Samaj News

پارٹی کے اندر اختلافات سے فلور ٹیسٹ نہیں کرایا جاسکتا: سپریم کورٹ

نئی دہلی، سماج نیوز: شیوسینا بمقابلہ شیو سینا کیس میں چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) نے مہاراشٹر کے گورنر سے کہا کہ انہیں اعتماد کا ووٹ اس طرح نہیں کہنا چاہئے تھا۔ اسے خود سے پوچھنا چاہیے تھا کہ تین سال کی خوشگوار ازدواجی زندگی کے بعد کیا ہوا؟ گورنر نے کیسے اندازہ لگایا کہ آگے کیا ہونے والا ہے؟ سی جے آئی نے گورنر سے مزید پوچھا کہ کیا فلور ٹیسٹ کرانے کے لیے کیا ثبوت تھے؟ آپ جانتے ہیں کہ کانگریس (INC) اور( NCP ) ایک ٹھوس بلاک ہیں۔ اس معاملے کی سماعت آج شام تقریباً 4 بجے تک جاری رہی۔ ادھو ٹھاکرے دھڑے کی جانب سے کپل سبل کی بحث کل بھی جاری رہے گی۔ آج سی جے آئی نے گورنر سے کہا کہ یہ خیال شیوسینا کے اندرونی اختلافات کو زیادہ اہمیت دینا ہے۔ ایک پارٹی کے اندر عدم اطمینان اور دوسرا ایوان کے فلور پر اعتماد کا فقدان۔ یہ ایک دوسرے کے اشارے نہیں ہیں۔ گورنر کو کس چیز نے یقین دلایا کہ حکومت ایوان کا اعتماد کھو چکی ہے؟ ہم تمام مفروضے گورنر کے حق میں کریں گے۔ گورنر کو ان تمام 34 ایم ایل اے کو شیوسینا کا حصہ ماننا چاہئے، پھر فلور ٹیسٹ کیوں بلایا گیا؟ گورنر کے سامنے حقیقت یہ ہے کہ 34 ایم ایل اے شیوسینا کا حصہ تھے۔ اگر ایسا ہے تو گورنر نے فلور ٹیسٹ کا مطالبہ کیوں کیا؟ اس کی کوئی ٹھوس وجہ بتائی جائے۔ سپریم کورٹ نے گورنر سے کہا کہ آپ اعتماد کا ووٹ صرف اس لیے نہیں کہہ سکتے کہ پارٹی کے اندر اختلاف ہے۔ پارٹی کے اندر اختلافات فلور ٹیسٹ بلانے کی بنیاد نہیں ہو سکتے۔ آپ اعتماد کا ووٹ نہیں مانگ سکتے۔ نئے سیاسی رہنما کے انتخاب کے لیے فلور ٹیسٹ نہیں ہو سکتا۔ پارٹی کا سربراہ کوئی اور بن سکتا ہے۔ جب تک اتحاد میں تعداد ایک جیسی ہے، گورنر کا وہاں کوئی کام نہیں ہے۔ یہ سب پارٹی کے اندرونی نظم و ضبط کے معاملات ہیں۔ اس میں گورنر کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ گورنر کی جانب سے ایس جی تشار مہتا نے کہا کہ 47 ارکان نے خط لکھا ہے۔ ان میں دیگر پارٹیوں کے دو ایم ایل اے بھی تھے۔ ارکان کہہ رہے ہیں کہ انہیں پارٹی پر اعتماد نہیں ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ لیجسلیچر پارٹی کے ارکان سیاسی جماعت سے الگ ہو رہے ہیں۔ یہاں وہ اپنی حمایت واپس لے رہے ہیں اور یہی فرق ہے۔ دوسرے دھڑے کے ایم ایل اے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ایسے میں کیا گورنر کے لیے یہ رائے قائم کرنا مناسب نہیں ہوگا کہ حکومت دراصل اپنی اکثریت کھو چکی ہے۔ طاقت ٹیسٹ نہیں کر سکتے؟ ایسا کیا مواد ہو سکتا ہے، جو گورنر کے فیصلے کی بنیاد بنے۔ ایسے میں گورنر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتے۔ ایسی صورتحال میں فلور ٹیسٹ طلب کرنا گورنر کی آئینی ذمہ داری ہے۔

Related posts

میں نے ہندوستان مخالف بیان نہیں دیا، ایوان میں اپنی بات رکھوں گا :راہل گاندھی

www.samajnews.in

ناسک: بس حادثے میں 12کی موت

www.samajnews.in

ہیرا گروپ ماضی حال اور مستقبل کے تناظر میں

www.samajnews.in