ سمیہ رضی اللہ عنہا للبنات کے نام سے الگ ادارہ قائم کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے ان دونوں اداروں سے پڑھ کر اعلیٰ تعلیم کے لیے طلبہ نےجامعہ دار السلام عمرآباد اور جامعہ محمدیہ عربیہ رائیدرگ کا رُخ کیا اور اسی طرح لڑکیوں نے دینی تعلیم کے بعد اپنی ازدوجی زندگی کو دینی رخ میں گزارا جس میں سے میری بڑی بہن اسماء سلطانہ رحمہا اللہ نے بھی تعلیم حاصل کیا اور اصلاح اور دعوت کا کام انجام دیا۔ اللہ ان کی بھی مغفرت فرمائے۔آمین
الغرض! ان دونوں اداروں کی تعلیم کے ذریعہ بہت سارے گھرانوں میں توحید کی روشنی عام ہوئی اور بہت سارے گھر اور خاندانوں نے توحید کو اختیار کیا، تو اس طرح یہ بھی ان تمام کے خاندان اور ان کے لیے یقیناً ثواب جاریہ ثابت ہوں گے، ان شاء اللہ۔ مولوی عبد الحق رحمہ اللہ جب بھی آپ طلبہ کو کچھ اچھا کرتے ہوا دیکھتے تو فوراًاس کی ہمت افزائی کرتے تھے چاہے وہ کتابوں کے ذریعہ ہو یا انعامی رقم کے ذریعہ، ہر وقت طلبہ کی کامیابی اور اچھی تقریر پر بہت خوش ہوتے اور اسی طرح کھیل کود کے اوقات میں طلبہ کے ساتھ شریک ہوتے اور بڑے بھائی اور سرپرست کی طرح بہت رہنمائی کرتے اور بہت لطف اندوز ہوتے۔ بہت ساری دینی کارکردگی جیسے اقبال کیلانی صاحب حفظہ اللہ کی کتابوں کو مفت تقسیم کا کام آپ ہر روز بعد نماز عصر تا مغرب اور بعض اوقات رات دیر گئے تک جامع مسجد اہل حدیث،فتح دروازہ کے اوپری حصہ میں انجام دیتے اور میں اور میرے کچھ ساتھی بھی اس کارخیر میں آپ کے ساتھ شامل رہتے تھے اور اسی طرح سیرت نبوی ﷺکی مشہور ومعروف کتاب ’’الرحیق المختوم‘‘ کی تقسیم اس حوالے سے بھی کچھ تاریخی کام بھی یہاں سے آپ نے انجام دیا۔ اس طرح آپ نے توحید کی نشرواشاعت اور دینی تعلیم کے لیے بہت وقت اور مال خرچ کیا، جو ان شاء اللہ آپ کے لیے کارخیر ثابت ہوں گی اور اسی طرح جب بھی مدرسہ دارالحدیث محمدیہ کا سالانہ اجلاس ہوتا تو ابوالعلماء مولوی محمد افضل محمدی رحمہ اللہ کے مشورے پر بہت شاندار انداز میں کل یومی اجلاس مقرر کرتے اور اس کو کامیاب کرنے میں پوری کوشش کرتے اور آپ کے ساتھ آپ کے بڑے بھائی محمد عبد القدیر محمدی رحمہ اللہ بھی آپ کے شانہ بشانہ دینی کام میں آگے آگے رہتے تھے۔ آپ کے اور میرے والد محترم شیخ افضل صاحب کے بہت گہرےاوردیرینہ تعلقات تھے۔ جب بھی ملاقات کرتے بہت گرمجوشی اور مسکراتے ہوئے۔ دو سال قبل جب آپ کے دولڑکے (یعقوب اور ایوب) کی شادی کےموقع پر والد محترم سے ملاقات کے بعد آپ نے مجھ سےیہ بات کہی تھی کہ آپ کے والد اتنی تکلیف کے باوجود ہماری دعوت میں تشریف لائے یہ صرف اور صرف ہمارے اور ان کے درمیان کی محبت کا معاملہ ہے۔ تو جس طرح یہ دوستی اور محبت ہماری اور آپ کے والد کے درمیان ہے تو ہمارے بعد آپ کےبھائیوں اور ہمارے لڑکوں کے درمیان میں بھی اسی طرح یہ محبت اور دوستی برقرار رہناچاہئے۔ تو میں نے ہاں اور ان شاء اللہ ادا کیا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور آپ کے دینی کام کو اپنے اور آپ کے والدین کے حق میں صدقۂ جاریہ بنائے اور آپ کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین اللہم آمین