19.1 C
Delhi
دسمبر 9, 2024
Samaj News

ماں کی آخری خواہش پوری، بیٹی نے اسپتال میں رچائی شادی، دو گھنٹے بعد ماں کی موت

پٹنہ: بہار کے گیا میں واقع ایک سرکاری اسپتال میں شادی کا دلچسپ معاملہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ گیا کے مجسٹریٹ کالونی واقع ایک پرائیویٹ اسپتال کا ہے جہاں ایک ماں زیر علاج تھی اور اس کی خواہش تھی کہ بیٹی کی شادی اس کی آنکھوں کے سامنے ہو جائے۔ حالانکہ بیٹی کی منگنی 26دسمبر کو مقرر تھی اور پھر بعد میں شادی کی کوئی تاریخ مقرر ہوتی، لیکن ماں کی آخری خواہش کو پیش نظر رکھتے ہوئے بیٹی نے انتہائی سادگی کے ساتھ اسپتال میں ہی شادی کر لی جو پورے علاقے میں موضوعِ بحث بن گئی ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ شادی کے تقریباً دو گھنٹے بعد ہی اسپتال اور علاقے میں ماتم پسر گیا کیونکہ آئی سی یو میں زیر علاج ماں کا انتقال ہو گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مجسٹریٹ کالونی واقع پرائیویٹ اسپتال میں گرارو بلاک کے بالی گاؤں کے رہنے والے للن کمار کی بیوی پونم کماری ورما کا علاج چل رہا تھا۔ ان کی حالت انتہائی سنگین بتائی جا رہی تھی۔ ڈاکٹروں نے گھر والوں سے کہہ رکھا تھا کہ کسی بھی بری خبر کے لیے تیار رہیں کیونکہ صحت میں بہتری نہیں ہو رہی ہے۔ایسے میں پونم نے اپنے اہل خانہ کے سامنے گزارش کی کہ ان کی آخری خواہش ہے وہ اپنی بیٹی چاندنی کا ہاتھ پیلا ہوتے ہوئے اور مانگ میں سندور بھرتے ہوئے دیکھیں۔ دراصل چاندنی کی شادی گروا تھانہ علاقہ کے سلیم پور گاؤں باشندہ ودیوت کمار کے بیٹے سمت گورو کے ساتھ طے ہو چکی تھی۔ دونوں کی منگنی کی رسم کے لیے 26دسمبر کی تاریخ مقرر ہوئی تھی۔ جب پونم نے اپنی آخری خواہش کا اظہار کیا تو اس کی جانکاری سمت کے گھر والوں کو دی گئی۔ اس کے بعد دونوں خاندانوں نے آپسی اتفاق سے پونم کی آخری خواہش پورا کرنے کے لیے اسپتال میں ہی شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔بعد ازاں اسپتال میں ہی آئی سی یو کے باہر سمت گورو اور چاندنی نے شادی کر لی۔ بتایا جاتا ہے کہ شادی میں کوئی ہنگامہ نہیں ہوا اور انتہائی سادگی کے ساتھ دولہا و دلہن نے ایک دوسرے کو ’وَر مالا‘ پہنائی اور پھر دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ اس دوران دونوں فریقین کے دو چار لوگ ہی موجود تھے۔شادی کے بعد بیٹی چاندنی کمار بہت خوش نظر آئی اور کہا کہ وہ اپنی ماں کی آخری خواہش پورا ہوتے ہوئے دیکھ کر مسرور ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی ماں پونم کماری ورما مگدھ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل میں اے این ایم عہدہ پر فائز تھیں اور کورونا دور سے ہی لگاتار بیمار چل رہی تھیں۔ وہ امراض قلب میں بھی مبتلا تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ والدہ کی خواہش رکھنے کے لیے اسپتال میں شادی کی۔ حالانکہ شادی کے محض دو گھنٹے بعد ہی لڑکی کی ماں کا انتقال ہو گیا۔

Related posts

مجرم درندوں کیلئے سخت سے سخت سزا کا قانون پاس ہو، عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا مدھیہ پردیش سانحہ پر سخت ردّ عمل

www.samajnews.in

مدرسہ رئیس العلوم پرسیا ، سدھارتھ نگر میں یوم آزادی کی تقریب کا انعقاد

www.samajnews.in

بہترین صحافتی خدمات کیلئے محمد یوسف رحیم بیدری کو ایوارڈ

www.samajnews.in