‘‘انڈین ریلوے نے کہا کہ’’10 دنوں میں اپنا مندر نہیں ہٹایا تو ہوگی قانونی کارروائی
نئی دہلی، سماج نیوز: ملک میں روزانہ کچھ نہیں چیزیں دیکھنے اور سننے کو ملتی ہیں۔ اس کڑی میں سے ایک معاملہ جھارکھنڈ سے پیش آیا ہے جہاں بھگوان ہنومان کو انڈین ریلوے نے نوٹس بھیج دیاہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ریلوے نے جھارکھنڈ کے دھنباد شہر میں ایک مندر کو تجاوزات قرار دیتے ہوئے بھگوان ہنومان کو نوٹس بھیجا ہے۔ نوٹس میں بھگوان ہنومان سے کہا گیا ہے کہ وہ 10 دنوں کے اندر مندر ہٹا لیں اور خالی کی گئی زمین ریلوے کے سیکشن انجینئر کو سونپ دیں۔یہ نوٹس شہر کے بے کار باندھ کے پاس واقع مندر کی دیوار پر چپکایا گیا ہے۔ یہ مندر سالوں قدیم ہے۔ اس میں براہ راست ہنومان جی کو خطاب کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ آپ کے ذریعہ ریلوے کی زمین پر ناجائز طریقے سے قبضہ کیا گیا ہے۔ یہ قانوناً جرم ہے۔ 10 دنوں میں یہ جگہ خالی نہ کیے جانے پر آپ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ نوٹس کے آخری لائن میں ہدایت دی گئی ہے کہ اسے انتہائی ضروری سمجھیں۔ ریلوے کے اس نوٹس پر مقامی لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ریلوے نے مندر کے پاس واقع کھٹک بستی میں مقیم تقریباً پانچ درجن لوگوں کو تجاوزات کے خلاف نوٹس بھیجا ہے۔ اسی دوران ہنومان مندر کو بھی تجاوزات قرار دیا گیا ہے۔ تجاوزات ہٹانے کا نوٹس وصول کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ 1921 سے یہاں مقیم ہیں۔ پھل، مچھلی، سبزی سمیت دیگر چھوٹے چھوٹے کاروبار کر اپنی زندگی گزارتے ہیں۔ ریلوے کی ٹیم نے محلے میں سبھی گھروں کو ناجائز قبضہ بتا کر خالی کرنے کا نوٹس چسپاں کر دیا ہے۔ اس معاملے میں پیر اور منگل کو مندر کے پاس بڑی تعداد میں لوگ اکٹھا ہو گئے اور ریلوے کے نوٹس پر احتجاج بھی درج کیا۔