مولانا سید بشیر احمد اشرف حسامی و دیگرعلماء کا پر اثر خطاب
افسر علی نعیمی ندوی
بیدر، سماج نیوز سروس: مفتی افسر علی نعیمی ندوی ناظم مدرسہ عبد اللہ بن عباس ؓ بیدر کی اطلاع کے بموجب 25 فروری 2024عیسوی بروز اتوار سٹی پیلس فنکشن ہال چدری روڈ بیدر میں مدرسہ عبد اللہ بن عباسؓ کا جلسہ تکمیل حفظ قرآن و تقسیم اسناد کا انعقاد عمل میں آیا۔حضرت مولانا سید بشیر احمد اشرف حسامی صاحب نے صدارتی خطاب میں کہا کہ خدا کی حکمت یہ ہے کہ اس نے بڑے درخت پر چھوٹے پھل لگایا، کدو کے بیل پر پانچ پانچ کیلو کے کدو لگے ہوئے ہیں، باوجود اس کے کہ کدو کا بیل نرم و نازک ہے، آم کا درخت بہت مضبوط ہے لیکن اس کا پھل بہت چھوٹا ہے ، یہ خدا کی حکمت ہے۔ انسان اپنی تخلیق پر غور کرے کہ اللہ نے اس کو کیسے پیدا کیا؟ انسان کتنے مراحل سے گزر کر پیدا ہوا ہے۔آفاق و انفس میں غور کر کے خدا کو پہچانو۔ مولانا عتیق الرحمن رشادی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ عالم بنو ، یامتعلم بنو یا ان سے محبت کرنے والے بنو، اس کے علاوہ دوسرے مت بنو، حافظ قرآن کے والدین کو قیامت کے دن ایسا تاج پہنایا جائے گا جو سورج سے زیادہ روشن ہوگا ۔ حافظِ قرآن سے قیامت کے دن کہا جائے گا کہ قرآن پڑھتا جا اور جنت کے درجوں پر چڑھتا جا۔
مولانا محمد مونس کرمانی صاحب نے فرمایا کہ قرآن قیامت تک آنے والی نسلوں کے لیے ہدایت کا سر چشمہ ہے۔ قیامت کے دن شفاعت کرنے والوں اللہ تعالیٰ حافظ قرآن کو شرف بخشے گا کہ وہ بھی ایسے لوگوں کی شفاعت کرے جن پر جہنم واجب ہو چکی ہے ،میں مفتی افسر علی نعیمی ندوی ، انتظامی کمیٹی ، ان کی ٹیم اور حافظات اور ان کے والدین کو مبارک باد دیتا ہوں ۔ حضرت مولانا مفتی عبد الجلیل قاسمی صاحب نے جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم کے نزول کا بنیادی مقصد لوگوں کی ہدایت ہے، یہ مقصد اسی وقت حاصل ہوگا جب قرآن کو صحیح پڑھا جائے ، صحیح سمجھا جائے اور صحیح عمل کیا جائے۔ اس مقصدکی تکمیل کے لیے مدارس بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ مولانا عبد الغنی خان صاحب نے کہا کہ قرآن کا حقوق یہ ہے کہ اس کی تلاوت کریں، اس کی تعلیمات کو عام کیا جائے ، معانی و مطالب پر غور کریں ، اس کے احکام پر عمل کر نا اس کا حق ہے ۔ دینی مدارس اس فریضہ کو بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں۔ مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی صا حب نے کہا کہ اپنا تعلق قرآن سے مضبوط کریں، اس جلسہ سے نیت کر کے اٹھیں کہ ہم خود قرآن پڑھیں گے اور اپنے بچوں کو بھی حافظ قرآن بنائیں گے ۔مفتی وسیم جعفر رشادی نے روداد مدرسہ پیش کیا ۔ مدرسہ ہذا کی خوش نصیب طالبہ حافظہ انجم کو تہنیت ، سند اور تحفہ محترمہ عشرت ناز صاحبہ کے ہاتھوں پیش کیا گیا۔
اس موقع پرمولانا سید بشیر احمد اشرف حسامی، مولانا عتیق الرحمن رشادی، مولانا محمد مونس کرمانی، مولانا عبد الغنی خان صاحب، مفتی غلام یزدانی اشاعتی، مفتی عبد الجلیل قاسمی ، مفتی محمد عزیر مظاہری ندوی، مفتی وسیم جعفر رشادی، مولانا شہنواز عالم ندوی، حافظ سلمان ،حافظ رستم علی، حافظ دلاور، محمد نبی قریشی قریش کانفرنس کرناٹک اسٹیٹ پرسیڈینٹ ،محمد لئیق عمران ایڈوکیٹ صدر مدرسہ ہذا، آصف پاشاہ، محمد صلاح الدین فرحان سکریٹری وزڈم گروپ آف انسٹی ٹیوشنس، زاہد اختر (ایڈیٹر سماج نیوز،دہلی)، خواجہ فرید الدین گلبرگہ، محمد سلیمان قریشی صدر، محمد ابراہیم قریشی مالک سٹی پیالس فنکشن ہال، محمد نعیم ، عمران سعید، محمد ندیم، سید میر عدنان علی، اسد اللہ سر، اے ایم اقبال انجینئر، عبد الصمد منجو والا، شجاع الدین ، محمد امین نواز، اکمل نوری، محمد منیر الدین کی شال پوشی و گل پوشی گئی۔ حافظ سلمان کی تلاوت کلام اللہ سے جلسہ کا آغاز ہوا۔حافظ دلاور حسین نے نعت شریف پیش کیا۔
مفتی افسر علی ندوی نے انتظامی کمیٹی، مہمانان ، معاونین مدرسہ ہذا، صحافی حضرات، تمام شرکاء جلسہ کا شکریہ ادا کیا، حافظات اور ان کے والدین کو مبارکباد دی اور نظامت کے فرائض انجام دئیے۔