فرانس کو پنالٹی شوٹ آؤٹ میں2-4سے دی شکست، ایمباپے کی ہیٹ ٹرک، گولڈن بوٹ پر قبضہ، ورلڈ کپ جیتنے کا خواب چکناچور
نئی دہلی، سماج نیوز: دوحہ کے لوسیل اسٹیڈیم میں اتوار کو ارجنٹائن اور فرانس کے درمیان کھیلے گئے فٹبال ورلڈ کپ 2022 کے فائنل میں گزشتہ دو مرتبہ کی چیمپئن ارجنٹائن نے فرانس کو انتہائی سنسنی خیز اور پنالٹی شوٹ آؤٹ میں 4-2سے شکست دے کر ورلڈ کپ جیت لیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ 36 سال بعد ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب رہا۔ اس سے قبل ارجنٹائن کی ٹیم سال 1978 اور سال 1986 میں عالمی چیمپئن بنی تھی۔ قطر میں کھیلے جارہے فیفا ورلڈ کپ کا فائنل میچ دونوں ٹیموں یعنی ارجنٹینا اور فرانس کے مابین رونگٹے کھڑے کرنے والا رہا۔عالمی چمپئن کا فیصلہ بالآخر پینالٹی شوٹ آؤٹ کے ذریعہ ہی ہوا۔ارجنٹائن نے ایک سنسنی خیز، دلچسپ اور شاندار مقابلہ میں فرانس کو پینالٹی شوٹ آؤٹ میں ہرا دیا ۔
اس سے پہلے کل 120 منٹ کے دوران دونوں ٹیمیں تین تین گول سے برابر رہیں ۔ اس برابری میں فرانس کے اسٹرائکر ایمباپے کا اہم کردار رہا جنہوں نے اس میچ میں تین گول کئے یعنی وہ پہلے کھلاڑی بن گئے جس نے فائنل مقابلہ میں ہیٹ ٹرک کی ۔ انہیں گولڈن بوٹ ملا کیونکہ انہوں نے قطر میں ہونے والے عالمی کپ میں سب سے زیادہ 8 گول کئے جبکہ دوسرے نمبر پر میسی رہے جنہوں نے 7 گول کئے۔
ارجنٹینا کے میسی نے اپنی ٹیم کو اپنے دم پر ورلڈ چمپئن بنا دیا ہی دیا۔ جس کی سبھوں کو امید تھی۔ یہ پانچوی مرتبہ ہے جب کوئی ٹیم گروپ مقابلوں میں اپنا پہلا میچ ہار گئی ہو اور پھر چیمپین بنی ہو۔ ارجنٹائن سعودی عرب سے اپنے پہلے مقابلہ میں ہار گئی تھی۔ مقررہ 90 منٹ تک میچ 2-2 گول سے برابر رہنے کے بعد میچ ایکسٹرا ٹائم میں چلا گیا۔ وہاں لیونل میسی نے گول کر کے ارجنٹینا کو تین۔دو سے آگے کردیا لیکن کلین ایمباپے نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 117 ویں منٹ میں گول کرکے میچ کو تین ۔تین سے برابری پر لادیا۔ اس کے بعد پنالٹی شوٹ آوٹ میں ارجنٹینا نے میچ اپنے نام کرلیا۔
ارجنٹینا نے 108ویں منٹ میں لیونل میسی کے گول کی بدولت 2-3 سے برتری حاصل کی۔ لیکن، ایمباپے کے شاندار گول سے اسکور پھر3-3 ہوگیا۔90 منٹ کے بعد اسکور لائن 2-2 سے برابر رہا ۔ اس کے میچ ایکسٹرا ٹائم میں گیا۔ دونوں ٹیموں کی جانب سے 90 منٹ میں 4 گول ہوئے۔ ارجنٹینا نے پہلے ہاف میں 2 گول کر کے برتری حاصل کر لی۔ ٹیم کی جانب سے لیونل میسی نے 23ویں منٹ اور اینجل ڈی ماریا نے 36ویں منٹ میں گول کیا۔ وہیں فرانس کے کیلین ایمباپے نے 97 سیکنڈ میں دو گول کرکے اسکور لائن دو۔دو سے برابر کردیا۔ ایمباپے نے 80 منٹ میں پنالٹی سے اور 81 ویں منٹ میں فیلڈ گول کیا۔
واضح رہے کہ ارجنٹائن اور فرانس کے درمیان کھیلا جا رہا فیفا فٹبال ورلڈ کپ کا انتہائی متوقع فائنل میچ اضافی وقت میں 3-3 سے برابر رہا اور عالمی چیمپئن کا فیصلہ پینلٹی شوٹ آؤٹ سے ہوا۔ میچ کے پہلے 90 منٹ میں 2-2 سے برابر رہنے کے بعد اضافی وقت کے 30 منٹ کے آخری لمحات میں فرانس کے ایمباپے نے پنالٹی کو گول میں تبدیل کرکے میچ دوبارہ 3-3 سے برابر کردیا۔ یہ ان کا ہیٹ ٹرک گول تھا۔ مقررہ وقت میں دونوں ٹیمیں 2-2 گول سے برابر تھیں جس کے بعد اضافی وقت کے ابتدائی 15 منٹ میں بھی میچ 2-2 گول سے برابر تھا۔ اس کے بعد دوسرے ہاف میں ارجنٹائن نے ایک بار پھر 3-2 کی برتری حاصل کی۔ ارجنٹینا کے لیے یہ گول اس کے اسٹار کھلاڑی میسی نے کیا جو اس کا میچ کا دوسرا گول تھا۔ میسی نے پہلا گول پنالٹی کے ذریعے کیا تاہم فرانس نے پھر میچ 3-3 سے برابر کردیا۔مقررہ وقت میں 2-2 سے برابر رہا۔ انجری ٹیم بھی اس میں شامل ہے۔ایکسٹرا ٹائم کے تحت 15-15 منٹ کے دو ہاف کھیلے جاتے ہیں۔اس سے قبل دوسرے ہاف میں فرانس نے چند ہی منٹوں میں دو گول کر کے میچ کو سنسنی خیز بنا دیا۔
فرانس کے لیے دونوں گول اس کے سپر اسٹار کھلاڑی Mbappe نے تقریباً ایک منٹ کے وقفے سے کیے تھے۔ہاف ٹائم تک ارجنٹائن نے فرانس پر 0-2کی برتری حاصل کر لی تھی۔ پہلا گول لائنل میسی نے کھیل کے 23ویں منٹ میں کیا، پنالٹی کو گول میں تبدیل کرکے ارجنٹائن کو 0-1سے آگے کر دیا، جبکہ دوسرا گول کھیل کے 36ویں منٹ میں دیماریا نے کیا۔ ارجنٹائن جارحانہ انداز میں کھیل کا مظاہرہ کررہا تھاجبکہ فرانسیسی کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج مکمل طور پر سست رہی۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ مقابلے سے باہر ہوجائیں گے۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ پہلے ہاف میں ارجنٹائن کی ٹیم ہی غالب رہی۔ ان کے پاس گیند پر 59 فیصد قبضہ تھا جبکہ فرانس کے پاس 40 فیصد قبضہ تھا۔ ارجنٹائن کی جانب سے کل 291 پاسز کیے گئے جبکہ فرانس کی جانب سے 202۔
پہلے ہاف میں ارجنٹائن نے گول پوسٹ پر تین شاٹس لگائے جبکہ فرانس کے پاس ایک بھی نہیں تھا اور یہی سب کچھ بتانے کے لیے کافی ہے۔ اب تک 63 میچوں اور 166 گولز کے بعد یہ فائنل میچ دوحہ کے لوسیل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ لیونل میسی یہاں 2014 میں ریو ڈی جنیرو میں تھے لیکن اس سے محروم رہے۔ Kylian Mbappe 2018 میں اپنے بیشتر فرانسیسی ساتھیوں کے ساتھ یہاں موجود تھے اور انہوں نے ٹائٹل جیتا تھا۔ کرو یا مرو کی اس جنگ میں فٹ ہونے کے بعد ایڈرین رابیوٹ فرانس کی ٹیم میں واپس آگئے تھے۔ فرانسیسی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئیں۔ Rabiet اور Dayot Upamecano مراکش کے خلاف سیمی فائنل میں باہر بیٹھے تھے۔ ایسا ان دونوں کے بیماری میں مبتلا ہونے کی وجہ سے کیا گیا لیکن اب دونوں ٹیم کا حصہ ہیں۔ فرانس کی باقی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی پوری فٹبال دنیا ایک بار پھر میچ میں لیونل میسی سے کرشمے کی توقع کر رہی تھی۔