نئی دہلی، سماج نیوز: جنید-ناصر قتل کیس کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’گائے کے مبینہ محافظ جاوید اور ناصر کو زدوکوب کرنے کے بعد ہریانہ پولس کے پاس لے گئے تھے۔ مبینہ گاؤ رکشکوں نے جاوید اور ناصر کو گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں اغوا کیا‘‘۔ گزشتہ روز پولس نے پہلے ملزم ٹیکسی ڈرائیور رنکو سینی کو گرفتار کیا تھا۔ ملزم رنکو سینی سے پوچھ گچھ میں کچھ اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق رنکو سینی نے اپنے تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر جنید اور ناصر کو روکا۔ رنکو نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جنید اور ناصر کو گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں مارا پیٹا تھا۔ مار پیٹ سے جنید اور ناصر بری طرح زخمی ہو گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ رنکو سینی بری طرح زخمی جنید اور ناصر کو قریبی فیروز پور جھرکہ تھانے لے گئے۔ رنکو سینی ہریانہ پولس کو گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں جنید اور ناصر کو گرفتار کرنا چاہتے تھے۔ بری طرح زخمی جنید اور ناصر کو دیکھ کر ہریانہ پولس نے ہاتھ کھڑے کر دیئے۔ پولس نے رنکو کو جنید اور ناصر کو وہاں سے لے جانے کو کہا۔ اس کے بعد رنکو نے اپنے دوسرے ساتھیوں سے رابطہ کیا۔ اس دوران شدید زخمی جنید اور ناصر دم توڑ گئے۔ اس کے بعد رنکو سینی اور اس کے ساتھی گھبرا گئے اور پکڑے جانے کے ڈر سے لاشوں کو چھپانے کے طریقے سوچنے لگے۔ ذرائع نے بتایا کہ رنکو سینی بولیرو گاڑی اور دونوں لاشوں کو 200 کلومیٹر دور بھیوانی لے گئے۔ اس نے 16 تاریخ کی علی الصبح دونوں نعشوں کو بولیرو گاڑی میں پٹرول ڈال کر جلا دیا۔ ملزمان کو لگا کہ انہیں 200 کلومیٹر دور لے جا کر جلا دیا جائے تو کسی کو کچھ پتہ نہیں چلے گا۔ لیکن گاڑی کے چیسس نمبر سے معلوم ہوا کہ گاڑی سے ملنے والی لاشوں کی باقیات جنید اور ناصر کی ہیں۔ پولس ذرائع کے مطابق بجرنگ دل کا مونو مانیسر اغوا میں ملوث نہیں تھا لیکن وہ اغوا کاروں سے ضرور رابطے میں تھا۔ مونو مانیسر کی جانب سے قاتلوں کی مدد کا معاملہ بھی تحقیقات میں سامنے آرہا ہے۔ پولس کی متعدد ٹیمیں باقی ملزمان کی تلاش میں ہیں۔
previous post