نئی دہلی، سماج نیوز: چین سمیت کچھ ممالک میں کورونا (کووڈ -19) کے معاملات میں اضافے کے پیش نظر مرکزی حکومت نے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر کووڈ کے ہر ایک مثبت نمونے کو جینوم کی ٹیسٹ کے لیے بھیجیں۔ اس جانچ سے پتہ چلے گا کہ ملک میں کووڈ وائرس کی کوئی نئی شکل سامنے نہیں آ رہی ہے۔ اگر کوئی نیا کیس ملتا ہے تو حکومت اس کے مطابق تیاری کرے گی۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ آج ملک میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ ملک میں روزانہ 100 کے قریب کورونا کیسز آرہے ہیں۔ لیکن چین، جاپان، جنوبی کوریا، برازیل اور امریکہ میں کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
چین کے اسپتالوں میں لاشیں رکھنے کی جگہ نہیں، آخری رسومات کیلئے سمسان گھاٹ پر لمبی لمبی قطاریں، 90 دنوں میں چین کی 60 فیصد آبادی یعنی تقریباً 80 کروڑ افراد کورونا سے ہوسکتے ہیں ، 10 لاکھ کے قریب اموات کا خدشہ : ماہرین
مرکزی صحت سکریٹری نے ریاستوں سے کہا ہے کہ خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ پچھلے سال جون میں جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق تمام ضروری اقدامات کو اپنائیں۔ وزارت صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہوائی اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر نگرانی جاری ہے، لیکن جانچ کی رفتار کم ہے۔ آنے والے وقت میں کچھ اور رہنما خطوط جاری کیے جا سکتے ہیں۔ ڈی جی سی اے ملک کے ہوائی اڈوں پر نئی رہنما خطوط کے لیے مرکزی وزارت صحت کی ہدایات کا انتظار کر رہا ہے۔ 23 مارچ 2020 کو جب ملک میں کورونا پھیل گیا تو ملکی اور بین الاقوامی پروازیں بند کر دی گئیں۔ اس سال 27 مارچ کو بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کی گئیں۔
اندرون ملک پروازیں شروع ہو چکی تھیں۔ چین میں کووڈ پابندیوں میں نرمی کے بعد کورونا نے پھر تباہی مچانا شروع کر دی ہے۔ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں 95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ کووڈ کے مریضوں کے لیے بیڈز اور ہیلتھ ورکرز کی کمی ہے۔ فرش پر لیٹ کر علاج کیا جا رہا ہے۔ کوئی دوائیں نہیں ہیں۔ میڈیکل اسٹورز پر لمبی لمبی قطاریں نظر آ رہی ہیں۔ آکسیجن کا بحران بھی گہرا ہونے لگا ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روزانہ سینکڑوں مریض لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ اسپتالوں میں لاشیں رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ آخری رسومات کے لیے سمسان گھاٹ پر لمبی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں۔ امریکی سائنسدان اور وبائی امراض کے ماہر ایرک فیگل ڈنگ نے خبردار کیا ہے کہ 90 دنوں میں چین کی 60 فیصد آبادی یعنی تقریباً 80 کروڑ افراد کورونا سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ 10 لاکھ کے قریب اموات کا خدشہ ہے۔