لکھنؤ، سماج نیوز: تقی الدین فیضی حجازی مینیجرسایراسکول ، لکھنونے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ سالہائےگذشتہ کی طرح امسال بھی بتاریخ 19مارچ 2023بروزاتوار، کلیۃ الصديقۃ الاسلامیۃللبنات لکھنؤ میں تقریب ختم صحیح البخاری اور سالانہ اجلاس عام کا انعقاد انتہائی تزک و احتشام کےساتھ ہوا۔ طالبات نے تعلیمی مظاہرہ کےپرو گرام میں حمدو نعت کےساتھ اردو، ہندی،انگلش اور عربی زبان میں تقاریر پیش کیں،جسےسامعین وسامعات نے کافی پسندکیا۔ فضيلۃ الشيخ شہاب الدين صاحب مدنی نے ابنےمخصوص اسلوب ۔جامع اور دلنشین انداز میں صحیح بخاری کی آخری حدیث کادرس دیا جس میں امیرالمؤمین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ کے تراجم ابواب کی افادیت کوبیان کرتےہوئےآخری حدیث کی باب سےمناسبت ذکرکی اور حدیث کی مکمل تشریح فرمائی،نیز فرق باطلہ مرجیہ، قدریہ، جہمیہ، خوارج ،معتزلہ وغیرھم کےخلاف امام ہمام کی کاوشوں کاذکرکیا اور ان باطل فرقوں پر ردکرتےہوئےبتایاکہ گرچہ ان باطل فرقوں کاوجود مٹ گیاہے لیکن ان کے عقائد باطلہ کے حاملین آج بھی موجود ہیں۔ شیخ نے اپنا سلسلہ سند بھی طالبات کو دیا اور بتایاکہ ان کے اورشیخ الکل فی الکل سید نذیرحسین محدث دہلوی رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ کے درمیان صرف دوواسطہ ہے۔ بعد صلاۃ مغرب اجلاس عام کی صدارت صوبائی جمعیت اہل حدیث مشرقی یوپی کے امیر محترم جناب حافظ عتیق الرحمن صاحب طیبی نے فرمائی ۔ مقررخصوصی کے طورپر ممتاز عالم دین فضیلۃالشيخ محمد ابراہیم صاحب مدنی نے شریک اجلاس ہوکر پروگرام کو اعتبارووقاربخشا۔ استقبالیہ کلمات میں کلیۃ الصديقۃ کےصدر مولانا شہاب الدین صاحب مدنی نےتمام مہمانان گرامی قدر، شرکائےاجلاس خواتین وحضرات کا بصمیم قلب والہانہ استقبال کرتے ہوئے مرکزالسنہ التعلمیی والخیری ، کلیۃ الصدیقۃ الاسلامیۃ للبنات، معہد الفرقان لتحفيظ القرأن الکریم اور عربی انگلش میڈیم اسکول سایرپبلک اسکول کے قیام کاپس منظربیان کیا اور کہاکہ 2003میں کلیہ کاقیام عمل میں آیاتھااور الحمدللہ آج کلیہ کی فاضلات کا چھٹابیچ سند فضیلت حاصل کررہاہے، ادارہ کے لئے سب سے شرف اور مسرت و شادمانی کی بات یہ ہےکہ اس سال کلیہ کی دوفاضلات کا داخلہ عالم اسلام کی عظیم یونیورسٹی جامعہ ام القری میں ہو چکا ہے۔ فالحمدللہ علی ذالک
اجلاس عام کا آغاز معہد الفرقان سے اسی سال سند حفظ حاصل کرنے والے طالب علم حافظ محمد کی تلاوت قرآن مجیدسےہواجناب عبدالودود صاحب نے نعت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی بعدازاں جناب مولانا فریدالدین فیضی نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں قرآن مجید اوراحادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں مؤمنین کی صفات کو بہت ہی دلنشین اندازمیں بیان کیا جس سےسامعین وسامعات پر رقت طاری ہوگئی۔ مولانا کے بعد ادارہ کی ایک ننھی طالبہ ہاجرہ کلیم نےحجاب کے موضوع پر انگلش زبان میں بہت ہی عمدہ خطاب کیا جسے سامعین وسامعات نے کافی سراہا۔ طالبہ کے بعداجلاس کے خصوصی مقرر فضیلۃالشيخ جناب مولانا محمد ابراہیم صاحب مدنی حفظہ الله امیر ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر کا کلیدی خطاب ہوا آغاز خطاب میں شیخ محترم نے فرمایاکہ جماعت کے غیور ومتحمس علمائے کرام اس بات کی ضرورت شدت سے محسوس کررہے تھے کہ شہر لکھنؤ میں اپنا ایک ادارہ اور مرکز ہو جہاں سے علوم کتاب وسنت کی صحیح روشنی پھوٹے جس سے لوگ فیضیاب ہوں ، الحمد للہ اللہ رب العزت نے اس اہم ذمہ داری کی انجام دہی کےلئے شیخ شہاب الدین مدنی حفظہ اللہ کا انتخاب فرمایا۔ موصوف گرامی قدر نے موقع کی مناسبت سے حدیث وسنت کی تشریعی حیثیت واہمیت کو واضح کرتے ہوئے فرمایاکہ جس طرح قرآن مصدرشریعت ہے اسی طرح حدیث وسنت بھی مصدر شریعت ہے اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اسی طرح فرض ہے جس طرح اللہ رب العزت کی اطاعت۔ دونوں منزل من اللہ ہیں ، شیخ محترم کاخطاب دلوں کو اپیل کرنےوالا اوردلائل قرآن وحدیث سے مزین تھا۔ کلیدی خطاب کے بعدلکھنؤ کی ایک سماجی شخصیت جناب حاجی عارف شفیع صاحب اپنے تاثرات میں رقت آمیز لہجے میں ان ایام کا ذکر کیااور کہاکہ شہر لکھنؤ میں اللہ کے فضل کےبعدمولاناشہاب الدین مدنی کی کاوشوں سے لوگ مسلک اہل حدیث قبول کرنےلگے تو ان کو حراساں کرنےکےلئےسنہ 2009میں عین عید کےدن دوسوکے قریب بعض نام نہاد مسلمانوں نے ان کے گھر پر حملہ کردیا گھر کے سامنے کھڑی ان کی گاڑی میں توڑ پھوڑکی اور حد تو یہ ہے کہ چھپر والی مسجد اہل حدیث کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی۔ لیکن مولانا کے پائے ثبات میں لغزش نہیں آئی۔ اور الحمدللہ یہ سلفی کارواں اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ صدر اجلاس جناب حافظ عتیق الرحمن طیبی نے اپنے صدارتی خطاب میں سامعین کو قول وعمل میں اخلاص وللہیت کی تلقین کی اور اس اہم ادارہ کے قیام کےلیے مولانا شہاب الدین مدنی کو مبارکباد پیش کی اور دعوتی میدان میں ان کے جہد مسلسل کو سراہا۔
آخر میں فضیلۃ الشيخ محمد ابراہیم صاحب مدنی، جناب حافظ عتيق الرحمن صاحب طیبی، فضیلۃ الشيخ شہاب الدين صاحب مدنی ،ناظم مرکزجناب مولانا سراج الدين صاحب سراجی، جناب الحاج عارف شفيع صاحب ، مرکزکے معززرکن جناب الحاج ماسٹر عنایت اللہ صاحب ، جناب ماسٹر محمدعلی صاحب اور دیگرمعززین کے ہاتھوں کلیہ کی فاضلات کو سند فضیلت اور ردائے فضیلت سے نوازا گیا۔واضح ہو کہ امسال کلیہ سے دس طالبات نے ردائے فضیلت حاصل کی ہے جن کے اسماء یہ ہیں ۔ ادیبہ نعیم بریلی، عائشہ عبد العلیم بریلی ، نغم تنویر احمد بریلی، مریم اظہر الدین لکھنؤ۔ نشرح اظہر الدین لکھنؤ، صبیحہ بانوجان عالم گونڈہ، منتشأٔء سراج الدین دہلی ، صائمہ محمدطاہر ہریانہ، گلفشاں محمد ہارون ہریانہ۔ تبسم آفرین احسان علی سدھارتھ نگر۔
دن میں طالبات کے تعلیمی مظاہرہ میں خواتین کی اچھی خاصی تعداد نے شرکت کی اورنوع بنوع پروگرام پیش کرنےپر طالبات کی ہمت افزائی کی اور بعد صلاۃ مغرب اجلاس ميں بھی مرد وخواتین نے معتدبہ تعداد میں شرکت کی۔ تعلیمی مظاہرہ کی صدارت کا فریضہ کلیہ کی پرنسپل محترمہ شاہدہ عابدی، فلاحی نے انجام دیا اور نظامت کلیہ کی فاضلہ معلمہ عفاف طوبی مرکزی نے کی ۔ صبح 8بجے سایر پبلک اسکول کے منیجر مولانا تقی الدین حجازی نےاپنے اسکول میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کے انعام کا پروگرام رکھا اور درمیان اجلاس معہد الفرقان سے حفظ قرآن مکمل کرنےوالے حافظ محمد کی دستار بندی بھی ہوئی اور ایک مہمان ننھے خطیب عزیزم مشعل ظہیر نے اللہ پر بھروسہ کے موضوع پر زوردار خطاب کیا۔پروگرم کو کامیاب بنانے میں مولانا بدر الدجی ندوی، مولانا تقی الدین حجازی، وحیدالدین سلفی، ماسٹر رضوان اللہ ، محترمہ قوسین آراء، محترمہ عفاف طوبی مرکزی محترمہ صفیہ مرکزی، ۔محترمہ غوثیہ ، محترمہ اسماء، محترمہ نسرین، محترمہ ندا، محترمہ صباوغیرہ،نے اہم رول ادا کیا۔ فجزاللہ الجمیع خیرا