صلاح الدین لیث المدنی
صدر مرکز الصفا الاسلامی روپندیہی نیپال
اللہ رب العالمین کا بے پایاں شکر و احسان ہے کہ اس نے ایک بار پھر ہمیں رمضان المبارک جیسا عظیم اور بابرکت مہینہ نصیب فرمایا یہ مہینہ نیکیوں اور طاعات کے لئے موسم بہار کی حیثیت رکھتا ہے اس لئے رمضان المبارک بقیہ تمام مہینوں میں سب سے زیادہ عظمتوں ، فضیلتوں اور برکتوں والا ہے اس ماہ کی بہت ساری فضیلتیں ہیں جن میں سے چند کو یہاں ذکر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
١ – قرآن مجید کا نزول اسی ماہ میں ہوا:
اس مبارک مہینے کے اندر اس کتاب کا نزول ہوا جو لوگوں کے لیے ہدایت کا ذریعہ ہے جیسا کہ اللہ رب العالمین کا ارشاد ہے :
شهر رمضان الذي أنزل فيه القرآن هدى للناس والبينات من الهدى والفرقان۔ رمضان ہی وہ مہینہ ہے جس میں قرآن مجید نازل کیا گیا جو لوگوں کے لیے ہدایت کا ذریعہ ہے۔
٢ – اس ماہ میں لیلۃ القدر جیسی عظیم رات آتی ہے:
اس ماہ کے اندر ایک ایسی رات آتی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جیسا کہ اللہ تبارک و تعالی ارشاد فرماتا ہے :لیلة القدر خیر من الف شہر ۔ لیلۃالقدر (جو کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات ہوتی ہے ) ہزار مہینوں سے بہتر ہے ، یعنی ایک انسان کو تقریباً ٨٣؍٨٢ سال تک مسلسل عبادت کرنے پر جو اجر و ثواب ملتا ہے اتنا اجر و ثواب بندہ صرف اس ایک رات میں عبادت کرنے پر پا جاتا ہے۔
٣ – سرکش شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے ، جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إذا كان أول ليلة من شهر رمضان صفدت الشياطين و مردة الجن ، وغلقت أبواب النار فلم يفتح منها باب ، وفتحت أبواب الجنة فلم يغلق منها باب ، وينادي مناد يا باغي الخير أقبل ويا باغي الشر أقصر ۔ جب رمضان المبارک کا آغاز ہوتا ہے تو سرکش شیاطین جکڑ دیئے جاتے ہیں ، جہنم کے تمام دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ، جنت کے تمام دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور پکارنے والا پکارتا ہے کہ اے نیکی کے کام کرنے والو ! آگے بڑھو اور اے برائی کے کام انجام دینے والو ! ٹھہر جاؤ
٤ – جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے:
جیسا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إن الله تعالى عتقاء في كل يوم وليلة -يعني في رمضان- اللہ رب العالمین رمضان المبارک کے مہینے میں ہر دن اور ہر رات بہت سے لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے۔
٥ – قیام اللیل کا اہتمام کرنے والوں کے صغیرہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : من قام رمضان إيمانا وإحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه ۔ جو شخص اس ماہ کے اندر ایمان اور خلوص کے ساتھ راتوں کو قیام کرتا ہے اس کے پچھلے تمام صغیرہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
قارئین کرام ! جس طرح سے اس ماہ کی بہت ساری فضیلتیں اور برکتیں ہیں اسی طرح سے اس ماہ میں کیا جانے والا ایک عظیم عمل یعنی روزہ کی بھی بہت ساری فضیلتیں ثابت ہیں جن میں سے ذیل میں چند کو ذکر کیا گیا ہے۔
١ – روزے دار کے صغیرہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : من صام رمضان إيمانا وإحتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه۔جس نے اس ماہ میں ایمان اور خالص نیت کے ساتھ روزہ رکھا اس کے پچھلے تمام صغیرہ گناہ معاف کر دیئے جاتے۔
٢ – روزے دار کی دعا رد نہیں کی جاتی ہے:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” ثلاث دعوات لا ترد : دعوة المظلوم ، ودعوة الصائم ، ودعوة المسافر۔تین قسم کے لوگ ایسے ہیں جن کی دعاؤں کو کبھی رد نہیں کیا جاتاہے مظلوم ، مسافر اور روزے دار۔
٣ – جنت میں روزے دار کا داخلہ ایک خاص دروازے سے ہوگا:
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : إن في الجنة بابا يقال له الريان يدخل منه الصائمون يوم القيامة لا يدخل منه أحد غيرهم ، يقال أين الصائمون ؟ فيقومون لا يدخل منه أحد غيرهم فإذا دخلوا أغلق فلم يدخل منه أحد ۔یقینا جنت میں ایک دروازہ ہے جسے ریان کہا جاتا ہے قیامت کے دن اس دروازے سے صرف روزے دار ہی داخل ہوں گے ان کے علاوہ کوئی دوسرا اس سے داخل نہیں ہوگا ، کہا جائے گا کہاں ہے روزے دار ؟ تو وہ لوگ کھڑے ہوں گے اور اس دروازے سے جنت میں داخل ہو جائیں گے پھر اس کو بند کر دیا جائے گا ان کے علاوہ کوئی اور اس سے داخل نہیں ہوگا۔
٤ – قیامت کے دن روزہ ، روزے دار کے حق میں شفاعت کرے گا:
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ” الصيام والقرآن يشفعان للعبد يوم القيامة ، يقول الصيام : أي رب ! منعته الطعام ، والشهوة فشفعني فيه ، ويقول القرآن : منعته النوم بالليل فشفعني فيه قال فيشفعان ۔قیامت کے دن روزہ اور قرآن بندے کے لئے شفاعت کریں گے روزہ کہے گا اے اللہ میں نے اس کو کھانے پینے اور شہوت سے روک رکھا تھا لہذا اس کے متعلق میری شفاعت قبول فرما اور قرآن کہے گا میں نے اس کو رات میں سونے سے روک رکھا تھا لہذا اس کے متعلق میری شفاعت قبول فرما ، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان دونوں کی شفاعت کو قبول کر لیا جائے گا۔
اسی طرح قران و حدیث میں اس کی بے شمار فضیلتیں اور عظمتیں وارد ہیں لہذا ضرورت ہے کہ ہم ان تمام فضیلتوں کو سامنے رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ نیک عمل کرنے کی کوشش کریں اور اس ماہ کو غنیمت سمجھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ اپنے گناہوں کی معافی تلافی کرائیں اور روزہ جو کہ ایک فرض عمل ہے اس کا خصوصی اہتمام کریں اور ساتھ ہی ساتھ قرآن مجید کی تلاوت ، توبہ واستغفار اور دعاؤں ک بھی زیادہ سے زیادہ اہتمام کریں اللہ رب العالمین ہم سب کو حسن عمل کی توفیق دے۔ آمین