نئی دہلی، سماج نیوز: اروند کجریوال حکومت میں وزیر رہے راجیندر پال گوتم نے بالآخر اپنے متنازع بیان کو عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ کچھ دنوں پہلے تبدیلی مذہب پروگرام میں مبینہ طور پر شامل ہونے سے وابستہ ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد وہ تنازعات میں گھر گئے تھے اور بی جے پی لگاتار ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی تھی۔دہلی کے سماجی بہبود ، تعاون، درج فہرست ذات و قبائل کی بہبود کے وزیر گوتم نے اپنا دو صفحات پر مشتمل استعفیٰ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’’ آج مہارشی والمیکی جی کا پرکٹ اتسو کا دن ہے اور دوسری جانب کانشی رام صاحب کی برسی بھی ہے۔ ایسے میں آج میں کئی بندشوں سے آزاد ہوا اور آج میرا نیا جنم ہوا ہے۔ اب میں اور زیادہ مضبوطی سے سماج پر ہونے والے مظالم اور حقوق کی لڑائی کو کسی پابندی کے بغیر جاری رکھوں گا‘‘۔واضح رہے کہ کچھ دن پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں شامل ہزاروں لوگ بودھ مذہب اپنانے کا عہد لیتے اور ہندو دیوی دیوتاؤں کی مذبت کرتے سنے جاسکتے تھے ۔ ویڈیو کے وائرل ہونے کے ساتھ ہی بی جے پی نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کجریوال پر نشانہ سادھتے ہوئے ان سے گوتم کو کابینہ سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے پریس کانفرنس میں اے اے پی پر ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا الزام لگایا ۔