سہارنپور، سماج نیوز(احمد رضا)نئے سال کی آمد پر امسال علمائے کرام اہل سنت کی سخت ترین محنت اور کوششوں کے بعد بہت کچھ نیا ہونے جا رہا ہے یعنی کہ امت مسلمہ کو خرافات اور بد عت سے محفوظ رکھنے کے لئے ہمارے بزرگوں نے ایک شاندار عملی قدم اٹھا لیا ہے ہمارے قابل احترام عزیز محمد عارف رضوی سکریٹری رضا اکیڈمی ممبئی رضااکیڈمی نے بتایا ہے کہ گذشتہ روز اکیڈمی کے صدر دفتر میں علمائے اہلسنت کی ایک اہم مشاورتی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں درجن بھر سے زائد قابل قدر علمائے کرام نے شرکت کر تے ہوئے اپنے نیک مشوروں سے نوازا اس اہم ترین میٹنگ کے صدر محترم رضااکیڈمی کے بانی و سربراہ محافظ ناموس رسالت اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ مسلمانوں کو شریعت مطہرہ پر عمل کرتے ہوئے 31دسمبر کی رات ذکر الٰہی و محفل میلاد مناکر 2023یعنی کہ سال نو کا آغاز کرنا چاہئے ا پنے بچوں کو اس رات عبادت و ریاضت میں گزارنے کی تلقین کرنی ہوگی دین اسلام کے اہم ترین فریضہ کو ادا کر تے ہوئے خد کو خرافات اور بد عت والے کاموں سے ہر صورت بچائے رکھنا ہوگا قابل احترام عالم دین اور مفکر اسلام محمد سعید نوری نے مزید کہا کہ ہم مساجد و مدارس و درگاہوں کے ذمہ داران سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ اس رات مساجد میں محفل میلاد کا اہتمام کریں اور درگاہوں کو رات ایک بجے تک کھلا رکھیں جہاں عبادت و اذکار کے ساتھ صاحب آستانہ کے روحانی فیوض وبرکات حاصل ہوں تاکہ آنے والا سال ہمارے ملک و ملت کیلئے خوشگوار ثابت ہو۔حضرت قائد ملت نے مزید کہا کہ اس عمل سے ہمارا معاشرہ روز افزوں ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا آخر میں نوری صاحب نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم معاشرے کو ہر آنے والا دن بے راہ روی اور عریانیت،فحاشیت مغربی تہذیب و تمدن اپنے لپیٹ میں لیتے جارہا ہے جس کا اثر یہ ہورہا ہے کہ گھر کا گھر منشیات کا شکار ہوتا جارہا ہے جس سے ہندوستانی تہذیب و تمدن و ثقافت کو بھاری بھرکم نقصان پہنچ رہاہے اکثر دیکھنے میں آرہا ہے کہ منچلے نوجوان اس سال نو کی رات کو اپنی بیہودہ حرکات اور بگڑے ہوئے چال چلن سے کلی طور پر ہمارے مسلم معاشرے کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں اسلئے اس فتنہ کے سدباب کیلئے ہماری رضااکیڈمی نے طے کیا ہے کہ ہم سبھی دیگر اہم تنظیموں کے تعاون سے اپنے ملی اخلاق و کردار کو بچانے کیلئے خرافات سے پاک کرنے کی کوشش کریں گے محمد سعید نوری نے کہا کہ اس اہم کام کو انجام دینے کیلئے سبھی تنظیمی زمہ دار ان کو آگے آنا ہوگا مذکورہ میٹنگ میں مولانا خلیل الرحمٰن نوری نے کہا کہ علمائے کرام بالخصوص ائمہ مساجد آنے والے جمعہ کے اپنے خطاب میں منتخبہ موضوع پر جہاں خطاب فرمائیں گے ان سے گزارش ہے کہ اس رات میں ہونے والی خرافات پر روشنی ڈالیں اور مسلم افراد کے ساتھ ساتھ قوم کے بچوں کو بھی اس رات میں بےجا اور بیہودہ جشن منانے سے باز رکھیں اپنی تقریر میں مولانا امان اللہ رضا نے کہا کہ مسلم بچوں کو افعال قبیحہ سے بچانے کی ذمے داری نہ صرف علماء بلکہ پورے سماج کی ہے۔
مولانا محمد عباس رضوی نے کہا کہ آنے والے سال کی رات میں جو غیر شرعی خرافات ہوتے ہیں اس سے دین و دنیا دونوں کا نقصان ہے ایک طرف جہاں وہ اپنے سر گناہ لیتے ہیں وہیں اپنی حرکتوں سے حادثات کو دعوت دیتے ہیں مزید آپ نے مساجد کے اراکین و ممبران سے اپیل کی وہ اس رات کو اپنی مساجد میں محافل میلاد،مجلس درود شریف،سوا لاکھ ختم آیت کریمہ کا اہتمام کریں ساتھ ہی رضا اکیڈمی کے جاری کردہ ھدایات پر عمل کریں مولانا ابراہیم آسی نے کہا کہ رضااکیڈمی نے مسلم نوجوانوں کو خرافات سے بچانے کیلئے جو بر وقت قدم اٹھایا ہے وہ لائق تحسین ہے اس طرح کی میٹنگیں درمیان سال میں ہوتی رہیں تو نوجوانوں کو پہلے ہی بیدار کیا جاسکتا ہے۔ اپنے اہم ترین خطاب میں قابل احترام عالم دین مولانا ظفرالدین رضوی نے کہا کہ 31دسمبر کی رات مسلم نوجوانوں کو یہود و نصاریٰ کے مشن کا حصہ نہیں بننا چاہئے کیونکہ وہ ہمیشہ سے مسلمانوں کے مذہبی تہذیب و ثقافت کے دشمن رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مسلم نوجوانوں کو منظم پلاننگ کے تحت اسلامی ماحول سے دور کرنے کیلئے اس طرح کی تقریب کا انعقاد کرتے ہیں جس سے ہرحال میں ہمیں بچنا ضروری ہے۔جالنہ اور مالیگاؤں سے حضرت سید جمیل رضوی اور ڈاکٹر محمد رئیس رضوی صاحبان نے اپنے بیان میں کہا کہ رضااکیڈمی نے قوم کے بےحد حساس مسئلے پر جو میٹنگ طلب کی ہے اس کا اثر صرف ممبئی شہر پر ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں پڑے گا بشرطیکہ علمائے کرام خطبۂ جمعہ میں اس پر خطاب کریں اور مسلم معاشرے کی تشکیل نو کا حصہ بنیں۔اس موقع قاری عبدالرشید سبحانی قاری محمد سلیمان مفتی محمد عثمان اشرف مولانا رجب علی فیضی بھانڈوپ وغیرہ نے بھی کار آمد گفتگو کی۔میٹنگ میں قاری محمد اسرائیل احمد گوونڈی مولانا معین الدین رضوی بھانڈوپ،قاری عبدالرحمٰن ضیائی مولانا علی حسن بھانڈوپ ناظم خان رضوی،حافظ ذھیب رضا رضوی وغیرہ موجود تھے۔