نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی ہماچل پردیش اسمبلی انتخاب کے پیش نظر اِن دنوں بہت سرگرم دکھائی دے رہی ہیں۔ آج انھوں نے اونا کے ہرولی واقع کانگر میدان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت اور ریاست کی بی جے پی حکومت کو خوب پھٹکار لگائی۔ پی ایم مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’عوام کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ’دوا بدلنے سے بیماری دور نہیں ہونے‘ کی بات ان کو گمراہ کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔‘‘دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بار بار دوا بدلنا بیماری کے علاج میں مددگار نہیں ہے۔ آپ کو ایک ہی دوا کے ساتھ طویل مدت تک بنے رہنا ہے، تاکہ اس کے اثر کو دیکھ سکیں۔ ہر ہفتے الگ الگ دوا لینے سے کسی کا بھلا نہیں ہوگا۔ ہماچل پردیش نے یہی غلطی کی۔ پرینکا گاندھی نے پی ایم مودی کے اس بیان پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے آج انتخابی جلسہ میں اُن کا نام لیے بغیر کہا کہ ’’بی جے پی لیڈر کہتے ہیں کہ دوا بدلنے سے بیماری دور نہیں ہوتی۔ کیا ہماچل پردیش اور یہاں کی عوام بیمار ہے؟ دیکھیے کس نظریے سے آپ (عوام) کو دیکھا جا رہا ہے؟ آپ کو بتایا جا رہا ہے کہ آپ بیمار ہیں۔ سمجھ لیجیے کہ آپ لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ڈبل انجن کی حکومت میں صرف کچھ صنعت کاروں کے انجن میں تیل بھرا جا رہا ہے۔ عوام کے لیے تو کچھ بھی بھلا نہیں ہو رہا۔پرینکا گاندھی نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے ایک بار پھر انتخاب میں کامیابی ملنے کی صورت میں سرکاری ملازمین کے لیے پرانی پنشن بحال کرنے سمیت پہلے سے کیے گئے دیگر وعدے دہرائے اور کہا کہ سبھی وعدے وفا کیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ انتخاب آپ کا مستقبل طے کرنے والا ہے۔ او پی ایس (اولڈ پنشن اسکیم) کا مطالبہ آپ کا مطالبہ ہے جسے بی جے پی نے پورا نہیں کیا۔ اگر کانگریس حکمراں ریاستوں میں پرانی پنشن مل سکتی ہے تو دوسری ریاستوں میں کیوں نہیں مل سکتی؟ آپ اس بات کو سمجھیے۔‘‘ چھتیس گڑھ اور راجستھان کی مثال پیش کرتے ہوئے پرینکا گاندھی کہتی ہیں ’’چھتیس گڑھ میں بے روزگاری شرح سب سے کم ہو گئی ہے۔ ہم نے 3 سال میں 5 لاکھ ملازمتیں دی ہیں۔ راجستھان میں بھی ہم نے 1.3 لاکھ ملازمتیں دیں۔ یہاں سرکاری ملازمتوں کے 63 ہزار عہدے خالی ہیں جس وجہ سے ریاست کا نوجوان فکرمند ہے۔ نوجوان تعلیم یافتہ ہیں، محنتی ہیں اور وہ ملازمت چاہتے ہیں لیکن ان کو بدلے میں کیا دیا جا رہا ہے۔‘‘پرینکا گاندھی نے وعدہ کیا کہ ہماچل پردیش میں کانگریس کی حکومت بننے پر کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ہی ایک لاکھ روزگار دینے کا فیصلہ ہوگا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ ہماچل پردیش میں بی جے پی حکومت میں نوجوانوں کے درمیان نشہ پھیلایا جا رہا ہے اور انھیں روزگار سے دور رکھا جا رہا ہے۔ پرینکا گاندھی کہتی ہیں ’’یہاں کے نوجوان پریشان ہو گئے ہیں۔ وہ ملازمت چاہتے ہیں، لیکن ان کو ڈرگس مل رہا ہے۔ یہاں نشہ پھیلایا جا رہا ہے لیکن روزگار نہیں دیا جا رہا۔ یہاں نوجوانوں کی 30 لاکھ آبادی ہے اور 15 لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت میں پانچ سال میں پانچ لاکھ روزگار دینے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ وہ مزید کہتی ہیں ’’ہمارا اصول خدمت اور خود سپردگی ہے، جب کہ بی جے پی کا اصول صرف اقتدار میں برقرار رہنا ہے۔ آپ لوگ اپنے لیے ووٹ دیجیے، کسی کی باتوں سے گمراہ نہیں ہونا ہے۔‘‘