نئی دہلی، سماج نیوز: کانگریس کے سینئر لیڈر اور دہلی کی شیلا دکشت حکومت میں بجلی وزیر رہ چکے اجئے ماکن نے پیر کے روز دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے ان کی رہائش پر پہنچ کر ملاقات کی۔ ان کے ساتھ شیلا دکشت حکومت میں بجلی وزیر رہ چکے دو مزید لیڈران ہارون یوسف اور نریندر ناتھ بھی لیفٹیننٹ گورنر سے ملے۔ ملاقات کے دوران انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش کی کہ 5000 کروڑ روپے کے بجلی سبسڈی گھوٹالہ کی سی بی آئی سے جانچ کرائی جائے۔اجئے ماکن اور دیگر دونوں لیڈران نے لیفٹیننٹ گورنر کو عرضداشت سونپا اور دہلی کی عآپ حکومت میں مبینہ بجلی سبسڈی گھوٹالہ پر اہم تبادلہ خیال کیا۔
اروند کجریوال کی قیادت والی حکومت نے بغیر کسی آڈٹ کے ہی نجی بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو سبسڈی کے پیسے دیئے: اجے ماکن
कॉंग्रेस शासन में शीला जी के तीनों बिजली मंत्री LG से मिले
देखें कुछ झलकियाँ 👇👇1) 5000cr बिजली सब्सिडी घोटाले की CBI जांच
2) DBT के तहत सब्सिडी,Pvt कंपनी नहीं,सीधे उपभोक्ताओं के बैंक खातों में आए
3) घरेलू,उद्योग,व्यवसाय वर्गों में उपभोगता संख्या में व्यापक परिवर्तन की जांच pic.twitter.com/2kF0xl389G
— Ajay Maken (@ajaymaken) November 28, 2022
اس ملاقات کے بعد اجئے ماکن نے کہا کہ ’’ہم نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کر مطالبہ کیا ہے کہ 5000 کروڑ روپے کے بجلی سبسیڈی گھوٹالہ کی جانچ کرائی جائے۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ سبسڈی کا پیسہ کمپنیوں کو نہیں، سیدھے صارفین کے اکاؤنٹ میں بھیجا جائے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گھریلو، صنعت اور کاروباری طبقہ کے صارفین کی تعداد میں وسیع تبدیلی کی بھی جانچ ہونی چاہیے۔ماکن نے الزام عائد کیا کہ اروند کجریوال کی قیادت والی حکومت نے بغیر کسی آڈٹ کے ہی نجی بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو سبسڈی کے پیسے دیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر سبسیڈی کا پیسہ سیدھا صارفین کو دیا جائے تو اتنے ہی پیسے میں 500 یونٹ تک بجلی گھریلو صارفین کو مفت مل سکتی ہے، جتنا کجریوال حکومت سبسڈی پر خرچ کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی ایک ویڈیو اجئے ماکن نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر شیئر بھی کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے لکھا ہے ’’کانگریس حکومت میں شیلا جی کے تینوں بجلی وزیر ایل جی سے ملے۔ دیکھیں کچھ جھلکیاں۔‘‘ ساتھ ہی اس ٹوئٹ میں انہوں نے اپنے ذریعہ کیے گئے مطالبات کا تذکرہ بھی کیا ہے۔