21.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

بھارت کے آئی ڈراپ سے امریکہ میں ماتم، 8افراد نابینا،3کی موت، درجنوں کی نکالنی پڑیں آنکھیں

نئی دہلی،سماج نیوز:(سید مجاہد حسین)ا مریکہ کے سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق مارچ 2023 تک کل 68 افراد آنکھ کے انفیکشن کا شکار ہو چکے ہیں۔ اس انفیکشن سے اب تک 3 افراد کی موت ہو چکی ہے، 8 افراد کی بینائی ختم ہو چکی ہے اور چار معاملوں میں لوگوں کی آنکھیں نکالنے کے لیے ان کا آپریشن کرنا پڑا ہے۔دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق امریکہ کے شہر فلوریڈا میں اب تک بھارت کے آئی ڈراپ کے مبینہ استعمال سے تقریبا 6 درجن لوگ متاثر ہو چکے ہیں ۔امریکی ایجنسی نے کہا ہے کہ آنکھوں کے قطروں میں بیکٹیریل آلودگی اس وباء کی وجہ ہو سکتی ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے جب کوئی کمپنی دوا بنانے میں مینوفیکچرنگ کے صحیح معیارات کا استعمال نہیں کرتی ہے۔امریکہ میں سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کے مطابق بھارت میں بنائے جانے والے ان آنکھوں کے قطروں میں ایک نایاب بیکٹیریا پایا گیا ہے۔
اس خبر کے بعد ایف ڈی اے نے بھارت سے آنکھوں کے ڈراپس پر روک لگا دی ہے ۔بتا دیں کہ امریکہ میں رہنے والی 68 سالہ اولیوا نے شکایت کی ہے کہ جب انہوںنے ڈاکٹر کے مشورے سے اپنی آنکھوں میں اس ڈراپ کااستعمال کیا تو چند دنوں کے بعد ان کی آنکھوں سے پانی آنے لگا ،آنکھیں سرخ ہوگئیں اور ان میں خارش ہوگئی۔ اس کے علاوہ ان کی آنکھوں میں جلن کے ساتھ بینائی آہستہ آہستہ کمزور ہونے لگی۔ یہ مسئلہ اگست کے بعدکا ہے،کہ جب آنکھوں سے پانی آنا شروع ہوا اور مہینے کے آخر تک اولیوا کی آنکھوں کی پیوند کاری کی نوبت آگئی !۔ انفیکشن اتنا بڑھ گیا تھا کہ سرجری کے بعد بھی کوئی بہتری نہیں آئی۔ پھر ڈاکٹروں نے کہا کہ ان کی آنکھ مکمل طور پر نکالنی ہوگی۔ایلویرا اولیوا کے مطابق اگست کے ماہ تک انکی آنکھوں میں کوئی شکایت نہیں تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ مہینے فروری میں، یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے بھارت میں بنائے جانے والے آئی ڈراپس کے استعمال کے حوالے سے وارننگ جاری کی تھی۔ وارننگ میں کہا گیا تھاکہ ان آنکھوں کے ڈراپس کی وجہ سے 3 افراد ہلاک اور 8 افراد نابینا ہو گئے ہیں، 4 واقعات میں لوگوں کی آنکھیں بھی نکالنا پڑیں،نیزکچھ لوگوں کی آنکھوں میں انفیکشن ہو گیا ہے۔ اس کی زد میں آنے والوں کی کل تعداد 68 بتائی گئی۔ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق جو لوگ آنکھوں کو نمی رکھنے کے لیے جس مصنوعی آنسو آئی ڈراپ کا استعمال کر رہے ہیں وہ بھارت کی گلوبل فارما ہیلتھ کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی نے بنائے تھے ۔ یہ کمپنی بھارت میں چنئی سے کام کرتی ہے۔سی ڈی سی کے مطابق، اب تک آنکھوں کے انفیکشن سے متعلق جتنے بھی کیس رپورٹ ہوئے ہیں، ان میں زیادہ تر لوگ بھارت میں بنے آئی ڈراپس استعمال کر رہے تھے۔ سی ڈی سی کے مطابق 21 مارچ تک امریکہ کی 16 ریاستوں میں ایسے 68 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق خبر کے بعدامریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے بھارت سے آئی ڈراپس کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔ پابندی لگاتے ہوئے ایجنسی نے واضح کیا کہ اس نے ابھی تک بھارت میں گلوبل فارما ہیلتھ کیئر پلانٹ کا معائنہ نہیں کیا ہے لیکن وہ جلد ہی وہاں جائے گا۔20 فروری 2023 کو، ایجنسی گلوبل فارما ہیلتھ کیئر کے پلانٹ میں معائنہ کے لیے ہندوستان پہنچی۔ تحقیقات میں ایجنسی نے پایا کہ کمپنی مینوفیکچرنگ میں طے شدہ معیارات کا استعمال نہیں کر رہی ہے۔ کلین روم آپریٹرز اپنے کام کے لیے اہل نہیں ہیں۔ مشینوں کو چکنائی جیسے چپچپا مادے سے لیپت کیا جاتا ہے۔ بوتل بھرنے کے لیے استعمال ہونے والی فلنگ مشین صاف نہیں ہے۔تحقیقات کے بعد، ایف ڈی اے نے اسی فیکٹری ڈیلسما فارما سے ایک اور مصنوعی آنسو آئی ڈراپ کی امریکہ کو برآمد پر پابندی لگا دی۔ 21 مارچ کو ایف ڈی اے نے اپنی ویب سائٹ پر ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ان دونوں کمپنیوں کے آئی ڈراپس استعمال کر رہے ہیں اور انہیں آنکھوں میں کسی قسم کا انفیکشن ہے، وہ جلد از جلد اس کا معائنہ کرائیں۔ اس کارروائی کے بعد دونوں فارما کمپنیوں نے ان آئی ڈراپس کی تیاری روک دی۔ان الزامات کے بعد بھارت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دوائیں آلودہ یا خراب نہیں ہیں ۔ تملناڈو ڈرگس کنٹرولر کے مطابق آنکھ کی دوائوں کی جب فروری میںجانچ کرائی گئی تو وہ درست پائی گئیں۔

Related posts

حیدر آبادی زمین مافیا خواجہ معین الدین کے ساتھ کون ہے؟

www.samajnews.in

بی جے پی سماج کو فرقہ واریت کی بنیاد پر تقسیم کرنے میں مصروف:کھڑگے

www.samajnews.in

’بھارت جوڑو یاترا‘:ہر گلی اور محلے میں کھولیں محبت کی دکان: پرینکا گاندھی

www.samajnews.in