تیزی سے بدل رہا سعودی عرب
ریاض،سماج نیوز: سعودی عرب نے خواتین کے حقوق کو لے کر ایک بڑا قدم گزشتہ دنوں اٹھایا۔ اعلان کیا گیا ہے کہ اب کسی بھی عمر کی مسلم خواتین حج یا عمرہ کے لیے بغیر محرم کے سعودی سفر کر سکتی ہیں۔ سعودی عرب کی طرف سے اٹھایا گیا یہ قدم کئی معنوں میں انقلابی تصور کیا جا رہا ہے اور خواتین کے ایک طبقہ میں اس خبر سے خوشی کی لہر بھی دیکھی جا رہی ہے۔دراصل سعودی عرب طویل عرصہ سے خواتین کے حقوق کو لے کر دنیا میں اپنی شبیہ بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس اور ووٹ دینے کا حق بہت پہلے ہی مل چکا ہے۔ اب خلیجی ملک سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں اعلان کیا گیا کہ دنیا بھر کی خواتین اب حج یا عمرہ کے لیے محرم یا شوہر کے بغیر بھی سعودی کا سفر کر سکتی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پہلے خواتین اور بچوں کو محرم کے ساتھ ہی حج یا عمرہ پر جانے کی اجازت دی جاتی تھی۔ پورے حج کے دوران انھیں ساتھ رہنا ہوتا تھا۔حالانکہ کچھ معاملوں میں 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو بغیر محرم بھی حج کی اجازت دی جا چکی ہے، لیکن ہر عمر کی خواتین کو یہ سہولت دیا جانا ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ سعودی عرب کے وزیر برائے حج و عمرہ توفیق الربیعہ کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ ’’ایک خاتون اب بغیر محرم کے عمرہ کرنے کے لیے ملک میں آ سکتی ہے۔‘‘ اس حکم نے سعودی عرب کی دہائیوں پرانی روایت کو ختم کر دیا ہے۔ حالانکہ حج و عمرہ میں شامل ہونے والی خواتین کے بڑے گروپ کے ساتھ حج یا عمرہ کرنے والی خواتین کو اس کی اجازت پہلے بھی دی جا چکی ہے۔