27.1 C
Delhi
ستمبر 12, 2024
Samaj News

راہل گاندھی نے لال چوک پر لہرایا ترنگا

کشمیری پنڈتوں کو حکومت نے سیاست کیلئے استعمال کیا، راہل گاندھی کا مودی حکومت سے سوال،ملک میں نہ نفرت چلے گی اور نہ تقسیم : سرجیوالا کا بی جےپی پر حملہ

نئی دہلی: راہل گاندھی نے آج 29 جنوری کی سہ پہر سری نگر کے لال چوک میں ترنگا لہرایا۔ ترنگا لہرانے کے بعد یاترا نہرو پارک کی طرف روانہ ہوئی۔ لال چوک پر ترنگا لہرانے کے بعد کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اپنے دل کے چور کو دیکھیں، تب انہیں پتہ چلے گا کہ کون ملک میں نفرت پھیلا رہا ہے اور کون ملک کو تقسیم کر رہا ہے۔لال چوک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ آج ملک میں نفرت اور خوف کا ماحول بنا ہوا ہے۔ انہوں نے اس کے لیے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ سورجے والا نے کہا’لال چوک سے ہندوستانی پرچم لہرا کر ہم نے دکھایا ہے کہ نہ نفرت، نہ تقسیم ، اس ملک میں پیار، محبت اور بھائی چارہ چلے گا‘۔ سرجیوالا یہیں نہیں رکے، انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کو بے روزگاری اور مہنگائی کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں نفرت اور تقسیم کا ماحول ہے۔ سرجے والا نے کہا’140 کروڑ لوگ ملک کے وزیر اعظم سے بڑے ہیں، چاہے وہ مودی ہوں یا کوئی ۔‘‘ایک سوال کے جواب میں سرجے والا نے کہا کہ کاش وزیر اعظم اپنے دل کے چور کو دیکھ لیتے تو سچ سامنے آ جاتا، اس ملک کو ہر روز قبرستان اور شمشان میں توڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم بتانا چاہتے ہیں کہ یہ ملک ایسے نہیں چلے گا، یہ ملک روزگار پر چلے گا، جب گیس سلنڈر 400 روپے کا ہو گا تو ملک چلے گا۔ جب دال 60 روپے کی ہو گی تو ملک چلے گا۔ جب بے روزگاروں کو روزی ملے گی تو ملک چلے گا۔

وہیں دوسری جانب کانگریس پارٹی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ آخری مرحلہ میں ہے اور اس وقت جموں و کشمیر میں ہے۔ کنیا کماری سے کشمیر تک ہر طبقے اور برادری کے لاکھوں لوگ اس مارچ میں شامل ہوئے اور اپنی آواز بلند کی۔جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کا مسئلہ بہت اہم ہے اور یاترا کے کشمیر میں داخلے کے بعد کشمیری پنڈتوں نے راہل گاندھی سے ملاقات کر کے اپنا درد و غم بیان کیا۔ اس میٹنگ سے متعلق ویڈیو کا لنک شیئر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ’’آج کشمیری پنڈت بی جے پی حکومت سے پوچھ رہے ہیں کہ آپ نے ہمیں سیاسی طور پر استعمال کرنے کے علاوہ ہمارے لیے کیا کیا؟ جواب ہے وزیراعظم؟‘‘ویڈیو میں کشمیری پنڈت راہل گاندھی سے ان سے جڑے ایک اہم معاملے پر بات کرتے نظر آ رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ منموہن سنگھ کی حکومت میں کشمیری پنڈتوں کے لیے جتنے کام ہوئے، اس کے بعد جو قدم اٹھائے گئے، موجودہ حکومت نے کچھ نیا نہیں کیا۔ وہ حکومت سے پوچھتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ وہ بتائے کہ اس نے کشمیری پنڈتوں کے لیے کیا نیا کیا؟کشمیری پنڈتوں کے ایک گروپ نے 23 جنوری کو راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی اور ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ اقلیتی برادری کے ارکان کی ٹارگٹ کلنگ کے پیش نظر 2022 میں وادی چھوڑنے کے بعد ان مہاجر کارکنوں کی 7 ماہ کی تنخواہ ابھی تک ادا نہیں کی گئی ہے۔ اس پر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ان کے مسائل اٹھانے کا وعدہ کیا۔خیال رہے کہ وادی میں کام کرنے والے زیادہ تر مہاجر کشمیری پنڈت ملازمین مئی 2022 میں خوف کے مارے باہر چلے گئے تھے، جب دہشت گردوں نے راہل بھٹ نامی شخص کو ضلع بڈگام میں ان کے دفتر کے اندر قتل کر دیا تھا۔ کشمیری پنڈتوں نے وادی سے باہر رہنے والے مہاجر خاندانوں کو دی جانے والی ریلیف میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا۔

Related posts

راجدھانی دہلی کو نہیں ملا میئر، پھر سوک سینٹر بنا اکھاڑا

www.samajnews.in

بھارتی مسلمانوں کیلئےمکہ ومدینہ کے سفر کو مزید آسان بنایا جائیگا:سعودی وزیر

www.samajnews.in

آئی آئی ٹی دہلی کو ملے گی ایک نئی عمارت:اروند کجریوال

www.samajnews.in