سری نگر میں ریاستی صدر پروفیسر ایم اے نجیب کی سرکردگی میں کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیراشیخ کا صحافیوں سے خطاب
مطیع الرحمٰن عزیز
نئی دہلی، سماج نیوز سروس:آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی سپریمو اور کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ریاست جموں کشمیر کا دو روزہ دورہ کرکے ریاست کے تمام معاملات سے آگاہی حاصل کی۔ یہ دورہ جموں کشمیر ایم ای پی کارگزار صدر پروفیسر ایم اے نجیب کی سرکردگی میں تکمیل کو پہنچا۔ جموں کشمیر کے مختلف علاقوں کا ا دورہ کرتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے جموں کشمیر کے مقامی حالات سے واقفیت لی اور لگ بھگ ایک درجن کے قریب وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جموں کشمیر کے مسائل اور ضروریات پر بات چیت کی۔ اس کے علاوہ آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کے جموں کشمیر دفتر واقع سری نگر کا افتتاح بھی عمل میں آیا، اور کارکنان سے بات چیت کرتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے پارٹی کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ جس میں خواتین کے حقوق کے تئیں بیداری، بچوں کے ساتھ بچیوں کی تعلیمی ضروریات پر غور و فکر، میڈیکل سروسز کی بہتر اور مفت فراوانی، سرکاری اسکیموں کا عوام تک مکمل طریقے سے پہنچ پانا اور ان کا عوام کو فائدہ پہنچانا، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے تمام وسائل پر غور وخوض کیا گیا۔
جموں کشمیر کارگزار صدر جناب پروفیسر ایم اے نجیب کی جانب سے بلائی گئی میڈیا برادری کے درمیان عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ آج میں اس بات کے لئے خوشی محسوس کر رہی ہوں کہ آل انڈیا مہیلا امپارمنٹ پارٹی جموں کشمیر میں اپنا ریاستی دفتر کھولنے میں کامیاب ہوئی ہے، اور جناب پروفیسر ایم اے نجیب صاحب کی قیادت میں یہاں کارکنان اپنے اپنے حلقوں میں مستعد ہو کر عوامی خدمت کے طور پر کام کر رہے ہیں، انصاف انسانیت کے لئے ہماری پارٹی کا نعرہ ہے، اور یہ پریس کانفرنس انسانیت کے لئے انصاف پر ہی توجہ مرکوز کرے گا۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ جموں کشمیر کو ایک مفلوک اور مجبور ریاست کے طور پر ابھی تک جانا پہچانا جاتا تھا، جب کہ روئے زمین پر اگر کہیں جنت ہے تو یہیں ہے، لیکن عالمی تشدد اور غیر جانبداری کا نظریہ ہونے کی وجہ سے جموں کشمیر کو جنت ہونے کے باوجود غریب ریاستوں کے زمرے میں لاکھڑا کر دیا گیا ہے، تاریخ کے آئینے میں جب جھانکتے ہیں تو تین دہائیوں قبل جموں کشمیر دنیا کے لوگوں کے لئے سیاحت کا مرکز ہوا کرتا تھا، لیکن افسوس ہے ان لیڈران پر جنہوں نے بھارت میں حکومت تو قائم کی، لیکن جموں کشمیر کو قدرتی خوبصورتی ہونے کے باوجود اس کےلئے کچھ نا کر سکے، اندازہ اس بات کا لگایا جا سکتا ہے کہ اگر جموں کشمیر کو بہترین طریقے سے دیکھ ریکھ اور توجہ کا مرکز ملا ہوتا ، سہولیات کی فراہمی ہوئی ہوتی تو ہمارا ملک بہت پہلے ترقی یافتہ ممالک میں شمار کیا جاتا تھا۔
آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ بہت دنوں سے ہمارے کشمیری بہن بھائی مجھے یہاں کا دورہ کرنے کے لئے دعوت دے رہے تھے، لیکن قسمت نے آج مقدر کیا تھا تو ہم یہاں پر آپ سب لوگوں کے درمیان بات چیت کر رہے ہیں، میری خواہش ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ ہماری پارٹی آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کا قدم مضبوط کریں تو ہم یہاں کے لئے ہر وہ سہولت مہیا کرنا چاہیں گے جو یہاں کی ضرورت ہونے کے باوجود انہیں میسر نہیں ہو پارہی ہے۔ ابھی ہمارے بھائی جناب پروفیسر محمد نجیب صاحب مجھے ڈل جھیل کا دورہ کرا رہے تھے، تو پتہ چلا کہ ڈل کی شکل میں جھیلوں میں لگ بھگ 80 ہزار افراد پر مشتمل آبادی اپنی زندگی گزارتی ہے، لیکن وہاں پر سرکاری سہولیات کا فقدان ہونے کی وجہ سے وہ لوگ زندگی کے مصیبت ترین ایام سے اپنا گزارا کر رہے ہیں، صاف صفائی کا فقدان ہے، لائٹ، بجلی، پانی اور آمدورفت کی قلت ہونے کے سبب ڈل جھیلوں میں بسنے والے افراد اپنے کاموں پر توجہ نہیں دے پا رہے ہیں، صاف صفائی کی بہتر سہولت نہ ہونے کی وجہ سے خوبصورت ترین جھیلیں گندگیوں کا انبار بنی ہوئی ہیں۔ برسوں سے ان جھیلوں میں کوڑے کباڑے پھینکے تو جاتے ہیں مگر اس کی صفائی کبھی نہیں کی گئی۔
کل ملا کر جنت ارضی جموں کشمیر کے لئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے دردمندانہ سوچ کا ثبوت دیتے ہوئے ہندستان کی سیاحت کا مرکز بننے کے قابل جموں کشمیر کی سرزمین کو توجہ کی محتاج بتایا ہے۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے نوجوانوں کو یہاں کی سرزمین سے دوسری جگہ روزگار اور کمانے کے لئے نہیں جانا پڑے گا، اگر سیاحت پر مکمل توجہ مرکوز کر دی جائے تو جموں کشمیر کی سرزمین ملک کے لاکھوں نوجوانوں کے لئے زندگی بسر کرنے کے ساتھ روزگار مہیا کرانے کی ریاست ثابت ہوگی۔ جموں کشمیر کارگزار صدر پروفیسر ایم اے نجیب نے سب سے پہلے اپنی پارٹی سپریمو عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا شکریہ ادا کیا اور پریس کانفرنس میں آئے ہوئے تمام میڈیا برادری کے بہن بھائیوں کا شکر گزار ہوتے ہوئے انہیں پارٹی کا بھرپور ساتھ دینے کی درخواست پیش کیا۔