مدرسہ الطاف العلوم، سداماپوری،وجے نگر، غازی آباد یوپی میں تزک واحتشام کیساتھ منایا گیا یوم جمہوریہ تقریب
غازی آباد، سماج نیوز: ملک کو آزادی دلانے میں مسلمانوں کی بھی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ انصاف کی بات تو یہ ہے کہ ہر کسی کی قربانی کو تسلیم کیا جائے۔مدرسہ الطاف العلوم کے روح رواں اور فاؤنڈر مولانا الطاف الرحمٰن نے تعلیم کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حق تعلیم کے تحت قانون نے تعلیم کے حصول کا حق دیا ہے۔ اس لیے بچوں کے ماں باپ کو تعلیم کے سلسلے میں بیدار رہنا چاہیے۔ رتن ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین مولانا الطاف الرحمٰن نے مزید کہا کہ اس ملک کے ہر بچہ کو تعلیم یافتہ بنانا ہم سبھی کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ مدرسہ اسلامیہ الطاف العلوم سداماپوری، وجے نگر، غازی آباد (اترپردیش) میں بموقع 26 جنوری 2023 بروز جمعرات کو ملک کا 74واں یومِ جمہوریہ بڑے جوش و خروش سے منایا گیا، ترنگا لہرایا گیا اور راشٹریہ گان بھی گایا گیا۔ بحکم مینیجنگ ٹرسٹی مولانا الطاف الرحمٰن پروگرام کا انعقاد ہوا۔
پروگرام کی ابتداء قاری مجیب الرحمٰن قاسمی کی تلاوت سے ہوئی اور طلبۂ کرام و طالبات نے مختلف نظمیں پیش کی۔ یوم جمہوریہ تقریب کیساتھ مدرسہ سے فارغ دو حفاظ کرام کی دستار بندی بھی عمل میں آئی۔ معصوم اور کم عمر میں ان دونوں بچوں نے اللہ کے کلام قرآن مجید کو اپنے سینوں میں پیوست کر لیا اور اللہ کے فضل وکمل سے قرآن مجید کے حافظ بھی ہوگئے۔ مہمان خصوصی کے طور پر تشریف لائے جناب مولانا نثار احمد ملک حسینی نے ان دونوںبچوں کی دستار بندی کی اور دعاؤں سے نوازا اور کہا یہ آگے چل کر اپنے دین کی حفاظت کریں اور قرآن کو اپنے سینوں میں رکھنے کے ساتھ لوگوں میں قرآن کے اندر جو چیزیں ہیں وہ ان تک پھیلائیں اور صحیح راستے پر دوسروں کو چلنے کی تلقین کریں اور دوسروں بچوں کو ان معصوم بچوں سے سبق لینا چاہیے کہ ہمیں بھی حفاظ کرام بننا ہے۔ تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مولانا نثار احمد ملک حیسنی نے کہا کہ قرآن محید نے سب سے مسلمانوں کو تعلیم پر زور دیا، کیونکہ قرآن مجید کہتا ہے ’’اقراء باسم ربک الذی خلق‘‘ یعنی سب سے پہلے پڑھو اپنے رب کے نام سے۔ اس آیت مبارکہ سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ہر مسلمان مرد وعورت پر سب سے پہلے جو چیز فرض کی گئی ہے وہ تعلیم ہے۔ تعلیم کے بغیر انسان اس دنیا میں کامیاب نہیں ہوسکا، اس لیے ہم سبھی کو چاہیے کہ دو وقت کھانا کھانے کے بجائے ایک وقت کا کھانا کھائیں اور پڑھائی پر زور دیں اور اپنے بچوں کی پڑھائی پر زور دیں۔ دستار بندی کے وقت وہاں کا ماحول دیکھنے کے لائق تھا۔ ہر ایک کے چہرے خوشی دوڑ رہی تھی کہ ان معصوم بچوں نے کیسے قرآن کو اپنے سینے میں پیوست کرلیا ہے۔ بچوں کی حوصلہ افزائی کررہے تھے اور تحفہ وتحائف پیش کررہے تھے۔ مختصر سی مدت میں اس مدرسہ سے نے جو مقام حاصل کیا ہے وہ قابل ستائش ہے اور مولانا الطاف الرحمٰن صاحب کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ مولانا الطاف الرحمٰن صاحب کی بات جائے تو وہاں کے ہر خاص وعوام سے ان کی گہری وابستگی ہے اور کسی سے بھی معلوم کیا جائے کہ مدرسہ کہاں پر تو ہر کسی کو معلوم ہے کہ فلاں گلی میں مولانا کا مدرسہ قائم ہے۔
مہمانان خصوصی کے طور پر جناب مولانا نثار احمد ملک حسینی (صدر صوبہ دہلی، انڈین یونین مسلم لیگ)، مقامی پارشد شری نریش کمار چاٹو (بی ایس پی)، بھائی کمل سنگھ (منڈل اپادھیکش، میرٹھ منڈل اے ایس پی) پشپندر سنگھ، ضلع ادھیکش، اے ایس پی)، نیتاجی عبدالجبار (جے ڈی یو) شریک پروگرام رہے ۔ڈاکٹر و قاری محمد مرسلین نے حب الوطنی پر ایک شاندار نظم پیش کی۔ جشنِ آزادی کے ساتھ مدرسہ کے دو طالب علم محمد سلمان اور محمد ارمان کی دستار بندی بھی ہوئی، دونوں کو خوب انعامات سے نوازا گیا، مدرسہ کی جانب سے طلبہ و طالبات کو کاپی، قلم، بسکٹ اور لڈو بھی تقسیم کیے گئے۔
مدرسہ کے ناظم مفتی و قاضی عبد الرحمٰن قاسمی نے پروگرام کی نظامت کی اور تمام آنے والے شرکاء کا استقبال اور شکریہ ادا کیا۔پروگرام میں ڈاکٹر راکیش (سنجے نگر)، ڈاکٹر وکرم، ڈاکٹر زبیر، ڈاکٹر شوقین، ڈاکٹر امام الدین، حاجی محمد یامین، نواب خان، قاری محمد مجیب کھوڑا، دلشاد، حاجی ہارون، گوہر، ریحان،زاہد اختر ایڈیٹر روزنامہ سماج نیوز( دہلی)، نوشاد احمد نمائندہ ماہنامہ عالمی وجود و ماہنامہ نصیحت، وکیل حفظ الرحمٰن، کلوا بھائی، ماسٹر جمیل، ساجد، ذاکر، مقیس، شمس الدین وغیرہ حضرات نے کثیر تعداد میں شریک کی۔اخیر میں مولانا نثار احمد ملک حسینی نے دعاء کیساتھ پروگرام کا اختتام کیا اور مدرسہ اور مدرسہ کے ذمہ داران کو دعاؤں سے نوازا۔ اخیر میں مدرسہ کے سرپرست، نگراں اور فاؤنڈر مولانا الطاف الرحمٰن نے سبھی ہر خاص وعام کیساتھ تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔