21.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

’جے شری رام‘ کے غنڈوں نے عتیق اور اشرف کو مار ڈالا

یوپی میں دفعہ 144نافذ، کئی علاقوں میں انٹرنیٹ بند، پولس اہلکاروں کیخلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں

نئی دہلی، سماج نیوز: عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف احمد کی کل 10بجے رات میں اسپتال میں طبی معائنہ کیلئے لے جاتے ہوئے پولس گھیرے میں تین ’جے شری رام‘ کے غنڈوں نے گولی مار کر قتل کردیا اور گولی مارنے کے بعد ’جے شری رام‘ کے نعرے بھی لگا رہے تھے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یوپی میں قانون کی حکمرانی نہیں بلکہ بندوق اور غنڈوں کی حکمرانی چل رہی ہے۔ عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد آج ہی حوالے کر دی جائیں گی۔ دونوں کی لاشیں سوروپ رانی اسپتال لائی گئی ہیں۔ جہاں 5 ڈاکٹروں کا پینل عتیق اور اس کے بھائی کا پوسٹ مارٹم کر رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پوسٹ مارٹم کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پریاگ راج کے سواروپرانی اسپتال میں پولس کی سرگرمی بڑھنے لگی۔ ساتھ ہی یہ اطلاع بھی مل رہی ہے کہ کسری مساری قبرستان سے دو قبریں کھودی گئی ہیں۔ عتیق کے والدین اور بیٹے اسد کو بھی اسی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس کے ساتھ پولس بھی متحرک نظر آرہی ہے۔ کرائم اسپاٹ کولون ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ یہاں بھی پولس تعینات ہے۔ جہاں میڈیا والے صبح سے کھڑے ہیں۔ پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی بھی کی جائے گی۔ احتیاط کے طور پر کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ بھی بند کر دیا گیا ہے۔ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو ہفتے کی رات حملہ آوروں نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب دونوں کو میڈیکل کالج لے جایا جا رہا تھا۔پریاگ راج کو سیکورٹی کے لحاظ سے 14 سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے، ہر سیکٹر میں ایک آئی پی ایس آفیسر تعینات ہے۔ ساتھ ہی فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد بھی اکٹھے کر لیے ہیں۔ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ (یو پی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ) نے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے تین رکنی انکوائری کمیشن کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔ عتیق اور اشرف پر فائرنگ کا واقعہ رات 10 بجے کے قریب پیش آیا جو اس وقت کیمرے میں قید ہوا جب میڈیا کے لوگ ان کے ساتھ تھے جب پولس انہیں طبی معائنے کے لیے ہسپتال لے جا رہی تھی۔عتیق اشرف قتل کے تین حملہ آوروں میں سے ایک لولیش تیواری کی ٹانگ میں گولی لگی تھی۔ لولیش سوروپ رانی ہسپتال میں داخل ہے۔ لولیش، ارون موریہ اور رنکو جمعرات کو پریاگ راج آئے تھے۔ وہ عتیق اور اشرف کو قتل کرنے کے ارادے سے پہنچے تھے۔ انہوں نے محسوس کیا کہ میڈیا پرسن بن کر وہ سب سے زیادہ قریب پہنچ سکتے ہیں۔ اسی لیے اس نے جعلی مائیک آئی ڈی بنا کر جعلی کیمرہ خریدا۔ اس نے تین جعلی میڈیا کارڈ بھی بنائے۔ تینوں ایک لاج میں ٹھہرے۔ لاج کے منیجر سے انکوائری جاری ہے۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھایا۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیا’’اتر پردیش میں جرائم عروج پر پہنچ چکے ہیں اور مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ جب پولس کے گھیرے میں کھلے عام فائرنگ کر کے کسی کو قتل کیا جا سکتا ہے تو پھر عام لوگوں کی حفاظت کا کیا ہوگا؟ جس کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر ایسا ماحول بنا رہے ہیں‘‘۔ راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے صدر اور ایم پی جینت چودھری نے بھی عتیق اور اس کے بھائی کے قتل کے سنسنی خیز واقعہ کے بارے میں حکومت سے سوال کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ’’کیا جمہوریت میں یہ ممکن ہے؟‘‘ انہوں نے ہیش ٹیگ جنگل راج استعمال کیا۔ چوہدری نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں عتیق اور اشرف کے قتل کا منظر دکھایا گیا ہے۔

Related posts

بگھیل حکومت نے پیش کیا ’بھروسے کا بجٹ‘

www.samajnews.in

اقلیتی طبقہ سرکاری مشینری کے عتاب کا سب سے زیادہ شکار:صابر علی خان

www.samajnews.in

دہلی فسادات میں باپ بیٹے نے جلادی تھی پڑوسی کی دکان، عدالت نے ٹھہرایا قصوروار

www.samajnews.in