سہارنپور، سماج نیوز:(احمد رضا) ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمٰن کی منصفانہ اور شفاف شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے مگر حریفوں کو سبق سکھانے کی طرف اپنے قدم بڑھاتے ہوئے سرکاری مشینری نے آخر حاجی فضل الرحمن کو بھی نشانہ پر لے ہی ليا ہے واقعہ اس طرح سے ہے کہ تین دن قبل اچانک دن کے گیارہ بجے کے قریب در جن بھر كا روں میں سوار دو محکموں بطور خاص محکمہ انکم ٹیکس کی پانچ ٹیمیں آئی ٹی بی پی کے مسلح جوانوں کے ساتھ لنک روڈ وا قع حاجی فضل الرحمن کے مکان پر پہنچی اتنا ہی نہیں اس چھاپہ مار ی کی کارروائی کو انجام دینے کے لئے ممبر آف پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمٰن کے مکانات اور فیکٹری آفس پر درجن سے زائد افسران نے ایک ساتھ کئی ٹھکانوں پر لگاتار کاروائی اور کھوج بین شروع کر دیجو آج تیسرے روز بھی جاری ہے سرکاری افسران کی جانب سے کسی کو کچھ نہیں بتایا گیاصرف مسلح جوانوں کے بل بوتے ہٹلر شاہی رویہ اختیار کر تے ہوئے جھانک تا نک شروع کی جو گھنٹوں تک جاری رہی معلومات کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیمیں ہریانہ اور دہلی سے وابستہ ہیں۔ ایم پی فضل الرحمٰن کی دونوں رہائش گاہوں کے علاوہ ان کی فیکٹری اور ہروڑہ گاؤں میں واقع انکے دفتر پر بھی چھاپے مارے گئے ممبر پارلیمنٹ کی رہائش گاہ پر چھاپہ ماری کے دوران ہتھیاروں سے لیس آئی ٹی بی پی کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جس سے علاقہ میں خوف ہراس کا ماحول بنا رہاانکم ٹیکس کے ذریعہ اس طرح سے کی جانے والی اچانک کارروائی سے علاقہ میں تین دن تک کھلبلی مچ رہی پہلے روز دن بھر میں حاجی فضل الرحمٰن کے خلاف کی گئی اس کارروائی پر لوگ اظہار حیرت کرتے نظر آئے سینئر ایڈوکیٹ محمد علی ایڈوکیٹ نے اس کاروائی کو خوف زدہ اور بے قصور کو پھنسانے والی کاروائی قرار دیا انہوں نے کہا کہ جب آج تیسرے روز بھی افسران کے ہاتھ کچھ نہیں لگا پھر یہ کاروائی کیوں نہیں روکی جا رہی ہے محمد علی ایڈوکیٹ نے کہا کہ یہ سیاسی مخالفین کو زیر کرنے کی گھنونی سازش کے سوا کچھ بھی نہیں! دوسری جانب انکم ٹیکس ٹیم نے گھر کے باہر تعینات اہلکاروں کے ذریعہ کسی کو بھی نہ باہر نکلنے دیا جا رہا ہے اور نہ ہی کسی کو ممبر پارلیمنٹ کی رہائش گاہ میں داخل ہونے دیا جا رہا ہے ۔بتایا گیا کہ دہلی اور ہریانہ کے محکمہ انکم ٹیکس کے اہلکار لگاتار دو دن تک تحقیقات میں مصروف رہے جبکہ مقامی پولس کارروائی سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات سے انکارکررہی ہے مانا جاتا ہے کہ یہ سیاسی مخالفین کو سبق سکھانے اور بدنام کرنے کی سلسلہ وار سازش کا ہی حصہ ہے۔محکمہ انکم ٹیکس کی گاڑیاں بی ایس پی ایم پی کی رہائش گاہ کے باہر کھڑی ہیں جبکہ کچھ گاڑیاں فیکٹری کے گیٹ کے باہر کھڑی ہیں چھا پہ ماری کیلئے افسران تقریباً 15 گاڑیوں میں سہارنپور پہنچے تھے حاجی فضل الرحمٰن گوشت کے کاروبار سے وابستہ ہیں حاجی فضل کی دو رہائش گاہوں سمیت گوشت فیکٹری اور دفتر پر یہ چھاپہ ماری کی جارہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی ایجنسی کی ٹیم بی ایس پی رکن اسمبلی حاجی فضل الرحمٰن کے ا سٹون کریشر پر بھی پہنچ گئی ہے۔ مرکزی ایجنسی حاجی فضل الرحمٰن کی رہائش گاہوں کے علاوہ سہارنپور میں گوشت کی فیکٹری اور ہریانہ میں گوشت کی فیکٹری پر بیک وقت چھاپے مار کارروائی کررہی ہے۔
previous post