فضائی آلودگی سے دہلی بے حال ،دہلی میں 5ویں تک کی کلاسوں کے علاوہ 6ویں، 7ویں، 8ویں، 9ویں اور 11ویں کی کلاسیں بھی 10نومبر تک بند رہیں گی:گوپال رائے
نئی دہلی،سماج نیوز: دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی سے لوگوں کا برا حال ہے۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے سکریٹریٹ میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے۔ میٹنگ میں وزیر ماحولیات گوپال رائے بھی شریک ہوئے۔ انھوں نے بعد میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ دہلی میں طاق-جفت (آڈ-ایون) فارمولہ نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ 13 نومبر سے 20 نومبر کے درمیان یہ نافذ ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ آلودگی کی روک تھام کے لیے دہلی حکومت نے گریڈیڈ رسپانس ایکشن پلان (گریپ) کے اگلے مرحلہ کو نافذ کر دیا ہے، لیکن پھر بھی آلودگی سے راحت نہیں مل رہی ہے۔ سنٹرل پالیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق دہلی بھر میں ہوا کا معیار ’سنگین‘ زمرہ میں برقرار ہے۔ دہلی میں پیر کے ایئر کوالیٹی یعنی ہوا کے معیار کی بات کریں تو آر کے پورم میں اے کیو آئی 466، آئی ٹی او میں 402، پٹپڑ گنج میں 471 اور نیو موتی باغ میں 488 درج کیا ہے۔بہرحال، دہلی سکریٹریٹ میں آلودگی کے مسئلہ پر وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے جو اعلیٰ سطحی میٹنگ کی، اس میں گوپال رائے کے علاوہ آتشی، سوربھ بھاردواج اور دیگر اہم افسران موجود رہے۔ اس میٹنگ کے تعلق سے وزیر ماحالیات گوپال رائے نے کہا کہ گزشتہ دن کے مقابلے دہلی کی ہوا کے معیار میں کچھ بہتری ہوئی ہے۔ لیکن حالات اب بھی سنگین بنے ہوئے ہیں۔ پھر بھی حالات کو دیکھتے ہوئے میٹنگ میں گریپ کے چوتھے مرحلہ کے اصولوں کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ میڈیا کو میٹنگ کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ حکومت نے دہلی میں 13سے 20نومبر تک آڈ -ایون کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آڈ – دنوں میں صرف نمبر پلیٹ والی گاڑیاں 1, 3, 5,7,9 اور ایون دنوں میں 0,2,4,8۔ لے جاؤں گا۔ اس حوالے سے تفصیلی ایکشن پلان بنانے کے لیے منگل کو ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولس سمیت متعلقہ محکموں کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی میں 5ویں کلاس تک کے اسکولوں کو 10نومبر تک بند رکھنے کے احکامات پہلے ہی دیے جا چکے ہیں، لیکن اب چھٹی، ساتویں، آٹھویں، نویں اور گیارہویں کی کلاسیں بھی نومبر تک بند رہیں گی ۔ جبکہ بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر دسویں اور بارہویں جماعت کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دہلی میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی صدارت میں ہوئی اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ امکان ہے کہ دیوالی کے بعد دہلی میں آلودگی مزید بڑھ سکتی ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، 13 سے 20 نومبر تک آڈ -ایون فارمولے کو نافذ کیا جائے گا۔ دیوالی کے اگلے دن سے ایک ہفتے کے لیے آڈ -ایون کا اطلاق ہوگا۔ ایک ہفتے کے بعد آلودگی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لے کر آڈ -ایون کے حوالے سے مزید فیصلہ کیا جائے گا۔ دہلی میں Odd-Even پہلے ہی لاگو ہو چکا ہے اور لوگ اسے جانتے ہیں۔ آڈ – دن، جن گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کا آخری نمبر 1، 3، 5، 7، 9 ہوگا، وہ اہل ہوں گی۔ جبکہ ایون ڈے پر 0، 2، 4، 6، 8 نمبر والی گاڑیاں سڑکوں پر چلیں گی۔ آڈ -ایون کی تیاریوں کے لیے منگل کو ٹرانسپورٹ، ٹریفک پولس سمیت متعلقہ محکموں کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی۔ جس میں اس حوالے سے تفصیلی ایکشن پلان بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دہلی کے اندر گروپ 3 کے تحت عوامی منصوبوں اور شاہراہوں، سڑکوں، فلائی اوور، اوور برج، بجلی کی ترسیل، پائپ لائنوں جیسے کاموں کو منہدم کرنے پر چھوٹ دی گئی تھی، لیکن اب اس پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اب دہلی کے اندر کسی بھی قسم کی تعمیر یا انہدام کی سرگرمیوں کے لیے کوئی چھوٹ نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے سب پر پابندی لگانے کی ہدایت کر دی۔ دہلی میں 5ویں تک کے اسکول 10 نومبر تک بند تھے لیکن اب 5ویں کے علاوہ 6ویں، 7ویں، 8ویں، 9ویں اور 11ویں کی کلاسیں بھی 10 نومبر تک بند رہیں گی، تاہم آن لائن کلاسز چلائی جا سکتی ہیں۔ بورڈ امتحانات کی وجہ سے 10ویں اور 12ویں جماعت لیکن کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ وزیر ماحولیات نے کہا کہ دہلی میں پٹاخوں پر مکمل پابندی ہے۔ پچھلی بار ہم نے دیکھا کہ پابندی کے بعد بھی کئی مقامات پر پٹاخے پھوٹے گئے تھے۔ اس کے پیش نظر پولس نے اپنی ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ کیونکہ دیوالی کا تہوار کچھ دنوں بعد ہے۔ ورلڈ کپ کا میچ بھی ہے اور چھٹھ پوجا بھی۔ میں یوپی اور ہریانہ کی بی جے پی حکومتوں سے درخواست ہے کہ آپ کی ریاست میں بھی پٹاخوں پر پابندی لگائیں اور ان کی نگرانی کریں، تاکہ آلودگی کی موجودہ صورتحال کو مزید خطرناک صورتحال میں تبدیل ہونے سے روکا جاسکے۔اس درمیان کانگریس لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب اس طرح کا مسئلہ سامنے آیا ہے۔ ہر سال وعدے ہوتے ہیں، لیکن حالات نہیں بدلتے۔ اس سے قبل جب پنجاب میں کانگریس کی حکومت تھی، تو عآپ لیڈران نے الزامات عائد کیے تھے۔مرکزی حکومت بھی انتخابی تشہیر میں مصروف ہے۔ دہلی میں آلودگی کے لیے بی جے پی اور ’آپ‘ پوری طرح سے ذمہ دار ہیں۔