اسلام آباد: گوجرانوالہ میں جمعرات کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اعلیٰ قیادت کو لے جا رہے کنٹینر پر ایک شخص کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے نتیجہ میں پارٹی کے صدر عمران خان زخمی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم زخمی ہونے کے باوجود اپنے دونوں پیروں پر کھڑے ہو گئے اور مسکراہٹ کے ساتھ مجمع کا استقبال کیا۔ ’سماء ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محافظ اور دیگر حامیوں نے انہیں سہارا دیا اور اللہ والا چوک کے قریب کنٹینر سے نیچے اتارا تاہم بعد میں انہوں نے خود کو سنبھالا اور دونوں پیروں پر کھڑے ہو گئے۔ہجوم کے ایک رکن کی طرف سے ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ ایک چھوٹی گاڑی میں لاہور کے اسپتال لے جاتے وقت عمران خان اپنی دونوں ٹانگوں پر کھڑے ہیں۔ سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے واقعے کے فوراً بعد عمران خان کنٹینر کے دروازے پر کھڑے ہو گئے اور ہوا میں مکا اچھال کر جراْت کا مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد عمران خان کو گاڑی میں احتیاط سے بٹھایا گیا، جو کنٹینر کے قریب موجود تھی۔خیال رہے کہ حملے میں عمران خان کی ٹانگ میں گولی لگی ہے۔ عمران خان کے علاوہ پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید بھی زخمی ہوئے ہیں۔ بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں فائرنگ سے عمران خان سمیت 9افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں کی کل تعداد 14 ہے۔ حکام کی جانب سے اب تک ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ زخمیوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
لانگ مارچ میں فائرنگ سے عمران خان سمیت 14افراد زخمی، ملزم گرفتار
وہیں حملہ کرنے والے شخص کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ دریں اثنا، سوشل میڈیا پر اس شخص کا بیان وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں ملزم نے کہا ”یہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا، مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی اور میں نے اس کو مارنے کی کوشش کی۔ میں نے مارنے کی پوری کوشش کی۔ میں صرف اور صرف عمران خان کو مارنا چاہتا تھا اور کسی کو نہیں۔“ملزم نے پولس کو دیئے بیان میں کہا کہ ”یہ میں نے سوچا ادھر اذان ہو رہی ہے، اُدھر ڈیک لگا کر شور کر رہے ہیں۔ اس چیز کو سوچ کر میرے ضمیر نے اسے اچھا نہیں مانا۔“