Samaj News

مہوا موئترا کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ

اخلاقیات کمیٹی کی سفارش کو لوک سبھا نے کیا منظور، پارلیمنٹ میں نقدی کے بدلے سوال پوچھنے کا ہے معاملہ

نئی دہلی، سماج نیوز : لوک سبھا نے جمعہ کو ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کی رکنیت صوتی ووٹ سے منسوخ کردی۔محترمہ موئترا سے متعلق اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ آج ہی لوک سبھا میں پیش کی گئی۔ ان پر ’پیسے لیکر سوال پوچھنے‘کا الزام تھا اور اس معاملے کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ آج لوک سبھا میں پیش کی گئی، جس کی سفارش کی بنیاد پر ان کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے محترمہ موئترا کی رکنیت منسوخ کرنے کی تجویز پیش کی جسے ایوان میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔ قبل ازیں ایتھکس کمیٹی کی رپورٹ پر کچھ دیر ایوان میں بحث ہوئی جس کے بعد اسے منظور کر لیا گیا۔رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد مختصر بحث ہوئی جس میں اپوزیشن جماعتوں خاص طور پر ترنمول کانگریس نے اسپیکر سے بار بار درخواست کی کہ محترمہ موئترا کو ایوان میں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے ، لیکن اسپیکر اوم برلا نے پارلیمنٹ کی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ لوک سبھا اسپیکر نے اس معاملے پر کہا کہ مہوا کا رویہ غیر اخلاقی ہے، انھیں اس طرح کا عمل انجام نہیں دینا چاہیے تھا۔خیال رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے رکن پارلیمنٹ ونود کمار سونکر کی سربراہی میں اس معاملے پر تشکیل دی گئی کمیٹی نے 9نومبر کو اپنی میٹنگ میں ‘پیسے لینے اور ایوان میں سوال پوچھنے کے الزام میں محترمہ موئترا کی لوک کی رکینت ختم کرنے کی سفارش کی تھی۔ کمیٹی کے 10میں سے 6اراکین نے رپورٹ کے حق میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن کے 4اراکین نے رپورٹ پر اتفاق نہیں کیا۔ بی جے پی کے نشی کانت دوبے نے محترمہ موئترا کے خلاف یہ شکایت کی تھی۔جیسے ہی کمیٹی کے چیئرمین نے رپورٹ پیش کی، کانگریس اور ترنمول کے اراکین اسپیکر کی کرسی کے قریب آگئے اور رپورٹ کی کاپی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی۔ ترنمول کانگریس کے کلیان بنرجی نے ووٹنگ سے پہلے رپورٹ کی سفارشات پر بحث کا مطالبہ کیا۔اپنی پارلیمانی رکنیت منسوخ کیے جانے پر مہوا موئترا نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کسی طرح کی رقم یا تحفہ لینے کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔ اخلاقیات کمیٹی اس معاملے کی جانچ کی تہہ تک بھی نہیں گئی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مودی حکومت کو لگتا ہے کہ مجھے خاموش کرا کر وہ اڈانی کے ایشو سے دھیان بھٹکا دے گی، لیکن ایسا نہیں ہو پائے گا۔‘‘اس سے قبل لوک سبھا میں اخلاقیات کمیٹی کی پیش کردہ رپورٹ پر بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی اپنا شدید رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے لوک سبھا میں کہا کہ ’’آج ہمیں اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ سونپی گئی ہے جو تقریباً 400 صفحات کی ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ہم صرف 2 گھنٹے میں اس رپورٹ کو پڑھ کر، اس کی باریکیاں سمجھ کر اس کے اوپر بحث بھی کر لیں۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسے معاملوں میں ہمیں 4-3 دنوں کا وقت دیا جائے تاکہ ہم گہرائی سے اس پر بحث کر سکیں۔‘‘ حالانکہ کانگریس لیڈر کی بات نہیں مانی گئی اور اخلاقیات کمیٹی کی سفارش کو منظور کرتے ہوئے مہوا موئترا کی پارلیمانی رکنیت رد ہو گئی۔

Related posts

سدبھاؤنا سنسد‘ سے قائم ہوگی یکجہتی’

www.samajnews.in

شیخ جرجیس صاحب سراجی کو مبارکباد: مطیع الرحمٰن عزیز

www.samajnews.in

سی بی آئی نے منیش سسودیا کو کیا گرفتار

www.samajnews.in