زلزلے کے 72 گھنٹے بعد بھی پھنسے افراد کے بچنے کی امید کم،70ممالک نے مدد کیلئے بڑھایا ہاتھ
نئی دہلی، سماج نیوز: ترکی اور شام میں پیر کو آنے والے تباہ کن زلزلے نے دونوں ممالک کے حالات مزید خراب کر دیئے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق زلزلے کے باعث دونوں ممالک میں تقریباً 20 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی زلزلے کے 72 گھنٹے بعد ملبے تلے دبے لوگوں کے زندہ بچ جانے کی امید بھی کم ہوگئی ہے۔ دراصل ترکی اور شام میں شدید سردی کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترکی میں بھی برف باری ہو رہی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ترکی میں زلزلے کے باعث 17 ہزار 170 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ 35 ہزار سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ اس کے ساتھ ہی شام میں 3162 افراد ہلاک اور 4 ہزار سے زائد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ ترکی میں 28 ہزار سے زائد افراد کو بچایا جا چکا ہے۔ ریسکیو آپریشن کے لیے 60 ہزار سے زائد ریسکیورز کو تعینات کیا گیا ہے۔ تقریباً 70 ممالک نے ترکی اور شام کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ بھارت ان دونوں ممالک کو آپریشن دوست کے تحت مدد فراہم کر رہا ہے۔ ساتھ ہی ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ اس کے پاس شام میں لوگوں کو ایک ہفتے تک کھلانے کے لیے کافی خوراک ہے۔ترکی کے کئی شہروں میں درجہ حرارت 9 سے منفی 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں لوگوں کو ہائپوتھرمیا کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اقوام متحدہ (یو این) نے کہا ہے کہ برف باری اور بارش کے باعث زلزلے سے متاثرہ دونوں ممالک میں امدادی کام متاثر ہو رہا ہے۔ ایمرجنسی سروسز کی ٹیموں کو ریسکیو میں کافی دشواری کا سامنا ہے۔6 فروری کو ترکی اور شام میں زلزلے کے 3 بڑے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ترکی کے وقت کے مطابق پہلا زلزلہ صبح 4 بجے (7.8)، دوسرا صبح 10 بجے (7.6) اور تیسرا سہ پہر 3 بجے (6.0) پر آیا۔ اسی دوران 243 آفٹر شاکس بھی درج کیے گئے۔ ان کی شدت 4 سے 5 تھی۔ ترکی میں 7 فروری کی صبح ایک اور زلزلہ آیا۔ جس کی شدت 8.53ریکارڈ کی گئی۔ اسی دن 12.41بجے 5.4شدت کا زلزلہ آیا۔بھارت نے ‘آپریشن دوست کے تحت مدد بھیجی ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ طیارہ امدادی کارکنوں، ضروری ادویات اور طبی آلات، ڈاگ سکواڈ کے ساتھ ترکی روانہ ہو گیا ہے۔ گڑوڈا ایرو اسپیس کمپنی کے ڈرون کو بھی این ڈی آر ایف کی ٹیموں کے ساتھ ریسکیو آپریشن کے لیے بھیجا گیا ہے۔