نئی دہلی، سماج نیوز: دہلی مائنارٹیز ویلفیئر فیڈریشن کے چیئر مین طارق صدیقی نے پارلیمنٹ میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی کے ساتھ غیر مہذب سلوک کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جس وقت پورا ملک چندریان ۳ کا جشن منایا رہا ہے اور دنیا میں بھارت کا نام روشن ہورہا ہے ایسے وقت میں بدھوڑی نے امرت کال میں نئی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں بدزبانی کرکے نہ صرف جمہوری اقدار کو پارہ پارہ کیابلکہ ہندوستان کو شرمسار کیا۔صدیقی نے کہا کہ بدھوڑی کی طرف سے دی گئی غیر مہذب تقریر کو نفرت پھیلانے کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی منصوبہ بند حکمت عملی کا حصہ قرار دیتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے خلاف فوری سخت کارروائی کی جائے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی اس بات کی سخت مذمت کی کہ وہ جان بوجھ کر ملک اور دہلی میں اقتدار کی خاطر نفرت کا زہر پھیلا رہی ہے۔ بی جے پی نے رمیش بدھوڑی کو وجہ بتاؤ نوٹس کا ڈرامہ رچایا ہے اور و بی جے پی سے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔صدیقی نے کہا کہ ملک میں آپسی بھائی چارہ اور خیر سگالی قائم ہونے کی وجہ سے بی جے پی اس سے ناراض ہو گئی ہے اور اسے تباہ کرنے کے لیے رمیش بدھوڑی جیسے ممبر پارلیمنٹ سے زہر اگلوا کر ایک بار پھر نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہذب معاشرے کے کسی بھی طبقے کے تئیں ایسی ناشائستہ زبان نہ تو قابل قبول ہے اور نہ ہی اسے برداشت کیا جا سکتا ہے۔دوسری طرف ا س بات پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ جس وقت بدھوڑی گالم گلوج کررہا تھا اس وقت ایک رکن پارلیمنٹ جو کہ ایک بڑے مسلم علاقے کی قیادت بھی کرتاہے مسکراتے ہوئے دیکھا گیا جس سے کہ اقلیتی سماج میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔